ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں لاک ڈاؤن کو لے کر کی گئی سختی کا اثر گاؤں کے کسانوں پر بھاری پڑ رہی ہے۔ ان دنوں کسانوں کو دوہری مار جھیلنی پڑ رہی ہے۔ جہاں ایک طرف کورونا کا خوف ہے، تو وہیں دوسری طرف قدرتی پریشانی بھی سامنے آ رہی ہے۔ ابھی گندم کی فصل کسی طرح کاٹی گئی تھی کہ دوسری طرف تیز ہوا اور بارش نے بھوسے کو بھیگو کر برباد کر دیا۔ مزدور اور گاڑیوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے بھوسہ کھیت میں پڑا برباد ہو رہا ہے۔
کھیتوں میں پڑے بھوسے کو لے کر کسان بہت پریشان ہیں۔ سال بھر مویشی کیا کھائیں گے اس کے خدشات کسانوں کو دن رات پریشان کر رہے ہیں۔ کسی طرح قرض لے کر کی گئی کھیتی باڑی برباد ہوگئی۔ ایسی صورتحال میں کسان اپنے کنبوں اور مویشیوں کی روزی روٹی کے بارے میں بھی بہت پریشان ہیں۔ اب کاشتکاروں کو صرف اور صرف حکومت کی طرف سے دی جانے والی معاوضے کا ہی سہارا ہے۔
ہنومان نگر بلاک کے علاقے مہنولی گاؤں کے کسانوں نے بتایا کہ سب سے پہلے تو بارش کی وجہ سے کھیتوں میں لگی گندم کی فصل برباد ہو گئی۔ اس کے بعد اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے کھیتوں میں پڑے گندم کے بھوسے کو لانے کے لیے نہ ہی کوئی گاڑی دستیاب ہے اور نہ ہی کوئی مزدور کھیتوں میں جانے کو تیار ہے۔