ETV Bharat / state

حکومت کی جانب سے دھان کی خریداری نہیں ہونے سے کسان پریشان

ضلع گیا میں دھان کی خریداری میں تاخیر کی وجہ سے کسانوں کو ربیع فصل لگانے میں مالی تنگیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

حکومت کی جانب سے دھان کی خریداری نہیں ہونے سے کسان پریشان
حکومت کی جانب سے دھان کی خریداری نہیں ہونے سے کسان پریشان
author img

By

Published : Dec 4, 2020, 5:12 PM IST

ریاست بہار کے گیا میں حکومت کی جانب سے دھان فصل کی خریداری نہیں ہونے کے سبب کسان پریشان ہیں۔ حکومت نے دھان خریداری کا عمل کئی روز پہلے سے ہی شروع کرنے کا دعوی کیا تھا تاہم یہ عمل ابھی تک کاغذاتی معاملے میں ہی الجھا ہوا ہے۔

ضلع گیا میں دھان کی خریداری میں تاخیر کی وجہ کر کسانوں کو ربیع فصل لگانے میں مالی تنگیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کسان فصل کی خریداری میں تاخیر کی وجہ سے دھان کی فصل کھیتوں میں ہی لگا چھوڑ دیا ہے یا پھر کھلیہانوں میں رکھ کر حکومت کے طرف سے فصل خریداری کے منتظر ہیں۔

ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے جب اس تعلق سے کسانوں سے بات کی تو کسانوں نے اپنے مسائل اور پریشانیوں بیان کرتے ہوئے بتیا کہ سرکاری امدادی قیمت پر دھان کی خریداری میں کوتاہی برتی جارہی ہے اب تک ایک سو کوئنٹل دھان کی بھی خریداری نہیں کی گئی ہے جبکہ ضلع گیا میں ریاستی حکومت نے ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن دھان خریدنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔


اس ضمن میں کسانوں نے بتایا کہ اس بار خریف کی فصل کے دوران موسم سازگار رہا ہے اور دھان کی پیداوار بھی بہتر ہے لیکن وقت پر خریداری نہیں ہونے سے دھان فصل کی بربادی یقینی ہے، کسانوں کے مطابق بازار میں دھان کی قیمت دس سے بارہ سو روپے فی کوئنٹل ہے. جبکہ حکومت کا ریٹ 1800 روپے فی کونٹل اور بہتر کوالٹی کی دھان کی قیمت 18،88 روپے فی کونٹل ہے لیکن حکومت کی جانب سے خریداری نہیں کی جارہی ہے ۔

ویڈیو


اس سلسلے میں بارہ پنچایت کے پیکس صدر اوم پرکاش نرالا کا کہنا ہے کہ پیکسوں کے اپنے مسائل ہیں جس کی وجہ سے وہ سب کسانوں کے دھان کی خریداری نہیں کر سکتے ہیں۔ اوم پرکاش نے بتایا کہ گذشتہ برس کے چاول کی قیمت ایس ایف سی نے اب تک ادا نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو بینک سے دھان کی خریداری کے لیے انہیں سی سی کیش کریڈٹس اماؤنٹ بیاز پر دیا جاتا ہے، لیکن وقت پر ایس ایف سی سے پیسے نہیں ملتے. ساتھ ہی یہاں گودام کی بھی کمی ہے جس کی وجہ سے ایس ایف سی گوداموں میں ہفتے بھر گاڑیاں کھڑی رہتی ہیں، ٹرانسپورٹنگ کے بھی نظام بہتر نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں:
پٹنہ: کسان مخالف قانون کو واپس لینے کا مطالبہ

وہیں دھان کی خریداری میں تاخیر اور پیکس کے مسائل پر ضلع کوآپریٹیو آفیسر نیکش کمار نے بتایا کہ دھان کی خریداری کے لیے 332 پیکسوں میں 255 پیکسوں اور چوبیس ویاپار منڈل کو منتخب کیا گیا ہے، دھان کی خریداری میں تاخیر کی وجہ نمی کی مقدار زیادہ ہونا ہے، نمی کی مقدار سترہ فیصد ہونی چاہیے ، جانچ کرائی گئی جس میں 19 فیصد نمی پائی گئی ہے. انہوں نے کہا کہ اس ہفتے میں خریداری شروع ہو جائے گی۔

اس سلسلے میں کوآپریٹو بینک کے ریجنل منیجر امر کمار جھا کہتے ہیں کہ ضلع ٹاسک فورس کے ذریعے منتخب کیے گئے 255 پیکسوں کو بینک کے ذریعے 20 فیصد ایڈوانس رقم ان کے اکاؤنٹ میں ڈال دیئے گئے ہیں. انہوں نے بتایا کہ قریب 55 کروڑ روپے ایڈوانس میں دئے گئے ہیں ۔

ریاست بہار کے گیا میں حکومت کی جانب سے دھان فصل کی خریداری نہیں ہونے کے سبب کسان پریشان ہیں۔ حکومت نے دھان خریداری کا عمل کئی روز پہلے سے ہی شروع کرنے کا دعوی کیا تھا تاہم یہ عمل ابھی تک کاغذاتی معاملے میں ہی الجھا ہوا ہے۔

ضلع گیا میں دھان کی خریداری میں تاخیر کی وجہ کر کسانوں کو ربیع فصل لگانے میں مالی تنگیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کسان فصل کی خریداری میں تاخیر کی وجہ سے دھان کی فصل کھیتوں میں ہی لگا چھوڑ دیا ہے یا پھر کھلیہانوں میں رکھ کر حکومت کے طرف سے فصل خریداری کے منتظر ہیں۔

ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے جب اس تعلق سے کسانوں سے بات کی تو کسانوں نے اپنے مسائل اور پریشانیوں بیان کرتے ہوئے بتیا کہ سرکاری امدادی قیمت پر دھان کی خریداری میں کوتاہی برتی جارہی ہے اب تک ایک سو کوئنٹل دھان کی بھی خریداری نہیں کی گئی ہے جبکہ ضلع گیا میں ریاستی حکومت نے ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن دھان خریدنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔


اس ضمن میں کسانوں نے بتایا کہ اس بار خریف کی فصل کے دوران موسم سازگار رہا ہے اور دھان کی پیداوار بھی بہتر ہے لیکن وقت پر خریداری نہیں ہونے سے دھان فصل کی بربادی یقینی ہے، کسانوں کے مطابق بازار میں دھان کی قیمت دس سے بارہ سو روپے فی کوئنٹل ہے. جبکہ حکومت کا ریٹ 1800 روپے فی کونٹل اور بہتر کوالٹی کی دھان کی قیمت 18،88 روپے فی کونٹل ہے لیکن حکومت کی جانب سے خریداری نہیں کی جارہی ہے ۔

ویڈیو


اس سلسلے میں بارہ پنچایت کے پیکس صدر اوم پرکاش نرالا کا کہنا ہے کہ پیکسوں کے اپنے مسائل ہیں جس کی وجہ سے وہ سب کسانوں کے دھان کی خریداری نہیں کر سکتے ہیں۔ اوم پرکاش نے بتایا کہ گذشتہ برس کے چاول کی قیمت ایس ایف سی نے اب تک ادا نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو بینک سے دھان کی خریداری کے لیے انہیں سی سی کیش کریڈٹس اماؤنٹ بیاز پر دیا جاتا ہے، لیکن وقت پر ایس ایف سی سے پیسے نہیں ملتے. ساتھ ہی یہاں گودام کی بھی کمی ہے جس کی وجہ سے ایس ایف سی گوداموں میں ہفتے بھر گاڑیاں کھڑی رہتی ہیں، ٹرانسپورٹنگ کے بھی نظام بہتر نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں:
پٹنہ: کسان مخالف قانون کو واپس لینے کا مطالبہ

وہیں دھان کی خریداری میں تاخیر اور پیکس کے مسائل پر ضلع کوآپریٹیو آفیسر نیکش کمار نے بتایا کہ دھان کی خریداری کے لیے 332 پیکسوں میں 255 پیکسوں اور چوبیس ویاپار منڈل کو منتخب کیا گیا ہے، دھان کی خریداری میں تاخیر کی وجہ نمی کی مقدار زیادہ ہونا ہے، نمی کی مقدار سترہ فیصد ہونی چاہیے ، جانچ کرائی گئی جس میں 19 فیصد نمی پائی گئی ہے. انہوں نے کہا کہ اس ہفتے میں خریداری شروع ہو جائے گی۔

اس سلسلے میں کوآپریٹو بینک کے ریجنل منیجر امر کمار جھا کہتے ہیں کہ ضلع ٹاسک فورس کے ذریعے منتخب کیے گئے 255 پیکسوں کو بینک کے ذریعے 20 فیصد ایڈوانس رقم ان کے اکاؤنٹ میں ڈال دیئے گئے ہیں. انہوں نے بتایا کہ قریب 55 کروڑ روپے ایڈوانس میں دئے گئے ہیں ۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.