کورونا وائرس کے سبب دو ماہ سے بھی زیادہ دنوں تک لاک ڈاون کے دوران بہار کے ضلع دربھنگہ کے بیشتر پرائیویٹ اسپتال بند تھے لیکن لاک ڈاون میں رعایت کے بعد جب ہسپتال کھلے تو وہاں مریضوں کی تعداد کم دیکھی گئی۔
کورونا وائرس کا خوف اب بھی پرائیویٹ اسپتالوں کے ڈاکٹرز، ہسپتال اسٹاف اور مریضوں پر طاری ہے، شاید اسی کا اثر ہے کہ اب بھی ان پرائیویٹ اسپتالوں میں مریضوں کی آمدو رفت بالکل کم ہو گئی ہے، لاک ڈاون سے پہلے جس طرح مریضوں کی تعداد یہاں ہوتی تھی وہ اب نہیں ہے۔
ڈاکٹرز کے علاوہ ہسپتال کا دیگر عملہ پوری طرح احتیاط برت رہا ہے اور ماسک، گلبز، ہیلمیٹ پہن کر مریضوں کو طبی خدمات دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پرائیویٹ ہسپتالوں کے حالات پر ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ 'جس طرح لاک ڈاون سے پہلے مریض آتے تھے اس طرح سے اب نہیں آ رہے ہیں وہیں اگر کوئی مریض آتا بھی ہیں تو انہیں اپنا بیڈ لانے کے لیے کہتے ہیں اور جو مریض ماسک پہن کر آتا ہے اسے سینیٹائز کرکے ہی انہیں طبی خدمات فراہم کرتے ہیں۔
ڈاکٹر سنجیو کمار سرجیکل ہاسپیٹل کے اسٹاف ابھیمنیو کمار نے کہا کہ ہم پوری احتیاطی تدابیر کے ساتھ مریضوں کو طبی خدمات فراہم کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ جنرل فزیشین ڈاکٹر پنکج موہن سریواستو نے کہا کہ کورونا کے خوف کی وجہ سے مریض بہت کم آ رہے ہیں، ہم لوگ خود بھی احتیاط برت رہے ہیں۔