ریاست بہار کے متعدد اضلاع میں سیلاب کا قہر بدستور جاری ہے۔ جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔
راحت کی بات یہ ہے کہ کئی ندیوں کے آبی سطح میں کمی آئی ہے۔ مشرقی چمپارن ضلع میں سیلاب کا پانی کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ لیکن کچھ سڑکیں اب بھی سیلاب کی زد میں ہیں۔ کیسریہ کے ایس ایچ 74 پر ڈھائی سے تین فٹ پانی ابھی بھی بہہ رہا ہے۔ مقامی لوگ سڑک پار کرنے کے لئے ٹریکٹر کا استعمال کر رہے ہیں۔
وہیں سارن میں سیلاب کا قہر جاری ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 'یہاں کے حالات خراب ہیں۔ لوگوں کو صاف پانی میسر نہیں ہو رہا ہے۔ نل سیلاب کے پانی میں ڈوب چکا ہے۔ لوگ مجبوری میں اسی نل سے پانی پینے پر مجبور ہیں۔
لوگوں کا الزام ہے کہ ' ضلع انتظامیہ اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔'
وہیں بہار کے دربھنگہ میں سیلاب کا پانی بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ 18 میں سے 16 بلاکس سیلاب سے متاثر ہو چکے ہیں۔ بہادر پور بلاک کے کئی گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے۔ سڑکوں پر پانی بہہ رہا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک رک گیا ہے۔ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔
لوگوں کی شکایت ہے کہ 'انہیں کھانا بھی نہیں مل رہا ہے، اور نہ ہی وہ اپنے جانوروں کے لئے چارہ لے پا رہے ہیں۔ بیمار لوگوں کے لئے دوائی دستیاب نہیں ہے۔ کمیونٹی کچن ہونے کے باوجود لوگوں کو کھانا میسر نہیں ہو رہا ہے۔'
وزیراعلی نتیش کمار نے سیلابی حالات کا فضائیہ جائزہ بھی لیا۔