گیا: بہار کے ضلع گیا اور اطراف کے اضلاع میں تاحال اس برس بارش کی صورتحال بہتر نہیں ہے ، جسکی وجہ سے کسانوں کی پریشانی بڑھی ہوئی ہے ، حالانکہ ضلع میں دھان کی روپنی مقررہ ہدف کے قریب ہے ۔ضلع محکمہ زراعت کے مطابق ضلع گیا میں اس برس دھان کی بوائی کا ہدف ایک لاکھ 84 ہزار 511 ہکٹیئر تھا۔
تاہم اس ہدف کے حصول کے تحت ضلع میں ایک لاکھ 64 ہزار 513 ہکٹیئر اراضی پر دھان کی بوائی ہوچکی ہے ۔ بارش کی صورتحال بہتر نہیں ہونے کی وجہ سے کسانوں کو متعدد مسائل اور پریشانیوں کا بھی سامنا ہے ۔ حالانکہ حکومت بہار کی ڈیزل گرانٹ اسکیم کے تحت محکمہ زراعت کی طرف سے کسانوں کو مذکورہ اسکیم کا فائدہ پہنچایا جا رہا ہے ۔
ضلع محکمہ زراعت کے افسر اجے کمار سنگھ کے مطابق ڈیزل گرانٹ کے لیے 3780 کسانوں کی درخواست آن لائن پورٹل کے توسط سے موصول ہوئیں ہیں ۔ اس میں ایگریکلچر کوآرڈینیٹر کے ذریعے 3570 درخواستوں کا ڈسپوزل کر دیا گیا ہے ۔جبکہ اس میں 1012 کسانوں کی درخواست کو منظوری دی گئی ہے ۔ جس میں 856 کسانوں کو ڈیزل گرانٹ اسکیم کے تحت ڈی بی ٹی کے توسط سے رقم بھیجی جاچکی ہے۔
ساڑھے آٹھ لاکھ سے زائد کسان ہیں رجسٹرڈ
بہار ایگریکلچر Direct Benefit Transfer ' ڈی بی ٹی ' پورٹل پر 8 لاکھ 77 ہزار 701 کسان رجسٹرڈ ہیں ،ان کسانوں کو ہی پورٹل پر درخواست دینے کے بعد ڈیزل گرانٹ اسکیم کا فائدہ دیا جاتا ہے۔ حالانکہ ڈیزل پمپ سے آبپاشی کرنے والے کسانوں کی تعداد کم ہے۔
فی لیٹر 75 روپیہ ہے طے
ڈیزل گرانٹ اسکیم کے تحت کسانوں کو کئی سطح کی جانچ و تصدیق کے بعد رقم دی جاتی ہے۔ ڈیزل گرانٹ اسکیم کے تحت فی لیٹر 75 روپے ہی دیے جاتے ہیں۔ ایک ایکڑ پر صرف 10 لیٹر ڈیزل کی گرانٹ رقم دی جاتی ہے ،حکومت کی جانب سے تین مرتبہ ہی آبپاشی کے لیے رقم دی جاتی ہے۔ ایک کسان کو دس ایکڑ زمین کی آبپاشی کے لیے 2250 روپے کل ملتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Gaya DM گیا میں چہلم اور جن ماشٹمی کے حوالے سے ڈی ایم نے تیاریوں کا جائزہ لیا
ڈیزل سے کسانوں کو آبپاشی کرنا آسان نہیں ہے بلکہ اس میں گرانٹ رقم ملنے کے بعد بھی انہیں موٹی رقم خرچ کرنی پڑتی ہے ۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے 75 روپے فی لیٹر ہی گرانٹ دیا جاتا ہے ۔ جبکہ ڈیزل کی قیمت 100 روپے کے اوپر ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت نے ایک ایکڑ زمین پر آبپاشی کے لیے 10 لیٹر ہی مختص کیا ہے۔