ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے پتور تھانہ علاقے کے پتور گاؤں میں ایک گھر کے پیچھے واقع باغیچے سے ایک لڑکی کی مشتبہ حالات میں لاش ملنے سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔
واضح رہے کہ بچی کی شناخت گاؤں کے ہی اشوک پاسوان کی لڑکی جیوتی کماری کے طور پر کی گئی ہے۔
موقع پر مقامی لوگوں نے بچی کا قتل کرکے لاش کو پھینکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ارجن پرساد کے گھر پر جم کر بلوا کیا۔
وہیں اطلاع ملنے کے بعد کئی تھانہ کی پولیس موقع واردات پر پہنچی، اور خود سینیئر ایس پی بابو رام بھی پہنچے، تب جاکر حالات کو قابو میں کیا گیا۔
لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ بچی صبح پڑھنے کے لیے جاتی ہے، جب وہ گھر نہیں لوٹی تو گھر کے لوگوں کو لگا کہ بچی پڑھ کر آجائے گی، لیکن کافی دیر ہونے کے باوجود جب تلاش شروع کی گئی تو گاؤں کے ہی سابق فوجی ارجن مشرا کے گھر کے پیچھے باغیچے میں بچی کی لاش مشتبہ حالت میں دریافت کی گئی۔
لڑکی کے والد نے کہا کہ ہوسکتا ہے لڑکی آم کے لیے باغیچے میں گئی ہو، جس کی وجہ سے اس کا قتل کردیا گیا۔
اس واقعہ سے متعلق سینیئر ایس پی بابو رام نے کہا کہ 12 برس کی جیوتی کماری کا قتل کرکے لاش کو باغیچے میں چھپا دیا گیا تھا۔
ایس پی نے مزید کہا کہ موقع واردات کی جگہ کو دیکھنے سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جو ملزم ہے، اس نے اپنے گھر کے پیچھے باغیچے کو چاروں طرف سے تار سے گھیر کر اس میں بجلی کا کرنٹ دوڑایا ہے، تاکہ کوئی آم کے باغیچے میں نہ آسکے، اور ہوسکتا یہ لڑکی باغیچے میں آم توڑنے کے لیے چپکے سے آگئی ہو، اور باغیچے کے مالک ارجن مشرا نے جب اسے ڈانٹا ہو تو وہ بھاگنے کے دوران تار سے گھیرے ہوئے بجلی کے کرنٹ کی زد میں آگئی ہو، حالانکہ یہ محض قیاس آرائی ہی ہے، جانچ اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی حقیقت منظرعام پر آئے گی۔