ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں باگمتی ندی کی وجہ سے آنے والے سیلاب نے لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس بار کے سیلاب نے گزشتہ 16 سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
سیلاب سے میونسپل کارپوریشن کے 48 وارڈز میں سے 16 وارڈز متاثر ہیں۔ سب سے زیادہ بدترین حالت وارڈ نمبر 8، 9 اور 23 کی ہے۔ سڑک پر 3 سے 4 فٹ پانی ہے جبکہ بہت سے لوگوں کے گھر ڈوب گئے ہیں۔
وہیں جو گھر ڈوبنے سے بچ گئے ہیں ان میں دو دو فٹ پانی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ میونسپل کارپوریشن نے ان سیلاب متاثرین کے لئے کوئی خاص انتظامات نہیں کیے ہیں۔ صرف چند نجی کشتیاں چل رہی ہیں۔ اس پر بھی لوگوں کو جانے کے لئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ 'نہ تو وارڈ کونسلرز پوچھنے آتے ہیں اور نہ ہی کوئی سرکاری اہلکار لوگوں کی مدد کر رہا ہے۔ ابھی تک انہیں کوئی سرکاری مدد نہیں ملی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: کھگڑیا: گنڈک ندی میں کشتی ڈوبنے سے 20 افراد لاپتہ
مقامی رہائشی نینا دیوی نے بتایا کہ 'سیلاب کی وجہ سے پریشانی بہت بڑھ گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کسی کشتی کا انتظام نہیں کیا گیا ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'وارڈ کونسلرز اور سرکاری اہلکار میں سے کوئی بھی ان کے علاقے میں نہیں آتے ہیں۔ کوئی مدد فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔'