پٹنہ: بہار میں ذات کی بنیاد پر مردم شماری کا سلسلہ آج سے شروع ہو گیا۔ اس کے لیے نتیش کمار کی قیادت والی بہار کی حکومت کی کوششیں گذشتہ کئی مہینوں سے جاری تھیں۔ بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے پوش علاقوں سے مردم شماری کی کارروائی شروع کی گئی ہے۔پہلے مرحلے میں رہائشی مکانات کی گنتی ہوگی ۔ہر مکان پر نمبر ڈالا جائے گا. اس کے علاوہ گھروں کے گارجین کا نام اور فیملی ممبران کا نام لکھا جائے گا. 21 جنوری تک رہائش مکانات کی گنتی، مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ پٹنہ میں کل 45 سینٹر بنائے گئے ہیں اور ہر سیکشن پر ایک آبزرور تعینات کیے گئے ہیں. مردم شماری کے کاموں کو انجام دینے والے ملازمین کی تربیت دی جا چکی ہے۔ Caste based Census Begins in Bihar
آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان و سابق رکن اسمبلی شکتی یادو نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری وقت کی ضرورت ہے۔ آر جے ڈی شروع سے ہی اس کی حامی رہی ہے، مردم شماری کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ بہار میں کس ذات کے لوگوں کی کتنی تعداد ہے اس کا صحیح ہو جائے گا تاکہ حکومت اسی مناسبت سے ان کے فلاح و بہبود کے لیے منصوبہ بندی کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛Minority Commission قومی اقلیتی کمیشن کی رکن کا اقلیتیوں کے مسائل سے متعلق جائزہ اجلاس
آر جے ڈی کے سینئر رہنما و بہار سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاد اللہ نے پارٹی کی زبان میں کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کو ہر طرح سے کامیاب بنانے کی ذمہ داری ہم سبھوں کی ہے۔ ہمیں اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے. میں بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس کام میں بیداری کا ثبوت دیں اور اپنے آس پڑوس کے لوگوں کو بھی اس کے لیے بیدار کریں، سماجی کارکن سعد قاسمی نے کہا کہ ذات پر ملی تنظیموں کے سربرابان سے اپیل کی ہے کہ عوام میں ذات مبنی مردم شماری سے متعلق بیداری کے لیے اعلامیہ جاری کریں۔ آئمہ مساجد اپنی تقریر میں اسے موضوع بنائیں۔ Caste Based Census 2023 Start In Bihar