ضلع گیا کا ایک مسلم خاندان ملک کی شان قومی پرچم پر اشوک چکر چھاپنے کا کام کرتا ہے۔ یہ خاندان برسوں سے اس کام کو انجام دے رہا ہے اور اب تو ان کی تیسری نسل بھی اس خاندانی پیشہ کو اختیار کرچکی ہے۔
اس خاندان کو نہ صرف گیا بلکہ ضلع جہاں آباد، نوادہ، اورنگ آباد اور دیگر ضلع کے سرکاری کھادی بھنڈار و غیرسرکاری اداروں سے اشوک چکر چھاپنے کا آرڈر ملتا ہے۔ شہر گیا کے معروف گنج کے رہنے والے محمد شمیم اور انکی اہلیہ سیما پروین اور انکے چار بیٹے اور ایک بیٹی بھی ان دنوں قومی پرچم پر چکر بنانے میں مصروف ہیں۔
محمد شمیم کے والد نے آزادی کے بعد اشوک چکر بنانے کے کام کی شروعات کی تھی۔ انکے والد کا انتقال ہو گیا ہے تاہم اب انکے بعد میں اور میرے بیٹے محمد نواب، محمد صدام، چھوٹو، شاہ رخ اور بیٹی کہکشاں پروین بھی اس کام کو بخوبی انجام دے رہے ہیں۔
محمد شمیم بتاتے ہیں کہ کھادی بھنڈار کے ذریعے سے جھنڈا سیل کر انہیں ملتا ہے، جس پر وہ چکر چھاپتے ہیں۔ یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کے موقع پر پچیس سے تیس ہزار قومی پرچم پر اشوک چکر چھاپنے کا کام ہوتا ہےْ حالانکہ اس کام میں انہیں لاگت اور محنت سے کافی کم رقم ملتی ہے، تاہم پھر بھی خاندان ستر برسوں سے کام کرتا چلا آرہا ہے۔
انکے بیٹے محمد شاہ رخ کا کہنا ہے کہ چونکہ ترنگا اپنے ملک کی شان اور بھارتیوں کا فخر ہے۔ اس قومی پرچم کے لیے ہمارے اسلاف نے قربانیاں پیش کی ہیں، اس لئے مزدوری نہ ملنے یا پھر سرکاری وظیفہ نہیں ملنے کے بعد بھی اس کام کو نہیں چھوڑیں گے کیونکہ اس کام سے فخر محسوس ہوتا ہے اور یہ ہمارے حب الوطنی کے جذبے کا تقاضہ بھی ہے۔
سیما پروین کہتی ہیں کہ انہیں اس کام سے خوشی محسوس ہوتی ہے۔ پرانی روایت اور کام کو برقرار رکھنا انکا فرض ہے۔ اپنی زندگی میں اپنے بچوں کو اس کی سیکھ دے چکی ہوں۔ جب تک ہاتھوں سے چھپائی کا کام ہوتا رہے گا، تب تک یہ کام انکا کنبہ کرتا رہے گا۔ اس کام کو سکون کے لیے اور جذبے سے کرتے ہیں۔
مسلمانوں کے حب الوطنی پر سوال کھڑے کرنے والوں پر شمیم اور انکا پورا کنبہ کہتا ہے کہ انکا خاندان محب وطن ہونے کی ایک بہترین مثال ہے، مسلمانوں کو اپنے ملک اور اس کے نشان سے بے انتہا محبت ہے، مسلمانوں کو محب وطن ہونے کی مثال پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ جنہیں مثال چاہیے انہیں انڈیا گیٹ سے لیکر ملک کے ہر جگہ پر ملے گی۔
اشوک چکر جو امن اور سچائی کا مظہر ہے۔ اس کی چھپائی کر کے یہ خاندان فخر محسوس کرتا ہے گویا کہ قومی پرچم کی حفاظت اور اس کے احترام اور وقار کی برقراری کو اولین ذمہ داری سمجھتا ہے، دراصل یہ حقیقت بھی ہے کہ قومی پرچم ہماری شناخت اور ہمارا فخر ہے۔