ETV Bharat / state

امارت شرعیہ ملت کا دل ہے: شاہ جہاں شاد

author img

By

Published : Jun 9, 2021, 7:27 PM IST

شاہ جہاں شاد نے کہا کہ امارت شرعیہ ملت کا دل ہے۔ مجلس ارباب حل و عقد کے اراکین مخصوص طریقے سے ایسا کوئی کام نہ کریں جس سے انتشار پیدا ہو اور مولانا ابو المحاسن محمد سجاد کی فکر کو ٹھیس پہنچے۔ امارت شرعیہ کسی کی جاگیر نہیں بلکہ ملت کی امانت ہے۔

امیر شریعت کیلئے قبل از وقت اباب حل و عقد کے اراکین کی رائے انتشار کا سبب بن سکتا ہے: شاہ جہاں شاد
امیر شریعت کیلئے قبل از وقت اباب حل و عقد کے اراکین کی رائے انتشار کا سبب بن سکتا ہے: شاہ جہاں شاد

ارریہ : امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے سابق امیر شریعت حضرت مولانا سید ولی رحمانی کے انتقال کے بعد امیر شریعت کے انتخاب کے سلسلے میں بیان بازی اور قیاس آرائیوں کے درمیان سماجی کارکن اور انصاف منچ بہار فاربس گنج کے کنوینر شاہ جہاں شاد نے کہا کہ امیر شریعت کے عہدے کے عہدے پر ایسے شخص کا انتخاب ہونا چاہیے جو نہ صرف عالم دین ہو بلکہ دین کی گہری سمجھ رکھنے والا بھی ہو۔

امیر شریعت کیلئے قبل از وقت اباب حل و عقد کے اراکین کی رائے انتشار کا سبب بن سکتا ہے: شاہ جہاں شاد
امیر شریعت کیلئے قبل از وقت اباب حل و عقد کے اراکین کی رائے انتشار کا سبب بن سکتا ہے: شاہ جہاں شاد

ایسے موقع پر کسی بھی ادارے سے جڑے افراد کو غلط بیانی اور منافقانہ کردار سے بچنا چاہیے اور کسی ایسے شخص کے حق میں فضا سازگار نہیں کرنی چاہیے جو عالم دین نہ ہو۔ایسے معاملے کو صاحب فہم، جید عالم دین، دانشوران اور اصحاب الرائے پر چھوڑ دینا چاہیے۔


شاہ جہاں شاد نے کہا کہ امارت شرعیہ ملت کا دل ہے۔ مجلس ارباب حل و عقد کے اراکین مخصوص طریقے سے ایسا کوئی کام نہ کرے جس سے انتشار پیدا ہو اور مولانا ابو المحاسن محمد سجاد کی فکر کو ٹھیس پہنچے۔ امارت شرعیہ کسی کی جاگیر نہیں بلکہ ملت کی امانت ہے۔

ایسے شخص کا انتخاب کریں جس نے امارت کو کچھ دیا ہو، اس کی آبیاری کی ہو اور اس کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیا ہو شاہ جہاں شاد نے مزید کہا کہ مجلس ارباب حل و عقد میں جب تین ریاست بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے احباب شامل ہیں تو پھر قبل از وقت کسی بھی ضلع کے ارباب حل و عقد کو اپنی رائے دینا اور قبل از وقت اپنی پسند کے امیر کے لئے دباؤ بنانا امارت میں انتشار کا سبب بنے گا۔

شاہ جہاں شاد نے نائب امیر شریعت و ذمہ داران امارت شرعیہ سے اپیل کی ہے کہ ایسے ارباب حل و عقد کے اراکین پر فوری طور پر کاروائی کرے تاکہ امیر شریعت کا انتخاب امارت شرعیہ کے دستور کے مطابق عمل میں آئے اور امارت شرعیہ کو ایک لائق و فائق امیر شریعت مسلمانوں کی نمائندگی کر سکے۔

شاہ جہاں شاد نے کہا کہ یہ بات یاد رہے کہ امارت شرعیہ کو بام عروج پر پہنچانے والوں میں امیر شریعت رابع حضرت مولانا منت اللہ رحمانی، حضرت مولانا عبد الرحمن، حضرت قاضی مجاہد الاسلام قاسمی، حضرت مولانا سید نظام الدین، حضرت مولانا سید ولی رحمانی اور حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی کا نام تاریخی صفحات پر سنہرے الفاظ میں درج ہے.

ارریہ : امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے سابق امیر شریعت حضرت مولانا سید ولی رحمانی کے انتقال کے بعد امیر شریعت کے انتخاب کے سلسلے میں بیان بازی اور قیاس آرائیوں کے درمیان سماجی کارکن اور انصاف منچ بہار فاربس گنج کے کنوینر شاہ جہاں شاد نے کہا کہ امیر شریعت کے عہدے کے عہدے پر ایسے شخص کا انتخاب ہونا چاہیے جو نہ صرف عالم دین ہو بلکہ دین کی گہری سمجھ رکھنے والا بھی ہو۔

امیر شریعت کیلئے قبل از وقت اباب حل و عقد کے اراکین کی رائے انتشار کا سبب بن سکتا ہے: شاہ جہاں شاد
امیر شریعت کیلئے قبل از وقت اباب حل و عقد کے اراکین کی رائے انتشار کا سبب بن سکتا ہے: شاہ جہاں شاد

ایسے موقع پر کسی بھی ادارے سے جڑے افراد کو غلط بیانی اور منافقانہ کردار سے بچنا چاہیے اور کسی ایسے شخص کے حق میں فضا سازگار نہیں کرنی چاہیے جو عالم دین نہ ہو۔ایسے معاملے کو صاحب فہم، جید عالم دین، دانشوران اور اصحاب الرائے پر چھوڑ دینا چاہیے۔


شاہ جہاں شاد نے کہا کہ امارت شرعیہ ملت کا دل ہے۔ مجلس ارباب حل و عقد کے اراکین مخصوص طریقے سے ایسا کوئی کام نہ کرے جس سے انتشار پیدا ہو اور مولانا ابو المحاسن محمد سجاد کی فکر کو ٹھیس پہنچے۔ امارت شرعیہ کسی کی جاگیر نہیں بلکہ ملت کی امانت ہے۔

ایسے شخص کا انتخاب کریں جس نے امارت کو کچھ دیا ہو، اس کی آبیاری کی ہو اور اس کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیا ہو شاہ جہاں شاد نے مزید کہا کہ مجلس ارباب حل و عقد میں جب تین ریاست بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے احباب شامل ہیں تو پھر قبل از وقت کسی بھی ضلع کے ارباب حل و عقد کو اپنی رائے دینا اور قبل از وقت اپنی پسند کے امیر کے لئے دباؤ بنانا امارت میں انتشار کا سبب بنے گا۔

شاہ جہاں شاد نے نائب امیر شریعت و ذمہ داران امارت شرعیہ سے اپیل کی ہے کہ ایسے ارباب حل و عقد کے اراکین پر فوری طور پر کاروائی کرے تاکہ امیر شریعت کا انتخاب امارت شرعیہ کے دستور کے مطابق عمل میں آئے اور امارت شرعیہ کو ایک لائق و فائق امیر شریعت مسلمانوں کی نمائندگی کر سکے۔

شاہ جہاں شاد نے کہا کہ یہ بات یاد رہے کہ امارت شرعیہ کو بام عروج پر پہنچانے والوں میں امیر شریعت رابع حضرت مولانا منت اللہ رحمانی، حضرت مولانا عبد الرحمن، حضرت قاضی مجاہد الاسلام قاسمی، حضرت مولانا سید نظام الدین، حضرت مولانا سید ولی رحمانی اور حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی کا نام تاریخی صفحات پر سنہرے الفاظ میں درج ہے.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.