بہار کے ضلع دربھنگہ میں واقع سنگھواڑہ بلاک کے ناصر گنج سے تعلق رکھنے والے باوقار سیاسی، سماجی اور تعلیمی دنیا کے ایک معتبر شخصیت الحاج عتیق احمد ناصری کا بدھ کے روز سہ پہر ساڑھے 4 بجے انتقال ہوگیا۔ وہ تقریبا 69 برس کے تھے۔
ان کے انتقال سے پورا علاقہ صدمہ میں ہے، ان کی سادگی، مہمان نوازی اور سنجیدہ دینی فکر قابل رشک تھی۔ خاص طور پر انہوں نے سماج کے بکھرتے تانے بانے کو درست کرنے اور معاشرے کو دینی فکر سے جوڑنے کا جو بیڑا اپنے کندھے پر اٹھایا ہوا تھا اس کے لئے وہ سماج کے ہر طبقے میں برسوں تک یاد کئے جائیں گے۔
مرحوم امارت شریعہ کے ارباب حل و عقد کے رکن بھی تھے۔ جیسے ہی ان کے انتقال کی خبر سامنے آئی سیاسی، سماجی اور عوامی حلقہ میں غم کی لہر دوڑ گئی۔
الحاج عتیق احمد ناصری کے انتقال پر سابق رکن اسمبلی علی اشرف فاطمی، ڈاکٹر شکیل احمد، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، کے علاوہ دیگر شخصیات نے رنج و غم کا اظہار کیا۔
مزید پرھیں:
دودھ ساگر آبشار کی خوبصورتی نے مسافروں کو حیرت زدہ کر دیا
وہیں اسلامک مشن اسکول جالے کے ڈائریکٹر مولانا محمد ارشد فیضی قاسمی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ 'موصوف سماج کے ان شخصیتوں میں ایک تھے جن کے پاکیزہ کردار اور ایمانی جذبے کا ہر کوئی قائل تھا اور ان کی سب سے امتیازی خوبی یہ تھی کہ وہ حق کو حق اور غلط کو غلط کہنے کے فن سے اچھی طرح واقف تھے۔
مرحوم الحاج عتیق احمد ناصری کے پسماندگان میں 2 بیٹے مولانا انوار احمد رشادی اور مفتی سلیم ناصری سمیت 6 بیٹیاں اور بیوہ شامل ہیں۔