گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں افغانستان کے میوہ جات کی خرید و فروخت ان دنوں بڑھی ہوئی ہے۔ گیا کے گاندھی میدان میں کرافٹس آف انڈیا میلہ لگا ہے۔ جس میں افغانستان کے تاجروں کے ڈرائی فروٹ کے اسٹال بھی لگے ہیں ۔ان اسٹالوں پر خریداروں کی بھیڑ ہر دن دیکھی جا رہی ہے۔ حالانکہ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے افغانی میوہ جات کی قیمت بھی زیادہ ہے ۔ افغانی میوہ جات اسٹال پر 500 روپے سے لے کر 15 ہزار روپے فی کلو کے میوہ جات ہیں ۔ باوجود کے ڈرائی فروٹ کے شائقین اپنی پسند کے فروٹ خرید رہے ہیں۔
ان شائقین کا کہنا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں خالص اور عمدہ کوالٹی کے میوہ جات کی کمی کے ساتھ کچھ ایسے بھی میوہ جات ہیں ، جو مقامی مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں، اور انہی میوہ جات کی خریداری زیادہ ہے۔ سفید مامرہ بادام سب سے مہنگی 12 ہزار سے 15 ہزار روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔ اس بادام کی خاصیت یہ ہے کہ اس کا تیل نچوڑا نہیں گیا ہے اور یہ خالص بادام ہے۔
ایک کسٹمر محمد شہاب الدین خان نے کہا کہ ہم لوگ دیکھنے آئے ہیں کہ باہر سے یہاں پر فروٹ آیا ہے افغانستان کے فروٹ کے بہت سے آئٹم ہیں اور یہ کافی اچھا ہے ، ورائٹی بھی کافی زیادہ ہے ۔ لیکن ریٹ بھی کچھ زیادہ ہے باوجود کہ خریداری کی ہے کیونکہ چیز اچھی ہے اور یہاں کی مارکیٹوں میں ایسی چیزیں کم ملتی ہیں۔
دو برسوں سے نہیں گئے اپنے وطن
نجیب اللہ نے کہا کہ تجارت کے سلسلے میں وہ ہندوستان میں چھ سات برسوں سے ہیں اور جب سے افغانستان میں طالبان کی حکومت آئی ہے وہ وطن نہیں گئے ہیں ۔ حالانکہ انکے خاندان کے افراد افغانستان میں ہی مقیم ہیں ، بھارت کو ڈرائی فروٹ کا بہترین مارکیٹ بتاتے ہوئے کہا کہ یہاں اچھے لوگ ہیں اور کئی جگہوں پر وہ جاکر اسٹال لگاکر تجارت کرتے ہیں ۔ لیکن کہیں پر کوئی امتیازی سلوک کا معاملہ اب تک پیش نہیں آیا ہے، سبھی طبقے کے کسٹمرز ان تک پہنچتے ہیں ۔ حالانکہ نجیب اللہ افغانستان میں طالبان کی موجودہ حکومت پر زیادہ کچھ بولنے سے گریز کیا اور کہا کہ وہ تاجر پیشہ ہیں۔ اس لئے وہ اپنی تجارت پر ہی منحصر ہیں اور اسی حوالہ سے وہ گفتگو کرتے ہیں۔
بولنے کے طریقے پسند آتے ہیں
افغانی تاجروں کی زبان اور بولنے کے انداز بھی پسند کیئے جارہے ہیں۔ یہاں اسٹال پر خریداری کررہے ایک کسٹمر محمد شمیم حسن نے کہا کہ ان کا اخلاق بڑا اچھا ہے۔ صارفین کو مہذب انداز میں ڈیل کرتے ہیں، ان کے بولنے کا انداز پسند ہے اور سب سے اچھی بات کہ ایمانداری سے تجارت کرتے ہیں اور جو حقیقت ہوتی ہے وہی بات بتاتے ہیں، صارفین کو اپنی لفاظی سے گمراہ نہیں کرتے ہیں۔ ان کا ڈرائی فروٹ اچھا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Conversion Case مولانا عمر گوتم کی ضمانت کی عرضی آلہ باد ہائی کورٹ سے منظور
مامرہ بادام اور مکس فروٹ کا مطالبہ
افغانی ڈرائی فروٹ کا اپنا ایک کریز ہے، ڈرائی فروٹ کے شائقین کو سب سے زیادہ افغانی ڈرائی فروٹ ہی پسند آتے ہیں ۔ نجیب اللہ کے اسٹال پر سولہ سو اور 6 ہزار کلو والے مامرہ بادام پہلی پسند ہے. البتہ کم وزن میں خریداری کی جارہی ہے، لوگ صرف ذائقہ سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔ افغانی اسٹال پر سب سے زیادہ مکس فروٹ جس میں قریب 20 سے زیادہ اقسام کے ڈرائی فروٹ ملے ہیں جس کی قیمت 1200 اور 600 روپئے کلو ہے اسے خرید رہے ہیں۔ افغانستان کے جتنے فروٹ ہیں سبھی اس اسٹال پر دستیاب ہیں۔