ETV Bharat / state

Reopening of Case Against Lalu Yadav ہم لوگ ساتھ آ گئے ہیں، اس لیے لالو کے خلاف کیس دوبارہ کھول دیا گیا، نتیش - लालू प्रसाद के खिलाफ भ्रष्टाचार का मामला

مرکزی جانچ ایجنسی سی بی آئی نے لالو پرساد کے خلاف بدعنوانی کا معاملہ دوبارہ کھول دیا ہے۔ لالو خاندان کے خلاف سی بی آئی کی جانچ دوبارہ شروع ہونے پر نتیش کمار نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ 'اب ہم (جے ڈی یو اور آر جے ڈی) ایک ساتھ آ گئے ہیں، اسی لیے یہ سب ہو رہا ہے۔' Nitish Kumar on Reopening of Case Against Lalu Yadav

Reopening of Case Against Lalu Yadav
Reopening of Case Against Lalu Yadav
author img

By

Published : Dec 28, 2022, 5:33 PM IST

پٹنہ: بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے بدھ کے روز کہا کہ ہم لوگ (آر جے ڈی اور جے ڈی یو) ساتھ آ گئے ہیں، اسی لیے سی بی آئی نے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کے خلاف بدعنوانی کا معاملہ دوبارہ کھول دیا ہے۔ ایسا ہمارے ساتھ آنے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ سی بی آئی نے لالو پرساد کے خلاف بدعنوانی کے معاملے کی تحقیقات دوبارہ شروع کر دی ہے، جسے اس نے گذشتہ سال بند کر دیا تھا۔ Nitish Kumar on Reopening of Case Against Lalu Yadav

پٹنہ میں سابق مرکزی وزیر ارون جیٹلی کے یوم پیدائش کے موقعے پر منعقدہ ایک پروگرام میں شرکت کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے نامہ نگاروں نے لالو پرساد کے خلاف بدعنوانی معاملے کی دوبارہ تحقیقات شروع کرنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ ہم ساتھ آ گئے ہیں، اسی لیے ایسا ہو رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سی بی آئی نے اس معاملے میں سال 2018 میں تحقیقات شروع کی تھی اور مئی 2021 میں تحقیقات کو بند کر دیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ سی بی آئی کو لالو کے خلاف الزامات پر ٹھوس ثبوت نہیں ملے۔ اس کیس میں لالو پرساد یادو کے علاوہ ان کے بیٹے اور بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو، ان کی بیٹی چندا یادو اور راگنی یادو کو بھی ملزم بنایا گیا تھا۔

یہ کیس ایک بڑی رئیل اسٹیٹ کمپنی کو الاٹ کیے گئے ریلوے کے مختلف پروجیکٹس سے متعلق ہیں۔ یہ معاملہ اس وقت کا ہے جب لالو پرساد مرکز میں یو پی اے کی دوسری حکومت میں وزیر ریلوے تھے۔ اس کیس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ لالو یادو نے ایک نجی کمپنی کو ریلوے پروجیکٹ دینے کے بدلے رشوت کے طور پر جنوبی دہلی میں جائیداد حاصل کی تھی۔ الزام تھا کہ اس پرائیویٹ کمپنی نے شیل کمپنی کے ذریعے بہت کم قیمت پر جائیداد خریدی اور پھر اس شیل کمپنی کو تیجسوی یادو اور لالو یادو کے رشتہ داروں نے خرید لیا۔ شیل کمپنی کو خریدنے کے لیے صرف چار لاکھ روپے کی رقم شیئر ٹرانسفر کے ذریعے ادا کی گئی۔

مزید پڑھیں:

Corruption Case Against Lalu Prasad Yadav لالو پرساد یادو کے خلاف سی بی آئی کی دوبارہ تحقیقات شروع

دریں اثنا، بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا کے رکن سشیل کمار مودی نے منگل کو دعویٰ کیا کہ تحقیقاتی ایجنسی نے سابق وزیر ریلوے لالو پرساد کے خلاف تحقیقات کو کبھی بند نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی ریلوے کے دہلی اور ممبئی (باندرا) پروجیکٹوں کے بدلے ایک فرضی کمپنی کے ذریعے لالو خاندان کو کروڑوں روپے کی جائیداد دینے کے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

پٹنہ: بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے بدھ کے روز کہا کہ ہم لوگ (آر جے ڈی اور جے ڈی یو) ساتھ آ گئے ہیں، اسی لیے سی بی آئی نے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کے خلاف بدعنوانی کا معاملہ دوبارہ کھول دیا ہے۔ ایسا ہمارے ساتھ آنے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ سی بی آئی نے لالو پرساد کے خلاف بدعنوانی کے معاملے کی تحقیقات دوبارہ شروع کر دی ہے، جسے اس نے گذشتہ سال بند کر دیا تھا۔ Nitish Kumar on Reopening of Case Against Lalu Yadav

پٹنہ میں سابق مرکزی وزیر ارون جیٹلی کے یوم پیدائش کے موقعے پر منعقدہ ایک پروگرام میں شرکت کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے نامہ نگاروں نے لالو پرساد کے خلاف بدعنوانی معاملے کی دوبارہ تحقیقات شروع کرنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ ہم ساتھ آ گئے ہیں، اسی لیے ایسا ہو رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سی بی آئی نے اس معاملے میں سال 2018 میں تحقیقات شروع کی تھی اور مئی 2021 میں تحقیقات کو بند کر دیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ سی بی آئی کو لالو کے خلاف الزامات پر ٹھوس ثبوت نہیں ملے۔ اس کیس میں لالو پرساد یادو کے علاوہ ان کے بیٹے اور بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو، ان کی بیٹی چندا یادو اور راگنی یادو کو بھی ملزم بنایا گیا تھا۔

یہ کیس ایک بڑی رئیل اسٹیٹ کمپنی کو الاٹ کیے گئے ریلوے کے مختلف پروجیکٹس سے متعلق ہیں۔ یہ معاملہ اس وقت کا ہے جب لالو پرساد مرکز میں یو پی اے کی دوسری حکومت میں وزیر ریلوے تھے۔ اس کیس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ لالو یادو نے ایک نجی کمپنی کو ریلوے پروجیکٹ دینے کے بدلے رشوت کے طور پر جنوبی دہلی میں جائیداد حاصل کی تھی۔ الزام تھا کہ اس پرائیویٹ کمپنی نے شیل کمپنی کے ذریعے بہت کم قیمت پر جائیداد خریدی اور پھر اس شیل کمپنی کو تیجسوی یادو اور لالو یادو کے رشتہ داروں نے خرید لیا۔ شیل کمپنی کو خریدنے کے لیے صرف چار لاکھ روپے کی رقم شیئر ٹرانسفر کے ذریعے ادا کی گئی۔

مزید پڑھیں:

Corruption Case Against Lalu Prasad Yadav لالو پرساد یادو کے خلاف سی بی آئی کی دوبارہ تحقیقات شروع

دریں اثنا، بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا کے رکن سشیل کمار مودی نے منگل کو دعویٰ کیا کہ تحقیقاتی ایجنسی نے سابق وزیر ریلوے لالو پرساد کے خلاف تحقیقات کو کبھی بند نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی ریلوے کے دہلی اور ممبئی (باندرا) پروجیکٹوں کے بدلے ایک فرضی کمپنی کے ذریعے لالو خاندان کو کروڑوں روپے کی جائیداد دینے کے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.