ریاست بہار کے ضلع گیا میں بے خوف مجرموں نے ایک بار پھر ایک بڑے مجرمانہ واقعہ کوانجام دی کر پولیس کو چیلنج دیا ہے۔
ضلع گیا کی پولیس مجرموں کے سامنے بے بس نظر آرہی ہے حال کے دنوں میں پھر سے جرائم پیشہ افراد سرگرم ہوگئے ہیں اور اس بار بدمعاشوں نے اے ٹی ایم کو کاٹ کر 25 لاکھ کی چوری کی ہے۔
یہ واقعہ بودھ گیا پولیس تھانہ کے دوموہان موڑ کے قریب کرشنا کنہیا مارکیٹ میں واقع ایس بی آئی بینک کی اے ٹی ایم مشین میں پیش آیا ہے۔ مجرموں نے اے ٹی ایم مشین میں نصب دو سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑ دیے ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ یہ اے ٹی ایم کی سرویلانس سے بھی منسلک نہیں تھا۔ اسٹیٹ بینک کے اس اے ٹی ایم کو سی ایم ایس ایجنسی چلاتی ہے مزید یہ کہ اس اے ٹی ایم کی حفاظت کے لیے کوئی گارڈز نہیں تھے۔
اس واقعے نے پولیس کے حفاظتی انتظامات اور گشت پر بھی سوالات کھڑے کردیے ہیں کیونکہ بودھ گیا عالمی شہرت یافتہ شہر ہے اور یہاں مہابودھی مندر ہونے کی وجہ سے پولیس کی جانب سے حفاظتی انتظامات پختہ ہونے کے دعوے کیے جاتے رہے ہیں۔
ایس ایس پی راجیو مشرا نے بتایا کہ اے ٹی ایم سے کتنے پیسوں کی چوری ہوئی ہے اس کی جانچ کی جارہی ہے ساتھ ہی مجرموں کی گرفتاری کے لیے قریب میں لگے سی سی ٹی وی کیمرہ کے فوٹیج کھنگالے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا ایف ایس ایل کی ٹیم کو بھی یہاں طلب کیا گیا ہے اور مجرم کسی حال میں نہیں بچیں گے خصوصی ٹیم کی تشکیل کرکے جانچ کی جارہی ہے۔
اطلاع کے مطابق یہ اے ٹی ایم 2013 میں گیا-ڈوبھی این ایچ 83 کے دوموہان موڑ کے قریب لگایا گیا تھا، یہاں بینک انتظامیہ کی بھی لاپروائی سامنے آئی ہے۔ اے ٹی ایم میں ایک بھی گارڈ نہیں تھا، اتنی بڑی رقم کی چوری کے بعد پولیس افسران بھی سکتے میں ہیں اور اس واقعے کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔
ادھر بودھ گیا کے دوکاندار بھی خوفزدہ ہیں کیونکہ چند ہی فاصلے پر ٹرافک تھانہ ہونے کے باوجود اتنی بڑی رقم کی چوری کرکے مجرم فرار ہوگئے ہیں تو ان کی دوکانات کیسے محفوظ رہ سکتی ہیں۔
دوکانداروں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعہ کوانجام دینے والے بدمعاشوں کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ پولیس کے گشت کے نظام کو بھی بڑھایا جائے۔