ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے حیا گھاٹ بلاک کے اکراہ گاؤں میں گزشتہ ماہ ایک نابالغ لڑکی کو گاؤں کے ہی کچھ لڑکوں نے اغوا کر کے اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی، متاثرہ کے اہل خانہ نے فوری طور پر پولیس اہلکاروں کو اس معاملہ کی اطلاع دی۔دوسرے دن لڑکے اور نابالغ لڑکی کو اے پی ایم تھانہ برآمد کیا،تاہم مذکورہ تھانہ کے کے عہدیداروں نے طبی معائنہ مقدمہ درج کیے بغیر ہی چھوڑدیا۔ Sixteen Year-Old girl Gangraped by Five Youths in Darbhanga
ادھر اس معاملہ پر سی پی آئی ایم ایل، اور انصاف منچ کی ٹیم نے منگل کو متاثرہ کے خاندان سے ملاقات کی،اور اس کے بعد پریس ریلیز جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان اے پی ایم تھانے کے چکر لگاتا رہا، لیکن مقدمہ درج نہیں ہوا۔ 12 دن بعد تھک ہار کر دربھنگہ کے ایس ایس پی سے ملاقات کی گئی،جس کے بعد 25 مئی کو مہیلا پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔ اس کےبعد مذکورہ معاملات کے تعلق سے انصاف منچ اور سی پی آئی (ایم ایل) ٹیم کے ارکان کو واقف کرایاگیا۔
انصاف منچ کے ریاستی نائب صدر نیاز احمد نے کہا کہ نابالغ لڑکی کی اجتماعی جنسی زیادتی جیسے سنگین معاملے میں اے پی ایم پولیس اسٹیشن نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ اور ملزم کے والد کے محکمہ پولیس میں ہونے کی وجہ سے پولیس کیس کو دباتی رہی۔ انصاف منچ کے ضلعی صدر اکبر رضا نے کہا کہ متاثرہ کو جلد از جلد انصاف فراہم کرتے ہوئے انتظامیہ تمام ملزمین کو گرفتار کرے۔
مزید پڑھیں:نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
کھیگراماس کے ضلع صدر جنگی یادو نے کہا کہ اگر پولس جلد از جلد مجرموں کے خلاف کارروائی نہیں کرتی ہے تو ان کی ٹیم متاثرہ خاندان کے ساتھ احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔