سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے ریپبلک ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی کے لیک ہوئے واٹس اپ چیٹ سے ہونے والے انکشافات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ارنب گوسوامی سے پوچھ تاچھ کرنے اور ان کو گرفتار کرنے اور مہاراشٹر حکومت کی طرف سے اعلی سطحی انکوائری کے مطالبے کو لیکر ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا ۔اسی کے تحت دربھنگہ میں بھی ایک احتجاجی دھرنے کا انعقاد عمل میں آیا ۔
ایس ڈی پی آئی نے سوال اٹھایا کہ قومی سلامتی سے متعلق معلومات کو ارنب گوسوامی تک کون پہنچا رہا تھا۔ اس کی جانکاری کیلے ارنب اور اس کے فون کی جانچ کی جائے۔ارنب گوسوامی کیوں ہمارے 40 فوجیوں کی لاشوں پر جشن منارہا تھا۔ارنب اپنے چینل کی ریٹنگ کیلئے قوم پرست ہونے کا دعوی کرتا ہے، اس نے بھارت پر ہوئے ایک دہشت گردحملے کا جشن منایا۔۔بی جے پی اور ارنب کی گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ایک واٹس اپ چیٹ سے ارنب بے نقاب ہوا ہے۔ ملک جاننا چاہتا ہے کہ کیا اس کے فون کوضبط کرکے تحقیقات کی جائے گی۔ریپبلک ٹی وی نے دو بار ثابت کیا ہے کہ وہ صحافت کیلئے ایک دا غ ہے۔ جو ٹی آر پی گھوٹالے میں ملوث ہے اور ہمارے فوجیوں کی بے عزتی کررہی ہے۔
ایس ڈی پی آئی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں ارنب کی ضمانت کیلئے مداخلت کی تھی، اب ملک کو اس سے بچانے کیلئے سپریم کورٹ کو کارروائی کرنی ہوگی۔این آئی اے جیسی حکومتی ایجنسیوں کو اس کو نوٹس بھیجنا چاہئے۔اب بھارت جاننا چاہتا ہے کہ ملک کو کس سے زیادہ خطرہ ہے، اب کون غدار ہے کسان رہنما یا ارنب۔اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ ارنب کے فون کی جانچ ہونی چاہیے۔
ایس ڈی پی آئی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ارنب نے پلوامہ میں ہمارے جوان کے موت کا جشن منایا تھا، ان کے بارے میں سوچ کر کوئی بھی اپنے آنسو نہیں روک سکتا ہے۔ لیکن ارنب نے ہمارے جوانوں کے شہید ہونے پر ٹی آر پی ریٹنگ کا کھیل کھیلا، جو انتہائی شرمناک بات ہے۔ارنب کو بالاکوٹ فضائی حملہ اور کشمیر کے آرٹیکل 370کے خاتمے کے بارے میں پہلے سے ہی معلوم تھا۔ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ بی جے پی حکومت نے قومی سلامتی کی معلومات اور کس کے ساتھ شیئر کی ہے۔ اس کے فون کی جانچ ہونی چاہئے اور اس پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس خفیہ فوجی معلومات تک ارنب کو کیسے رسائی حاصل ہوئی۔
ایس ڈی پی آئی کا کہنا ہے کہ ارنب کے واٹس اپ چیٹ سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ یہ ملک کی سلامتی کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ارنب کا مقصد ٹی آر پی اور بی جے پی کامقصد ووٹ حاصل کرنا تھا۔ دونوں نے ملک اور عوام کو اپنے مفادات کیلئے فروخت کیا ہے۔بی جے پی حکومت میں وہ کون ہے جو ارنب جیسے لوگوں کو حکومت کی خفیہ معلومات افشاء کرتا ہے۔کون جانتا ہے کہ کتنے لوگوں کو ایسی معلومات موصول ہوئی ہے یا اب بھی مل رہی ہیں، جو ہمارے قومی سلامتی کو متاثر کررہی ہے۔اس کیلئے بی جے پی حکومت جوابدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالیا اور نیرو مودی کے بعد بھارت سے اگلا فرار ہونے والا شخص ارنب ہوگا۔ بھاگنے سے پہلے ریپبلک ٹی وی کے لائسنس کو منسوخ کیا جائے اور ارنب کو یو پی اے کے تحت گرفتار کیا جائے۔اس کے ساتھ مودی سرکار میں شامل اس شخص کو گرفتار کیا جائے، جس نے اسے خفیہ معلومات افشاء کی ہے، ان کے خلاف جلد سے جلد مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔