بہار کے گیا میں لوک جن شکتی پارٹی کے رہنما چراغ پاسوان نے اپنی آشیرواد یاترا کے دوران بیان دیا ہے کہ وہ مرحوم شہاب الدین کے بیٹے اسامہ شہاب سے ملاقات کرنے اس لیے گئے کیونکہ ان کی والدہ حنا شہاب کی طبیعت خراب ہے۔
چراغ پاسوان نے کہا کہ وہ انسانیت کے ناطے اسامہ شہاب سے ملنے پہنچے تھے۔ اس میں کوئی سیاست نہیں ہے۔ چراغ پاسوان یہ بتانے کی کوشش کررہے تھے کہ مرحوم شہاب الدین کی موت نہیں بلکہ حنا شہاب کی طبیعت خراب ہونا ان کے لیے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اسامہ سے ملنے اس لیے نہیں گئے کہ اسامہ کے والد مرحوم شہاب الدین کی موت ہوئی ہے اور وہ موت پر تعزیت کرنے نہیں پہنچے تھے حالانکہ شہاب الدین مرحوم کے سوال پر وہ کنی کاٹتے نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیں:گیا :13 کروڑ کی لاگت سے بننے والا پل منہدم
دراصل چراغ پاسوان گزشتہ روز اسامہ شہاب سے ملنے گئے تھے۔ اس سلسلے میں گیا میں پریس کانفرنس کے دوران اتوار کے روز ان سے سوال کیا گیا کہ وہ شہاب الدین مرحوم کی موت پر تعزیت کرنے گئے تھے کیا؟ جسکے جواب میں چراغ نے واضح طور پر کہا کہ وہ حنا شہاب کی خیریت دریافت کرنے گیے تھے۔
چراغ کے اس بیان سے گیا میں شہاب الدین کے حامیوں میں ناراضگی پیدا ہوگئی ہے۔ شہاب الدین کے ایک رشتے دار فیاض خان نے ان کےاس بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی سیاست سمجھ سے باہر ہے۔ ایک شخص کی بیوی اور بیٹے سے ملنے وہ پہنچتے ہیں اور باہر کہتے ہیں کہ اس شخص کی موت پر افسوس کا اظہار کرنے نہیں گئے تھے۔ انہیں بلایا کس نے وہ تو اپنی مرضی سے گئے تھے۔ اگر ان سے کسی نے سوال پوچھا بھی تو اس میں شہاب الدین کی موت پر اظہار افسوس اور تعزیت کرنا کون سا قانونی جرم ہوگیا؟
شہاب الدین مرحوم نے ایم ایل اے اور ایم پی رہکر عوام کی نمائندگی کی ہے۔ جب بہار اسمبلی میں اظہار تعزیت اسپیکر پیش کرسکتے ہیں تو پھر چراغ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیوں تعزیت کرنے سے گھبراتے ہیں۔