امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب امیر شریعت حضرت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی کی ہدایت پر امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا شبلی قاسمی نے ارریہ کے جوکی ہاٹ بلاک میں واقع چکئی گاؤں میں موب لنچنگ کے شکار مقتول محمد اسماعیل کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی اور حالات کا جائزہ لینے کے لیے ایک وفد کو مقرر کیا تھا۔
تازہ پیش رفت میں ارریہ کے قاضی شریعت مولانا قاضی عتیق اللہ رحمانی کی قیادت میں ایک وفد نے ایک جائزہ رپورٹ مرکزی دفتر امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کو بھیجا تھا۔ رپورٹ پر فوری کارروائی کرتے ہوئے نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے مقتول اسماعیل کے بے سہارا بچوں اور اہل خانہ کے لیے پچاس ہزار کی مالی مدد کو منظوری دی۔
امارت شرعیہ کے نائب ناظم مولانا سہراب عالم ندوی، ضلع ارریہ کے نو رکنی وفد کے ساتھ پچاس ہزار کا چیک لیکر چکئی گاؤں پہنچے اور اہل خانہ کو مالی مدد کے طور پر چیک سونپا۔
مقتول کے اہل خانہ میں دو بیوی، تین بچے، بوڑھے والد اور دو چھوٹے بھائی بہن ہیں جن کی کفالت کی اہم ذمہ داری مقتول ہی کے کاندھے پر تھی، امارت شرعیہ کی اس مدد سے اہل خانہ شکریہ ادا کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے، جسے نائب ناظم مفتی سہراب ندوی نے تسلی بھرے کلمات کہے۔
یہ بھی پڑھیں: امارت شرعیہ نے بڑے پیمانہ پر طبی خدمات انجام دیں: اشفاق کریم
اس موقع پر مفتی سہراب عالم ندوی نے کہا کہ امارت شرعیہ دکھ کی اس گھڑی میں ہمیشہ مصیبت زدگان کی راحت رسانی کے خدمات انجام دیتی آ رہی ہے۔
انہوں نے مقتول کے اہل خانہ کو صبر کی تلقین کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کرنے، نماز کی پابندی کرنے، اور محبت کے ساتھ رہنے کی تلقین کرتے ہوئے حکومت بہار سے مطالبہ کیا کہ موب لنچنگ حکومت کی پیشانی پر بدنما داغ ہے، جس کو روکنا حکومت کی پہلی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت حالات پر قابو پائے، اسماعیل کے قتل میں شامل قصورواروں کو جلد از جلد سزا دلائے اور ان کے ورثا کو معقول معاوضہ دے۔