بہار کے ضلع گیا میں واقع میگرا چھکربندھا علاقے میں سی آر پی ایف کے ذریعہ "سیوک ایکشن" پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں پولیس کے اعلیٰ حکام سمیت مقامی لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر سی آر پی ایف 159 بٹالین کی ٹیم نے چھوٹے فنکاروں کو بطور انعام نقد رقم سے نوازا جبکہ ضرورت مند و بے سہارا افراد کو ضرورت کے سامان فراہم کئے۔
سیوک ایکشن پلان کے تحت نوجوانوں کو جسمانی استعداد بڑھانے کے لیے کھیلوں کے سامان فراہم کئے تاکہ کھیل کے ذریعے بھی نوجوان اپنا مستقبل بنا سکیں۔ اسی طرح بزرگوں کو ملک اور دنیا سے مربوط کرنے کے لئے ریڈیو دستیاب کرائی گئی ہے تاکہ ریڈیو کے ذریعے وہ دیہی علاقوں میں رہنے کے باوجود ملک و دنیا کی خبروں سے با خبر رہیں۔
ریڈیو پر نشر ہونے والی خبروں کے تحت وہ حکومت کی فلاحی منصوبوں سے بھی واقف ہوں۔ نئی توانائی اور طاقت عمر رسیدہ افراد حاصل کریں اس کی بھی کوشش کی گئی ہے۔
ضرورت مند و بے سہارا خواتین کو گھر کے اندرکے مسائل سے نمٹنے میں مدد ملے اسکے لئے ضروری سامان اور کھانا بنانے کے لیے برتن فراہم کیے گئے۔ بہت ساری خواتین کو خود روزگار سے جوڑنے کے لیے سلائی مشینیں وغیرہ بھی مہیا کی گئی ہیں۔
معاشرے کے آخری پائیدان میں رہنے والے عمر رسیدہ و ضرورت مندوں کو سردی سے بچانے کے لیے گرم کپڑے اور کمبل فراہم کئے گئے ہیں۔ نکسلی چھوڑیں جرم کا راستہ، نہیں تو پولیس کی کاروائی کریں۔ سامناسیویک ایکشن پروگرام کے مہمان خصوصی ڈی آئی جی سنجے کمار نے تقریب کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر انہوں نے موجود شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کی خوشحالی اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ نکسلی پیدا کرتے ہیں تو انہیں مرکزی فورسز بخشیں گی نہیں۔ علاقے میں نکسلی واردات کو روکنے میں ان کی ٹیم کامیابی حاصل کر چکی ہے لیکن اگر کوئی نکسلی دستے میں بچے بھی ہیں تو وہ جرم کا راستہ چھوڑ کر مین اسٹریم میں جڑنے کے راستے کو اختیار کریں۔
پولیس و حکومت ویسے افراد کا استقبال کرے گی لیکن دہشت کا راستہ برقرار نکسلی رکھتے ہیں تو انہیں پولیس کی کاروائی کاسامنا کرنا ہوگا۔ سی آرپی ایف کی نوجوانوں کو کھیل اور روزگار میں مدد گیا کے نکسل متاثر علاقوں میں امن قائم کرنے کے ساتھ پولیس نہ صرف کھیل کی طرف نوجوانوں کو بڑھانے میں لگی ہے۔ ساتھ ہی انہیں تعلیم و روزگار دینے کی طرف بھی مثبت قدم اٹھایا ہے۔
سیورا کے رہنے والے عامر خان نے کہا کہ یہاں محدود سہولت ہونے کے باوجود سی آرپی ایف نے کھیل کی طرف نوجوانوں کو بڑھا یا ہے۔ یہ نوجوان ضلعی سطح پر بھی اپنے کھیل کے ذریعے سبھی کو متاثر کیا ہے۔
ایک شخص نے کہا کہ ہمیشہ مرکزی ریزرو پولیس فورس کے ذریعے ضرورت مندوں کی مدد کی جاتی ہے۔
سی آرپی ایف کے ڈی آئی جی سنجے کمار نے کہا کہ امام گنج میں طلباء کو معیاری تعلیم اور اچھے اداروں میں بھرتی کرانے کے لیے کوچنگ کرائی جاتی ہے۔ ایڈمیشن کے لیے رجسٹریشن کا کام ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی آرپی ایف 159 بٹالین نے نکسل متاثر علاقوں میں نوجوانوں کو تعلیم و تربیت دیکر روزگار سے جوڑنے میں مدد کی ہے۔ 33 نوجوان سی آرپی ایف کی مدد سے تربیت حاصل کرکے نوکری میں بحال ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
گیا: 'سی آر پی ایف، نکسل متاثرہ علاقوں میں امن قائم کرنے میں کامیاب'
منگل کے روز سیویک ایکشن پروگرام میں ثقافتی پروگرام کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں اسکولی طالبات سمیت علاقائی فنکاروں نے اپنے ہنر کا جلوہ بکھیرا۔