مرکزی وزیر برائے اشیائے خوردنی رام ولاس پاسوان نے صحافیوں سے کہا' وزیر کی حیثیت سے ذمہ داریوں کے سبب میں پارٹی اور تنظیم کو حسبِ ضرورت وقت نہیں دے پارہا تھا۔ میں نے نئے صدر کے انتخاب کی ذمہ داری پارٹی کی قومی مجلس عاملہ پر چھوڑ دی تھی اور اسی نے چراغ پاسوان کو نیا قومی صدر بنانے کا فیصلہ کیا ہے'۔
یاد رہے کہ مسٹر پاسوان نے نومبر 2000 ء میں سیاسی پارٹی تشکیل دی تھی۔ اس کا ووٹ بینک بنیادی طور پر بہار کا دلت طبقہ بتایا جارہا ہے۔ کچھ وقت کے لیے بالی وڈ میں کام کرنے والے چراغ پاسوان نے 2013 ء میں سیاست میں قدم رکھا تھا اور انہوں نے ایل جے پی کے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے)کا حصہ بننے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ موجودہ لوک سبھا میں وہ بہار کی جموئی حلقے کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
مسٹر رام ولاس پاسوان 2002 کے گجرات مسلم مخالف فسادات کے بعد مسٹر مودی کے سخت نکتہ چینی کرنے والوں میں سے ایک تھے۔ بعد ازاں انہوں نے این ڈی اے کا دامن تھام لیا اوران کی پارٹی مرکزی حکومت میں شریک ہے۔
مسٹر پاسوان کی عمر 73 برس ہے اور وہ 1996 سے اب تک تقریباً تمام وزرائے اعظم کی حکومتوں کا حصہ رہ چکے ہیں جن میں مسٹر ایچ ڈی دیوے گوڑا سے لے کر اندر کمار گجرال، اٹل بہاری واجپئی، ڈاکٹر منموہن سنگھ اور اب مسٹر مودی شامل ہیں۔ وہ سنہ 2009 سے 2014تک منموہن حکومت میں بھی شامل تھے۔