ETV Bharat / state

ہری ہر سٹیڈیم بدحالی کا شکار

گیا کے گاندھی میدان میں واقع ہری ہر سبرامنیم سٹیڈیم واحد سٹیڈیم ہونے کے باوجود بدحالی کے آنسوؤں میں ڈوبا ہوا ہے۔

ہری ہر سٹیڈیم بدحالی کا شکار
ہری ہر سٹیڈیم بدحالی کا شکار
author img

By

Published : Jan 18, 2021, 1:13 PM IST

ریاست بہار کی دارالحکومت پٹنہ کے بعد شہر گیا ایک شہرت یافتہ شہر ہے، یہاں ضلع کا واحد سٹیڈیم ہری ہر سپرامنیم سٹیڈیم ہے جس کی حالت خراب سے خرابتر ہے۔

سٹیڈیم میں ناظرین کے لیے بیٹھنے کی گلیری ٹوٹی ہوئی ہے جو ایک بڑے حادثے کو دعوت دیتی ہے۔

ہری ہر سٹیڈیم بدحالی کا شکار

گیا کے گاندھی میدان میں واقع ہری ہر سپرامنیم سٹیڈیم ضلع کا واحد سٹیڈیم ہے باوجود یہ کہ وہ بدحالی کے آنسوؤں میں ڈوبا ہوا ہےْ

یہاں کرکٹ سمیت اولمپک سے جڑے سبھی کھیلوں کے ساتھ پولیس بھرتی کے لیے فزیکل تربیت حاصل کرنے کے لیے لڑکے و لڑکیاں پہنچتی ہیں لیکن بنیادی سہولیات فقدان ہے۔

یہاں تک کہ سٹیڈیم میں کھلاڑیوں اور ٹریننگ کرنے والوں کو پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں ہے تاہم بیت الخلا دور دور تک نظر نہیں آتا ہے۔

ضلع کا واحد سٹیڈیم ہری ہر سپرامنیم سٹیڈیم ہے جس کی حالت خراب سے خرابتر ہے
ضلع کا واحد سٹیڈیم ہری ہر سپرامنیم سٹیڈیم ہے جس کی حالت خراب سے خرابتر ہے

سٹیڈیم میں ایک پانی کی چھوٹی ٹنکی ہے تاہم اس کی صفائی بھی سالوں سے نہیں ہوئی ہے مجبوری میں اس ٹنکی کا پانی پی کر کھلاڑی اپنی پیاس بجھاتے ہیں، سٹیڈیم میں چاروں طرف باؤنڈری وال ٹوٹی ہوئی نظر آتی ہے۔

سٹیڈیم میں کھیل دیکھنے کے لیے پہنچے پرکاش کہتے ہیں کہ ضلع کا واحد سٹیڈیم ہوتے ہوئے بھی نہیں ہے کیونکہ جس طرح سے یہاں کی حالت ہے اسے دیکھ کر ناظرین کی نہ صرف بھیڑ کم پہنچتی ہے بلکہ باہر سے کھلاڑی اور ٹیمز بھی نہیں پہنچتیں۔

واضح رہے کہ یہاں کے نہ تو افسران اور نہ ہی عوامی نمائندوں کی اس پر ترقیاتی نظر پڑتی ہے جس کی وجہ سے پانچ چھ برسوں سے یہ خستہ حال ہے۔

سرکاری سطح کے پروگرام یہاں ہوتے ہیں جس میں افسران کی آمدورفت ہوتی ہے لیکن کسی کو کھلاڑیوں اور یہاں ٹریننگ کرنے والوں کے درد کا احساس نہیں ہوتا
سرکاری سطح کے پروگرام یہاں ہوتے ہیں جس میں افسران کی آمدورفت ہوتی ہے لیکن کسی کو کھلاڑیوں اور یہاں ٹریننگ کرنے والوں کے درد کا احساس نہیں ہوتا

ضلع اولمپک سنگھ کے سکریٹری خطیب احمد کہتے ہیں کہ اس کی حالت زار پر انتظامیہ اور عوامی نمائندوں کو آگاہ کیا گیا ہے تاہم ان کی کسی نے نہیں سنی۔

سرکاری سطح کے پروگرام یہاں ہوتے ہیں جس میں افسران کی آمدورفت ہوتی ہے لیکن کسی کو کھلاڑیوں اور یہاں ٹریننگ کرنے والوں کے درد کا احساس نہیں ہوتا۔

دیوار ٹوٹی ہونے کی وجہ سے نوجوانوں کی ٹولی موٹرسائیکل سے داخل ہوکر ریس لگاتی ہے نتیجتاً کئی بار حادثے پیش آئے ہیں جس میں کھلاڑی زخمی ہوگئے۔

سٹیڈیم میں ناظرین کے لیے بیٹھنے کی گلیری ٹوٹی ہوئی ہے جو ایک بڑے حادثے کو دعوت دیتی ہے
سٹیڈیم میں ناظرین کے لیے بیٹھنے کی گلیری ٹوٹی ہوئی ہے جو ایک بڑے حادثے کو دعوت دیتی ہے

انہوں نے کہا کہ چار کروڑ روپے اس کی تعمیر و مرمت کے لیے برسوں سے فنڈ میں پڑے ہیں تاہم مرمتی کا منصوبہ سرد مہری کاشکار ہے۔

یہاں کا ایک معاملہ عدالت میں تھا تاہم عدالت نے نئی عمارت کی تعمیر پر روک لگایا لیکن مرمتی کی اجازت دے دی ہے باوجود اس کے مرمتی کا کام نہیں ہوا ہے۔

گیا کے ایم پی وجے مانجھی نے سٹیڈیم کی حالت زار پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ جیسے کہ اطلاع ملی ہے کہ سٹیڈیم کی تزئین کاری کے لیے چار کروڑ روپے کی رقم جاری کردی گئی ہے لیکن ترقیاتی کام کسی اور وجوہ کی بنا تعطل کا شکار ہیں، لیکن اب اس کی مرمتی کے معاملے پر جلد عمل درآمد ہوگا۔

خطیب احمد کے مطابق یہاں انٹرنیشنل سٹیڈیم ہونا چاہیے لیکن ضلع سطح کے سٹیڈیم بھی اصل حالت میں نہیں ہیں۔

انٹرنیشنل سٹیڈیم کی تعمیر کے لیے ایم پی وجے مانجھی کومیمورنڈم دیا گیا ہے کیونکہ کئی مرتبہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے یہاں مانپور میں انٹرنیشنل سٹیڈیم کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیا تھا لیکن وہ صرف اعلان تک ہی سمٹ کرکے رہ گیا۔

واضح رہے کہ وجے مانجھی نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کی ٹکٹ پر سنہ 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں گیا سیٹ سے رکن پارلیمان ہیں۔

ریاست بہار کی دارالحکومت پٹنہ کے بعد شہر گیا ایک شہرت یافتہ شہر ہے، یہاں ضلع کا واحد سٹیڈیم ہری ہر سپرامنیم سٹیڈیم ہے جس کی حالت خراب سے خرابتر ہے۔

سٹیڈیم میں ناظرین کے لیے بیٹھنے کی گلیری ٹوٹی ہوئی ہے جو ایک بڑے حادثے کو دعوت دیتی ہے۔

ہری ہر سٹیڈیم بدحالی کا شکار

گیا کے گاندھی میدان میں واقع ہری ہر سپرامنیم سٹیڈیم ضلع کا واحد سٹیڈیم ہے باوجود یہ کہ وہ بدحالی کے آنسوؤں میں ڈوبا ہوا ہےْ

یہاں کرکٹ سمیت اولمپک سے جڑے سبھی کھیلوں کے ساتھ پولیس بھرتی کے لیے فزیکل تربیت حاصل کرنے کے لیے لڑکے و لڑکیاں پہنچتی ہیں لیکن بنیادی سہولیات فقدان ہے۔

یہاں تک کہ سٹیڈیم میں کھلاڑیوں اور ٹریننگ کرنے والوں کو پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں ہے تاہم بیت الخلا دور دور تک نظر نہیں آتا ہے۔

ضلع کا واحد سٹیڈیم ہری ہر سپرامنیم سٹیڈیم ہے جس کی حالت خراب سے خرابتر ہے
ضلع کا واحد سٹیڈیم ہری ہر سپرامنیم سٹیڈیم ہے جس کی حالت خراب سے خرابتر ہے

سٹیڈیم میں ایک پانی کی چھوٹی ٹنکی ہے تاہم اس کی صفائی بھی سالوں سے نہیں ہوئی ہے مجبوری میں اس ٹنکی کا پانی پی کر کھلاڑی اپنی پیاس بجھاتے ہیں، سٹیڈیم میں چاروں طرف باؤنڈری وال ٹوٹی ہوئی نظر آتی ہے۔

سٹیڈیم میں کھیل دیکھنے کے لیے پہنچے پرکاش کہتے ہیں کہ ضلع کا واحد سٹیڈیم ہوتے ہوئے بھی نہیں ہے کیونکہ جس طرح سے یہاں کی حالت ہے اسے دیکھ کر ناظرین کی نہ صرف بھیڑ کم پہنچتی ہے بلکہ باہر سے کھلاڑی اور ٹیمز بھی نہیں پہنچتیں۔

واضح رہے کہ یہاں کے نہ تو افسران اور نہ ہی عوامی نمائندوں کی اس پر ترقیاتی نظر پڑتی ہے جس کی وجہ سے پانچ چھ برسوں سے یہ خستہ حال ہے۔

سرکاری سطح کے پروگرام یہاں ہوتے ہیں جس میں افسران کی آمدورفت ہوتی ہے لیکن کسی کو کھلاڑیوں اور یہاں ٹریننگ کرنے والوں کے درد کا احساس نہیں ہوتا
سرکاری سطح کے پروگرام یہاں ہوتے ہیں جس میں افسران کی آمدورفت ہوتی ہے لیکن کسی کو کھلاڑیوں اور یہاں ٹریننگ کرنے والوں کے درد کا احساس نہیں ہوتا

ضلع اولمپک سنگھ کے سکریٹری خطیب احمد کہتے ہیں کہ اس کی حالت زار پر انتظامیہ اور عوامی نمائندوں کو آگاہ کیا گیا ہے تاہم ان کی کسی نے نہیں سنی۔

سرکاری سطح کے پروگرام یہاں ہوتے ہیں جس میں افسران کی آمدورفت ہوتی ہے لیکن کسی کو کھلاڑیوں اور یہاں ٹریننگ کرنے والوں کے درد کا احساس نہیں ہوتا۔

دیوار ٹوٹی ہونے کی وجہ سے نوجوانوں کی ٹولی موٹرسائیکل سے داخل ہوکر ریس لگاتی ہے نتیجتاً کئی بار حادثے پیش آئے ہیں جس میں کھلاڑی زخمی ہوگئے۔

سٹیڈیم میں ناظرین کے لیے بیٹھنے کی گلیری ٹوٹی ہوئی ہے جو ایک بڑے حادثے کو دعوت دیتی ہے
سٹیڈیم میں ناظرین کے لیے بیٹھنے کی گلیری ٹوٹی ہوئی ہے جو ایک بڑے حادثے کو دعوت دیتی ہے

انہوں نے کہا کہ چار کروڑ روپے اس کی تعمیر و مرمت کے لیے برسوں سے فنڈ میں پڑے ہیں تاہم مرمتی کا منصوبہ سرد مہری کاشکار ہے۔

یہاں کا ایک معاملہ عدالت میں تھا تاہم عدالت نے نئی عمارت کی تعمیر پر روک لگایا لیکن مرمتی کی اجازت دے دی ہے باوجود اس کے مرمتی کا کام نہیں ہوا ہے۔

گیا کے ایم پی وجے مانجھی نے سٹیڈیم کی حالت زار پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ جیسے کہ اطلاع ملی ہے کہ سٹیڈیم کی تزئین کاری کے لیے چار کروڑ روپے کی رقم جاری کردی گئی ہے لیکن ترقیاتی کام کسی اور وجوہ کی بنا تعطل کا شکار ہیں، لیکن اب اس کی مرمتی کے معاملے پر جلد عمل درآمد ہوگا۔

خطیب احمد کے مطابق یہاں انٹرنیشنل سٹیڈیم ہونا چاہیے لیکن ضلع سطح کے سٹیڈیم بھی اصل حالت میں نہیں ہیں۔

انٹرنیشنل سٹیڈیم کی تعمیر کے لیے ایم پی وجے مانجھی کومیمورنڈم دیا گیا ہے کیونکہ کئی مرتبہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے یہاں مانپور میں انٹرنیشنل سٹیڈیم کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیا تھا لیکن وہ صرف اعلان تک ہی سمٹ کرکے رہ گیا۔

واضح رہے کہ وجے مانجھی نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کی ٹکٹ پر سنہ 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں گیا سیٹ سے رکن پارلیمان ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.