بہار کے ضلع مونگیر میں 28 اکتوبر کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہونے والی ہے اسی وجہ سے انتطامیہ ضلع بھر کی پوجا کمیٹیوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ دسہرے کے روز ہی تمام مورتیوں کا وسرجن کرلیں۔ لیکن اس بات سے پوجا کمیٹیوں اور پولیس میں کیا سنی ہوگئی۔
مونگیر میں بڑی درگا کا وسرجن مختلف انداز میں کیا جاتا ہے اور اسی وجہ سے موتی کے وسرجن میں تاخیر ہورہی تھی، اس وجہ سے پولیس چاہتی تھی کہ وسرجن کا عمل جلد از جلد مکمل کرلیا جائے۔
گزشتہ شب تقریباً 12 بجے منگیر کے دین دیال چوک پر مورتی وسرجن کرنے کے معاملے میں پولیس اور عوام آمنے سامنے آگئے، حالات اتنے بگڑگئے کہ نوبت فائرنگ اور پتھراؤ تک آپہنچی جس میں تقریباً ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے اور ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
اس واقعے کے بعد سبھی پوجا کمیٹیاں مورتیاں کو سڑک پر چھوڑ کر اپنے اپنے گھر روانہ ہوگئے جس کے بعد پولیس انتطامیہ خود ہی سبھی مورتیوں کو روجھی گنگا گھاٹ پہنچایا۔
کچھ دیر بعد حالات کچھ بہتر ہوئے تو چند پوجا کمیٹیاں روجھی گنگا گھاٹ پر پہنچی اور اپنی اپنی مورتیوں کے پاس پوجا پاٹ کے عمل انجام دینے لگے۔
فی الحال مقامی لوگ کافی ناراض ہیں اور ایکدوسرے سے 28 اکتوبر کو ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کررہے ہیں۔