ETV Bharat / state

'این آر سی کا بہانہ، مسلمانوں پر نشانہ'

مرکزی حکومت کے ذریعہ ملک میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آرسی) اورقومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے ممکنہ نفاذ کے اعلان کے بعد علما نے عوام سے اپنے دستاویزات درست کرانے کی اپیل کی۔

'مرکزی حکومت این آر سی کے بہانے مسلمانوں میں خوف پیدا کرنا چاہتی ہے'
author img

By

Published : Oct 8, 2019, 10:40 AM IST

ریاست بہار کے سیمانچل کی دوسری سب سے بڑی جامع مسجد تکیہ شریف میں ضروری سرکاری دستاویزات کو بنانے اور ان کی تصحیح سے متعلق بیداری پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔

ویڈیو : شعور بیداری پروگرام

ملک بھر میں مرکزی حکومت کی جانب سے ووٹر آئی ڈی سے متعلق بیداری مہم چلائی جارہی ہے۔ جس کے ذریعے تمام شہریوں کو ضروری معلومات فراہم کی جارہی ہے۔

اس موقع پرنیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) ووٹر لسٹ بیداری اورقومی آبادی کا رجسٹر (این پی آر) کے تعلق سے علما نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

جمعیت علماء ہند کشن گنج صدر مولانا خالد انور خطاب کرتے ہوئے
جمعیت علماء ہند کشن گنج صدر مولانا خالد انور خطاب کرتے ہوئے

علما نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بہ حیثیت بھارتی شہری کے تمام ضروری سرکاری دستاویزات کو بنائیں اور ان کو اپنے پاس رکھیں یہ ان کی بنیادی ذمے داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دستاویزات کے بغیر کوئی بھی شہری اپنے دستوری حقوق سے استفادہ نہیں اٹھا سکتے۔

جمعیت علماء ہند کشن گنج کے صدر مولانا خالد انور نے کہا کہ 'نہ ہم کل کسی چیز سے خوفزدہ تھے اور نہ آج ہیں اور جب تک بھارت کی مٹی میں رہیں گے تب تک ہمیں کوئی ڈرا نہیں سکتا اور نہ ہی ہماری شہریت چھین سکتا ہے'۔

شعور بیداری پروگرام میں کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت
شعور بیداری پروگرام میں کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت

انہوں نے مزید کہا کہ ' این آر سی ایک بہانہ ہے جس کے ذریعہ موجودہ حکومت مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ این آر سی جیسے بڑے مسئلے میں حکومت پھنس گئی تو 40 سال میں باہر نہیں نکل سکی اور نہ ہی آئیندہ 100 سال میں باہر نکل پائے گی'۔

مزید پڑھیں : راجستھان: نشے کے تعلق سے بیداری کے لیے اجتماع

انہوں نے کہا کہ ابھی آسام میں این آر سی کے چکر میں حکومت نے 1600 کڑوڑ روپئے خرچ کردیئے، نتیجہ کیا نکلا وہ آپ کے سامنے ہے، مجھے بتانے کی ضرورت نہیں. مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی چکر میں خود غیر مسلم پھنس گئے۔

مولانا خالد انور کے علاوہ مفتی جاوید اقبال اور اظہار اصفی نے بھی این آر سی اور ووٹر لسٹ تصدیق کے سلسلے میں باتیں کہیں۔

ریاست بہار کے سیمانچل کی دوسری سب سے بڑی جامع مسجد تکیہ شریف میں ضروری سرکاری دستاویزات کو بنانے اور ان کی تصحیح سے متعلق بیداری پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔

ویڈیو : شعور بیداری پروگرام

ملک بھر میں مرکزی حکومت کی جانب سے ووٹر آئی ڈی سے متعلق بیداری مہم چلائی جارہی ہے۔ جس کے ذریعے تمام شہریوں کو ضروری معلومات فراہم کی جارہی ہے۔

اس موقع پرنیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) ووٹر لسٹ بیداری اورقومی آبادی کا رجسٹر (این پی آر) کے تعلق سے علما نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

جمعیت علماء ہند کشن گنج صدر مولانا خالد انور خطاب کرتے ہوئے
جمعیت علماء ہند کشن گنج صدر مولانا خالد انور خطاب کرتے ہوئے

علما نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بہ حیثیت بھارتی شہری کے تمام ضروری سرکاری دستاویزات کو بنائیں اور ان کو اپنے پاس رکھیں یہ ان کی بنیادی ذمے داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دستاویزات کے بغیر کوئی بھی شہری اپنے دستوری حقوق سے استفادہ نہیں اٹھا سکتے۔

جمعیت علماء ہند کشن گنج کے صدر مولانا خالد انور نے کہا کہ 'نہ ہم کل کسی چیز سے خوفزدہ تھے اور نہ آج ہیں اور جب تک بھارت کی مٹی میں رہیں گے تب تک ہمیں کوئی ڈرا نہیں سکتا اور نہ ہی ہماری شہریت چھین سکتا ہے'۔

شعور بیداری پروگرام میں کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت
شعور بیداری پروگرام میں کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت

انہوں نے مزید کہا کہ ' این آر سی ایک بہانہ ہے جس کے ذریعہ موجودہ حکومت مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ این آر سی جیسے بڑے مسئلے میں حکومت پھنس گئی تو 40 سال میں باہر نہیں نکل سکی اور نہ ہی آئیندہ 100 سال میں باہر نکل پائے گی'۔

مزید پڑھیں : راجستھان: نشے کے تعلق سے بیداری کے لیے اجتماع

انہوں نے کہا کہ ابھی آسام میں این آر سی کے چکر میں حکومت نے 1600 کڑوڑ روپئے خرچ کردیئے، نتیجہ کیا نکلا وہ آپ کے سامنے ہے، مجھے بتانے کی ضرورت نہیں. مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی چکر میں خود غیر مسلم پھنس گئے۔

مولانا خالد انور کے علاوہ مفتی جاوید اقبال اور اظہار اصفی نے بھی این آر سی اور ووٹر لسٹ تصدیق کے سلسلے میں باتیں کہیں۔

Intro:بہار : سیمانچل کی دوسری سب سے بڑی جامعہ مسجد تکیہ شریف کٹھا مٹھا کی چھت ڈھائی کے موقع پر آج دعائیہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں جمعیت علماء ہند، بہار کے صدر مفتی جاوید اقبال ، کشن گنج ضلع صدر خالد انور، مولانا عبدالرشید، حضرت مولانا عابد انور، مفتی جسیم و جمعیت کے دیگر زمداران خصوصی طور پر شریک ہوئے.
اس موقع پر این آر سی ووٹر لسٹ بیداری اور این پی آر کے تعلق سے مختلف علماء کرام نے اپنے خیالات کا اظہار کیا. جمعیت کے کشن گنج صدر مولانا خالد انور نے کہا کہ نہ ہم کل بھی کسی چیز سے خوفزدہ تھے اور نہ آج خوفزدہ ہیں اور جب تک اس ہندوستان کی مٹی میں رہیں گے نہ خوفزدہ رہیں گے.
انہوں نے آگے کہا کہ این آر سی ایک بہانا ہے جس کے زریعہ موجود حکومت مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتی ہے، مسلمانوں کو نپٹانے کے لئے حکومت چاہے جو کرلے ہم تو بچ جائیں گے لیکن حکومت نہیں نکل پائیگی. ایک دفعہ اگر این آر سی کے اندر پھنس گئی حکومت تو نہ 40 سال میں باہر نکل سکی اور نہ ہی آئیندہ 100 سال میں باہر نکل پائیگی. مولانا نے کہا کہ آسام کیا پورے ہندوستان میں این آر سی نافذ کرے سرکار ہم مسلمان تیار ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ ابھی آسام میں این آر سی کے چکر میں حکومت نے 1600 کڑوڑ روپئے خرچ کردیئے نتیجہ کیا نکلا وہ آپ کے سامنے ہے مجھے بتانے کی ضرورت نہیں. مسلمانوں کو ٹارگٹ کرنے کے چکر میں خود غیر مسلم پھنس گئے.
خالد انور نے مزید کہا کہ ہم لوگ آج اعلان کرتے ہیں ہمارے قائد مولانا محمود مدنی صاحب بہت پہلے اعلان کر چکے ہیں ہم سب این آر سی کے چاہنے والے ہیں، اس سے محبت کرنے والے ہیں، اسے گلے لگانے والے ہیں. اس لئے کہ ہمیں نہ کسی چیز کا خوف ہے، نہ ڈر اور نہ ہی پرواہ ہے. کل ہم یہاں موجود تھے، آج بھی موجود ہیں اور جب تک ہم اس دنیا میں ہیں اسی ملک میں رہیں گے انشاءاللہ.
مولانا خالد انور کے علاوہ مفتی جاوید اقبال، اظہار اصفی وغیرہ نے بھی این آر سی اور ووٹر لسٹ تصدیق کے سلسلے میں بیحد خاص باتیں کہی. پروگرام کا انعقاد اصفی پریوار کی جانب سے کیا گیا تھا. آخر میں حضرت مولانا عابد انور نے مشترکہ دعا کرائی.
دیکھیے متعلقہ ویڈیو





Body:Bite
Maulana Khalid Anwar : President Kishaganj
Jamiat e Ulma e Hind


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.