ETV Bharat / state

بہار میں سیلاب سے 7.65 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر

author img

By

Published : Jul 24, 2020, 12:44 PM IST

بہار میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 7.65 لاکھ ہوگئی ہے۔ اب تک 36،448 افراد کو سیلاب زدہ علاقوں سے نکالا گیا ہے۔ آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے جمعرات کے روز بہار میں نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے کام نہ کرنے پر طنز کی تھاا۔

بہار میں سیلاب سے 7.65 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر
بہار میں سیلاب سے 7.65 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر

ریاست بہار میں سیلاب کی صورتحال مزید خراب ہوگئی۔ اس سے یہاں 10 اضلاع میں 7.65 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

حکام کے مطابق سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 7.65 لاکھ ہوگئی جو گذشتہ روز پانچ لاکھ سے کم تھی۔ نیپال کی سرحد کے ساتھ کیچمنٹ علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں مغربی چمپارن ، مشرقی چمپارن ، سیتامڑھی ، شیوہر ، سوپول ، کشن گنج ، دربھنگہ ، مظفر پور ، کھگیڑیا اور گوپال گنج شامل ہیں۔

ان اضلاع میں 64 بلاکس کے اندر آنے والے تقریبن 426 پنچایت متاثر ہوئے ہیں۔۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 13 ٹیمیں اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی آٹھ ٹیمیں امدادی کاموں میں شامل ہیں جنہوں نے اب تک 36،448 افراد کو خستہ حال علاقوں سے نکال لیا ہے۔

متاثرہ اضلاع میں قائم 28 امدادی کیمپوں میں قریب 14،000 افراد کو رکھا گیا ہے ، جبکہ تقریبا 80،000 افراد کو 192 کمیونٹی کچن میں کھانا کھلایا جارہا ہے۔

مشرقی چمپارن میں ، ریاستی وزیر سیاحت و ثقافت پرمود کمار ، جو ضلعی ہیڈکوارٹر موتیہاری کے بی جے پی کے ممبر اسمبلی بھی ہیں، نے پارٹی کے مقامی عہدیداروں اور ڈپٹی کلکٹر میگھا کشیپ کے ساتھ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔

وزیر نے کہا کہ ''لوگوں کے کھانے پینے اور پناہ گاہوں کی ضرورت کا پوری طرح سے خیال رکھا جائے گا۔ تمام متاثرہ لوگوں کو نقد امداد بھی حاصل ہوگی۔ ہر ایک کو چھ ہزار روپے دئے جائے گے۔''

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈیزاسٹر مینجمنٹ) کے مطابق ، آریراج ، سنگرام پور اور کیساریہ علاقوں میں آنے والے دیہات میں 78،717 افراد اس آفت سے متاثر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگلے چند روز میں اس صورتحال میں بہتری آنے کا امکان ہے جب سے ملحقہ مغربی چمپارن ضلع میں والمیکی نگر بیراج سے خارج ہونے والے معاملے میں کمی آئی ہے اور کیسریہ اور سنگرام پور میں پشتوں میں پٹی دراڑوں کی مرمت کردی گئی ہے۔

این ڈی آر ایف 9 ویں بٹالین کے کمانڈنٹ وجئے سنہا نے بتایا کہ 'مغربی چمپارن میں این ڈی آر ایف کی ایک بٹالین نے سکھرانہ بلاک میں چار اینٹوں کے بھٹہ مزدوروں کو بچایا ہے جوندی میں پانی کی سطح میں اچانک اضافے کے بعد پھنس گئے تھے۔

مظفر پور میں ، دیہاتیوں نے قومی شاہراہ 57 پر ایک مظاہرہ کیا، اور الزام لگایا کہ انتظامیہ انہیں مناسب امداد فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے اور زیادہ تر متعلقہ عہدیدار ان کے فون اٹھانے سے گریزاں ہیں۔

عہدیداروں کی ایک ٹیم موقع پر گئی اور مظاہرین کو یقین دلایا کہ ان کے خدشات پر غور کیا جائے گا۔

اپوزیشن نے سیلاب کی صورتحال پر نتیش حکومت کی مذمت کی ہے.

راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیجشوی یادو نے جمعرات کے روز بہار میں نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے کام نہ کرنے پر طنز کیا۔

سابق نائب وزیر اعلی نے ٹویٹر پرکہا کہ، "این ڈی اے کے 39 لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ اپنے انتخابی حلقوں سے غائب ہیں۔ کسی بھی وزیر نے اپنے اپنے اضلاع کا دورہ نہیں کیا۔ پوری ریاستی کابینہ غیر حاضر ہے۔ آبی وسائل کے وزیر کا کوئی نشان نہیں ہے۔ نہ ہی سیلاب کے دوران وزیر صحت اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کا۔ ہم متاثرین اور ضرورت مندوں کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں۔ "

یادو نے کل سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے مدھوبانی ضلع کے مدھی پور بلاک کا دورہ کیا اور متاثرہ لوگوں میں رقم کا عطیہ کیا۔

انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا، "بہار کے کچھ حصے سیلاب سے دوچار ہیں لیکن وزیر اعلی نتیش کمار لاپتہ اور پوشیدہ ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا ، "وہ بحران کے اس وقت میں لوگوں کی مدد نہیں کر رہا ہے اور نہ ہی امداد فراہم کررہا ہے۔ دیہات مکمل طور پر ڈوب چکے ہیں۔ کمار اپنے وزیروں سمیت 125 دن سے غائب ہیں ، اور یہاں کے لوگ مر رہے ہیں۔ حکومت لوگوں کو کوئی ریلیف نہیں دے رہی ہے اور نہ ہی کشتیوں کے انتظامات ہیں۔''

جن ادیکار پارٹی کے قومی صدر پپو یادو نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بہار میں نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے کافی کام نہ کرنے پر تنقید کی۔

ریاست بہار میں سیلاب کی صورتحال مزید خراب ہوگئی۔ اس سے یہاں 10 اضلاع میں 7.65 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

حکام کے مطابق سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 7.65 لاکھ ہوگئی جو گذشتہ روز پانچ لاکھ سے کم تھی۔ نیپال کی سرحد کے ساتھ کیچمنٹ علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں مغربی چمپارن ، مشرقی چمپارن ، سیتامڑھی ، شیوہر ، سوپول ، کشن گنج ، دربھنگہ ، مظفر پور ، کھگیڑیا اور گوپال گنج شامل ہیں۔

ان اضلاع میں 64 بلاکس کے اندر آنے والے تقریبن 426 پنچایت متاثر ہوئے ہیں۔۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 13 ٹیمیں اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی آٹھ ٹیمیں امدادی کاموں میں شامل ہیں جنہوں نے اب تک 36،448 افراد کو خستہ حال علاقوں سے نکال لیا ہے۔

متاثرہ اضلاع میں قائم 28 امدادی کیمپوں میں قریب 14،000 افراد کو رکھا گیا ہے ، جبکہ تقریبا 80،000 افراد کو 192 کمیونٹی کچن میں کھانا کھلایا جارہا ہے۔

مشرقی چمپارن میں ، ریاستی وزیر سیاحت و ثقافت پرمود کمار ، جو ضلعی ہیڈکوارٹر موتیہاری کے بی جے پی کے ممبر اسمبلی بھی ہیں، نے پارٹی کے مقامی عہدیداروں اور ڈپٹی کلکٹر میگھا کشیپ کے ساتھ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔

وزیر نے کہا کہ ''لوگوں کے کھانے پینے اور پناہ گاہوں کی ضرورت کا پوری طرح سے خیال رکھا جائے گا۔ تمام متاثرہ لوگوں کو نقد امداد بھی حاصل ہوگی۔ ہر ایک کو چھ ہزار روپے دئے جائے گے۔''

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈیزاسٹر مینجمنٹ) کے مطابق ، آریراج ، سنگرام پور اور کیساریہ علاقوں میں آنے والے دیہات میں 78،717 افراد اس آفت سے متاثر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگلے چند روز میں اس صورتحال میں بہتری آنے کا امکان ہے جب سے ملحقہ مغربی چمپارن ضلع میں والمیکی نگر بیراج سے خارج ہونے والے معاملے میں کمی آئی ہے اور کیسریہ اور سنگرام پور میں پشتوں میں پٹی دراڑوں کی مرمت کردی گئی ہے۔

این ڈی آر ایف 9 ویں بٹالین کے کمانڈنٹ وجئے سنہا نے بتایا کہ 'مغربی چمپارن میں این ڈی آر ایف کی ایک بٹالین نے سکھرانہ بلاک میں چار اینٹوں کے بھٹہ مزدوروں کو بچایا ہے جوندی میں پانی کی سطح میں اچانک اضافے کے بعد پھنس گئے تھے۔

مظفر پور میں ، دیہاتیوں نے قومی شاہراہ 57 پر ایک مظاہرہ کیا، اور الزام لگایا کہ انتظامیہ انہیں مناسب امداد فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے اور زیادہ تر متعلقہ عہدیدار ان کے فون اٹھانے سے گریزاں ہیں۔

عہدیداروں کی ایک ٹیم موقع پر گئی اور مظاہرین کو یقین دلایا کہ ان کے خدشات پر غور کیا جائے گا۔

اپوزیشن نے سیلاب کی صورتحال پر نتیش حکومت کی مذمت کی ہے.

راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیجشوی یادو نے جمعرات کے روز بہار میں نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے کام نہ کرنے پر طنز کیا۔

سابق نائب وزیر اعلی نے ٹویٹر پرکہا کہ، "این ڈی اے کے 39 لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ اپنے انتخابی حلقوں سے غائب ہیں۔ کسی بھی وزیر نے اپنے اپنے اضلاع کا دورہ نہیں کیا۔ پوری ریاستی کابینہ غیر حاضر ہے۔ آبی وسائل کے وزیر کا کوئی نشان نہیں ہے۔ نہ ہی سیلاب کے دوران وزیر صحت اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کا۔ ہم متاثرین اور ضرورت مندوں کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں۔ "

یادو نے کل سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے مدھوبانی ضلع کے مدھی پور بلاک کا دورہ کیا اور متاثرہ لوگوں میں رقم کا عطیہ کیا۔

انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا، "بہار کے کچھ حصے سیلاب سے دوچار ہیں لیکن وزیر اعلی نتیش کمار لاپتہ اور پوشیدہ ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا ، "وہ بحران کے اس وقت میں لوگوں کی مدد نہیں کر رہا ہے اور نہ ہی امداد فراہم کررہا ہے۔ دیہات مکمل طور پر ڈوب چکے ہیں۔ کمار اپنے وزیروں سمیت 125 دن سے غائب ہیں ، اور یہاں کے لوگ مر رہے ہیں۔ حکومت لوگوں کو کوئی ریلیف نہیں دے رہی ہے اور نہ ہی کشتیوں کے انتظامات ہیں۔''

جن ادیکار پارٹی کے قومی صدر پپو یادو نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بہار میں نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے کافی کام نہ کرنے پر تنقید کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.