مرکزی وزیر اور لوک جن شکتی پارٹی کے بانی رام ولاس پاسوان کی طبیعت گزشتہ چند دنوں سے ناساز ہے جس کے سبب انھیں دہلی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
ان کے بیٹے چراغ پاسوان نے ایک ٹویٹ میں اس کی اطلاع دی ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ 'گزشتہ کئی دنوں سے پاپا اسپتال میں زیر علاج ہیں، گزشتہ شام اچانک ان کی طبیعت بگڑگئی جس کی وجہ سے دیر رات ان کے دل کا آپریشن کرنا پڑا'۔
-
पिछले कई दिनो से पापा का अस्पताल में इलाज चल रहा है।कल शाम अचानक उत्पन हुई परिस्थितियों की वजह से देर रात उनके दिल का ऑपरेशन करना पड़ा।ज़रूरत पड़ने पर सम्भवतः कुछ हफ़्तों बाद एक और ऑपरेशन करना पड़े।संकट की इस घड़ी में मेरे और मेरे परिवार के साथ खड़े होने के लिए आप सभी का धन्यवाद।
— युवा बिहारी चिराग पासवान (@iChiragPaswan) October 3, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">पिछले कई दिनो से पापा का अस्पताल में इलाज चल रहा है।कल शाम अचानक उत्पन हुई परिस्थितियों की वजह से देर रात उनके दिल का ऑपरेशन करना पड़ा।ज़रूरत पड़ने पर सम्भवतः कुछ हफ़्तों बाद एक और ऑपरेशन करना पड़े।संकट की इस घड़ी में मेरे और मेरे परिवार के साथ खड़े होने के लिए आप सभी का धन्यवाद।
— युवा बिहारी चिराग पासवान (@iChiragPaswan) October 3, 2020पिछले कई दिनो से पापा का अस्पताल में इलाज चल रहा है।कल शाम अचानक उत्पन हुई परिस्थितियों की वजह से देर रात उनके दिल का ऑपरेशन करना पड़ा।ज़रूरत पड़ने पर सम्भवतः कुछ हफ़्तों बाद एक और ऑपरेशन करना पड़े।संकट की इस घड़ी में मेरे और मेरे परिवार के साथ खड़े होने के लिए आप सभी का धन्यवाद।
— युवा बिहारी चिराग पासवान (@iChiragPaswan) October 3, 2020
چراغ پاسوان نے مزید لکھا ہے کہ ' ضرورت پڑنے پر آئندہ چند ہفتوں بعد ایک اور آپریشن کرنا پڑسکتا ہے، اس مشکل وقت میں میرے اور میرے اہلخانہ کے ساتھ کھڑے رہنے کے لیے آپ سبھی کا شکریہ'۔
واضح رہے کہ مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان چند عرصے سے علیل ہیں، چراغ پاسوان نے اس قبل بھی اپنے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ کورونا کے دور میں عوام کو کھانے پینے کی تکلیف نہ ہو اس وجہ سے ان کے والد اپنا میڈیکل چیک اپ نہیں کراسکے تھے جس کی وجہ سے ان کی طبیعت آہستہ آہستہ خراب ہوتی چلی گئی'۔
آئندہ چند دنوں میں ریاست بہار میں تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، ریاست میں کل اسمبلی کی کل 243 سیٹیں ہیں جس میں سے پہلے مرحلے کے تحت 71 سیٹوں پر انتخاب لڑا جائے گا۔
اس تعلق سے این ڈی اے کی اتحادی جماعت ایل جے پی نے اشارہ دیا ہے کہ اگر ریاست میں صحیح طریقے سے سیٹیں تقسیم نہیں کی گئیں تو وہ ریاست بھر کی کل 143 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتار سکتے ہیں۔