بہار قانون ساز کونسل کے لئے جن سات امیدواروں کی نامزدگی ہوئی ہے، ان میں سب سے نمایاں چہرہ راجد کے نومنتخب رکن قانون ساز کونسل قاری محمد صہیب کا ہے. قاری صہیب اس سے قبل راجد یوتھ کے ریاستی صدر کی حیثیت سے پارٹی کو مضبوط کرنے کا کام کرتے رہے جس سے پارٹی کو خاطر خواہ فائدہ ملا، پارٹی نے ان کی محنت پر بھروسہ کرتے ہوئے اب ایوان بھیج چکی ہے، قاری صہیب اس وقت راجد میں نوجوان مسلم لیڈر میں واحد چہرہ ہیں جو ہر مسائل پر بالخصوص مسلم مسائل پر آواز بلند کرتے رہے ہیں۔RJD's newly elected MLC Qari Sohaib
ایم ایل سی منتخب ہونے کے بعد قاری صہیب ای ٹی وی بھارت کو اپنا پہلا انٹرویو دیتے ہوئے اپنے جدوجہد کے دنوں کو یاد کیا،قاری صہیب نے مدرسہ اسلامیہ جامع العلوم مظفرپور سے حفظ و قرات کی تعلیم مکمل کی، ان کے والد مرحوم قاری نسیم احمد کا شمار بہار کے ممتاز قراء میں ہوتا تھا، قاری صہیب بتاتے ہیں کہ ان کے والد کبھی نہیں چاہتے تھے کہ میں سیاست میں آؤں، مگر میری دلچسپی شروع سے سیاست میں رہی،میں چھپ چھپ کر سیاسی پروگراموں میں شریک ہوتا تھا، آج اگر والد باحیات ہوتے تو انہیں مجھے اس مقام پر دیکھ کر قلبی مسرت ہوتی۔
مزید پڑھیں:Qari Sohaib RJD MLC Candidate: قاری صہیب، آر جے ڈی کے ایم ایل سی امیدوار
قاری صہیب نے کہا سیاست میں اچھے لوگوں کے نہیں آنے سے یہ گندی ہو گئی ہے، جب تک مثبت فکر رکھنے والے لوگ سیاست سے نہیں جڑیں گے سیاست کی بہتر نشوونما نہیں ہوگی، میرا ماننا ہے کہ سیاست میں علماء کرام کی زیادہ سے زیادہ حصہ داری ہونی چاہیے، ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے قاری صہیب نے کہا کہ جو لوگ مدارس کو دہشت گردی کی جگہ بتاتے ہیں انہیں مدرسہ جا کر دیکھنا چاہئے، مدرسہ میں انسان بنائے جاتے ہیں، اگر یہاں مدرسہ نہیں ہوتا تو سب سے زیادہ نقصان گنگا جمنی تہذیب کا ہوتا۔