آئندہ 48 گھنٹے بہار کے لیے انتہائی خطرناک ہے- گزشتہ دو روز سے ہو رہی بارش کی وجہ سے دارالحکومت پٹنہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں گنگا اور پن پن ندی کے سطح آب میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جس وجہ سے کئی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ آج صبح سے ہی مسلا دھار بارش ہورہی ہے۔ کئی جگہوں پر 200 ملی لیٹر بارش بتائی گئی ہے۔
اس سنگین صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلی نتیش کمار نے آج محکمہ آفات منیجمنٹ اور کئی اعلیٰ افسران کے ساتھ ایک اعلی سطحی میٹنگ کی۔ اس میٹنگ کے دوران محکمہ موسمیات کے نمائندے نے بتایا کہ ریاست میں گزشتہ چوبیس گھنٹے میں 52 ملی لیٹر بارش ہوئی ہے جبکہ ویشالی ضلع کے جنداہا اور نوادر ضلع کے رجولی میں 200 ملی لیٹر سے زائد بارش ہوئی۔ آئندہ 48 گھنٹے کے پیش گوئی کی گئی ہے کہ مرکزی بہار مشرقی بہار شمالی وجنوبی بہار میں اسی طرح بارش کی حالت بنی رہے گی۔ اور 3 اکتوبر کے بعد حالات بہتر ہونے کی امید ہے۔
وزیر اعلی نتیش کمار نے تقریبا اٹھارہ سے زائد اضلاع کے ڈی ایم سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گفتگو کی۔ انہوں نے ان تمام افسران کو اپنے علاقے کی ندیوں کی سطح آب پر نظر رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہر جگہ پشتو کی خصوصی نگرانی کی جائے۔ ان علاقوں میں کشتی کا نظم کیا جائے, ریلیف کیمپ, کمیونٹی کچن کے لیے جگہوں کا انتخاب کیا جائے, این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیم تعینات کی جائے۔
وزیر اعلی نے تمام افسران کو کہا کہ ہر طرح کے حالات سے نبرد آزما ہونے کے لئے تیاری پوری رکھی جائے۔ عوام کو کسی طرح کی پریشانی پیش نہ آئے اس کا پورا خیال رکھیں۔ آئندہ 15 اکتوبر تک خصوصی نگرانی بھی کی جائے۔
بہار میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں سے قہر بن کر برسنے والی موسلا دھار بارش ، دارالحکومت پٹنہ سمیت 16 سے زائد اضلاع کے لوگوں کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ موسلا دھار اور مستقل بارش کے سبب جگہ جگہ پانی جمع ہوگئے ہیں۔ حکومت کی طرف تعلیمی ادارے بند رکھنے کے لیے کہا گیا ہے, اور لوگوں کو گھروں میں ہی رہنے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔
راجندر نگر میں نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی کی رہائش گاہ میں بھی پانی داخل ہوگیا ہے۔ لوگوں کا گھر سے نکلنا مشکل ہوگیا ہے۔ سڑکوں پر دو سے تین فٹ پانی جمع ہوگیا ہے۔ بہت سے علاقوں میں گاڑیوں کی آمد رفت مکمل بند ہے۔ بجلی کی فراہمی ، ٹیلیفون اور انٹرنیٹ سروس میں خلل پڑا ہے۔ پٹنہ سٹی کے علاقے میں بارش کا پانی نالندہ میڈیکل کالج اسپتال (این ایم سی ایچ ) میں داخل ہوگیا ہے۔ مریضوں کو کسی اور جگہ بھیجا جارہا ہے۔
پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ کمار روی نے شدید بارش کے باعث ضلع میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو 30 ستمبر تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ایک ٹیم کو پٹنہ میں اور ایک دوسرے ٹیم کو دوسرے 18 اضلاع میں تعینات کیا گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے عوام کی مدد کے لئے کنٹرول روم ٹیلیفون نمبر 0612-19810 ، 2294204 اور 2294205 جاری کیا ہے۔ دریں اثنا وزیر اعلی نتیش کمار نے بارش کی خوفناک صورتحال کے پیش نظر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
مسلسل ہونے والی بھاری بارش نے سیلاب کی زد میں آنے والے بھاگلپور، مونگیر ، چھپرا ، دربھنگہ ، مدھوبنی سمیت متعدد اضلاع میں صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے۔ ان اضلاع کے سیکڑوں گاؤں زیر آب ہوگئے ہیں ۔ سیلاب کا پانی بلاک اور تھانہ میں بھی داخل ہوگیا ہے ۔ شدید بارش کی وجہ سے گنگا سمیت متعدد ندیوں کے پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ اس بارش نے کل سے شروع ہونے والی نوراترا میں ریاست بھر میں درگا کی بننے والی مورتی اور پنڈالوں کے لئے بھی مشکلات پیدا کردی ہیں ۔ جگہ جگہ پر پہلے ہی بننے والے پوجا پنڈال میں پانی داخل ہوگیا ہے۔