میٹنگ میں جھا نے ضلع افسران کو ضروری ہدایات دینے کے بعد میڈیا سے خطاب کیا۔
انھوں نے اس بات کا بھی دعوی کیا ہے کہ 'سیلاب متاثرین کے لیے ان کی حکومت بہت ہی حساس ہے اس لیے سیلاب ختم ہونے تک ان کے کھاتے میں 6000 کا معاوضہ جمع کرنا شروع کر دیا گیا ہے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک سیلاب سے متاثر تمام افراد تک یہ رقم نہ پہنچ جائے۔
ریاستی وزیر برائے آبپاشی کا کہنا ہے کہ سیلاب کے مسائل کو مستقل حل کرنے کا ایک ہی واحد ذریعہ ہے کہ نیپال میں ایک بڑے ڈیم کی تعمیر کی جائے اور جب بھی پانی کی ضرورت ہو تب اسے استعمال میں لایا جا سکے. تب ہی پورنیہ کمشنری کے اضلاع محفوظ رہیں گے اور اس سمت میں حکومت کام کر رہی ہے۔
جھا نے بتایا کہ ماہ اگست سے لے کر ستمبر تک سیلاب کے حالات بنے رہیں گے اس لیے حکومت نیپال سے گفت و شنید کر رہی ہے نیپال کے پانی کو روکنے کے لیے بیر پور میں 1954 میں پل تعمیر کیا گیا تھا اس کے بعد آج تک کسی حکومت نے اس طرف دوبارہ نہیں دیکھا اسی کا خمیازہ سیمانچل سمیت بہار کے کئی اضلاع کو بھگتنا پڑرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہار کے خزانے پر سب سے پہلا حق سیلاب سے متاثرہ لوگوں کا ہے لہٰذا ہر ایک شخص تک معاوضہ پہنچانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔