ریاست بہار کے ضلع گیا میں کانگریس کی جانب سے پیدل مارچ نکالا گیا، یہ مارچ کسانوں کے لیے لائے گئے زرعی قوانین کی مخالفت میں ہوا، پیدل مارچ گاندھی میدان سے نکل کر مختلف سڑکوں سے ہوتے ہوئے نیامت پور گاؤں میں واقعہ سجانند سرسوتی آشرم تک پہنچا۔
اس دوران میئر گنیش پاسوان ،ڈپٹی میئر موہن شریواستو، ضلع صدر چندریکا پرساد یادو، سابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ سمیت کانگریس کے مرد و خواتین کارکنان موجود تھے۔
پیدل مارچ میں شامل لوگوں کا پھولوں کے مالا پہنا کر استقبال کیا گیا، اس موقع پر ڈپٹی میئر موہن شریواستو نے کہا کہ کسانوں کے لئے جو تین قانون بنایا گیا ہے اس کی مخالفت ملکی سطح پر ہورہی ہے اور جن لوگوں کے لئے یہ قانون بنایا گیا ہے اگر وہ لوگ اسے نہیں چاہتے ہیں تو اسے فوری طور پر ختم کردینا چاہیے۔
حکومت زبردستی زرعی قوانین کو کسانوں کے اوپر تھوپنا چاہتی ہے، جو کہ کہیں سے بھی درست اور جائز نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے۔
ایک طرف جہاں مہنگائی وبے روزگاری بڑھی ہے وہیں دوسری طرف رسوئی گیس پیٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے ہو رہا ہے، کانگریس سڑک سے لیکر پارلیمنٹ تک کسانوں کی لڑائی لڑے گی۔'
کانگریس کے مگدھ کمشنری کے ترجمان پروفیسر وجے کمار میٹھو نے پیدل مارچ کا مقصد اور اسکی پوری تفصیل بتانے کے ساتھ مرکزی وریاستی حکومت کے خلاف تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کو پریشان کرنا بند کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بے روزگاری اور مہنگائی پر قابو پانے میں حکومت ناکام ثابت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گیا: پچاس برس قدیم اسکول کو منہدم کرنے کا نوٹس