ریاست بہار میں کئی مقامات پر رام نومی کے موقع پر فساد ہوا جس میں بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا کرنا پڑاگ ہے۔ سب سے زیادہ نالندہ ضلع کے بہار شریف اور رہتاس ضلع کے سہسرام میں تشددکی وجہ سے نقصانات ہوئے ہیں ، اس فساد میں بہار کے بڑے اور قدیم اداروں میں ایک ' مدرسہ عزیزیہ ' کو نقصان ہوا ہے ۔کتابوں سے لیکر عمارت تک تباہ ہوئی ہیں حالانکہ اب حالات کچھ بہتر ہورہے ہیں لیکن اس دوران مدرسہ عزیزیہ کی گزشتہ دو ماہ قبل کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جو فسادیوں شرپسندوں اور مدارس پرتلخ کلامی اور نازیبا الفاظ کا استعمال کرنے والوں کے لیے منھ پرطمانچہ رسید کرنے کے مترادف ہے۔
اس ویڈیو میں حب الوطنی کا نہ صرف پیغام ہے بلکہ ملک کی آزادی کی خاطر جان ومال کی قربانیاں پیش کرنے والے عظیم مجاہدین آزادی اور ہندوستانی فوج کے جوانوں کی قربانی کی عظیم داستاں کو یاد کرکے ان کی شان اور انکی عظمت میں گیت کے ذریعے اپنے احساسات وجذبات کا اظہار قومی پرچم ترنگا کے سامنے کیا جارہاہے ، اس ویڈیو میں مدرسہ کی طالبات کے ذریعے ' اے میرے وطن کے لوگوں ' جو شہید ہوئے ہیں انکی ذرا یاد کرو قربانی ' نغمہ پڑھا جارہاہے ، طالبات کے ساتھ انکے استاد اور کچھ معززین ہاتھ باندھے کھڑے ہیں، اس ویڈیو کے تعلق سے بتایا جارہاہے کہ 26جنوری 2023 یوم جمہوریہ کے موقع کی ہے جبکہ ایک اور دوسری ویڈیو بھی اسی نغمہ کو ایک طالبہ اپنی سریلی آواز میں گارہی ہے اور یہ ویڈیو اسوقت بتائی جارہی ہے جب مدرسہ عزیزیہ میں ' یونائیٹیڈ نیشن ' کی ٹیم گزشتہ برس فروری ماہ میں دورہ پر پہنچی تھی ، سوشل میڈیا سے لیکر بہار کے مختلف جگہوں پر اس ویڈیو کی خوب چرچا ہے ۔
کہاجارہاہے کہ کون جانتا تھا کہ اس چمن کو شدت پسند نشانہ بناکر ختم کردیں گے؟ اس ویڈیو کو لیکر خوب چرچا ہے ۔
اس ویڈیو کے حوالے سے مدرسہ عزیزیہ کے پرنسپل مولانا شاکر قاسمی نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ یہ یوم جمہوریہ کے موقع کی ہے یہ مدرسہ کسی سرکاری اسکول سے کم نہیں تھا یہاں مذہبی وعصری تعلیم ہوتی تھی اور آگے بھی ہوگی انہوں نے کہاکہ یہ ایک ادارہ پر حملہ نہیں بلکہ دستور ہند ، سرکاری املاک، انسانیت ، تعلیم اور محب وطن کے جذبات واحساسات پرحملہ ہے ، آئین کی روح کو مجروح کیا گیا ہے ، مدارس کی عظیم تاریخ ہےکہ جب بھی ملک کو خطرہ لاحق ہواہے مدارس نے آگے بڑھ کر قربانی پیش کی ہے شدت پسند ہمارے حوصلے اور عزم کو پست نہیں کرسکتے ، ہم اسی طرح غریب نادار مفلس یتیم بچوں کی تعلیم وتربیت سے آراستہ کرتے رہیں گے البتہ یہ کہ ہم انصاف کے منتظر بھی ہونگے کہ ہماری حکومت شدت پسندوں فسادیوں پر کاروائی کس طرح کرتی ہے ۔
مولانا شاکر قاسمی سمیت اہل بہار نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے مطالبہ کیا کہ جس طرح بھاگلپور کے دنگائیوں بلوائیوں کو انہوں نے سزا دلوائی اسی طرح یہاں بھی خصوصی عدالت کے زیرسماعت کراکر سزا دلائی جائے واضح ہوکہ مدرسہ عزیزیہ سنہ 1910کا قائم شدہ ادارہ ہے اسے بہار کے قدیم اداروں کی فہرست میں ہونے کا اعزاز حاصل ہے یہاں 500 سو طلبہ وطالبات زیر تعلیم ہیں اس کو گزشتہ تیس مارچ کو رام نومی کے تہوار کے موقع پر نذرآتش کردیا گیا تھا ۔
مزید پڑھیں:Bihar Violence رام نومی تشدد، بہار شریف میں واقع سوبرس قدیم مدرسہ عزیزیہ کی درد بھری داستان