بھکشو کے پاس ان کے ملک کی کرنسی تو ہے تاہم ایکسچینج کی سہولت بند ہونے کی وجہ سے ان کے پیسے کوئی کام کے نہیں ہیں ، بودھ بھکشو نے کہا' میرے پاس پیسہ ہے لیکن کھانا نہیں'۔
ریاست بہار کے ضلع گیا کا بودھ گیا بودھ مذہب کا روحانی مرکز ہے ، بودھ گیا مہاتماگوتم بدھ کا جائے عرفاں ہے اور یہاں دنیا کے قریب سبھی ملکوں سے بودھیسٹ آتے ہیں ، لیکن لاک ڈان کے بعد سینکڑوں بودھ بھکشو اور عقیدت مند سیاح یہاں پھنسے ہوئے ہیں ، جنہیں متعدد مسائل کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔
حالانکہ انہیں کسی طرح سے مندر کی طرف سے کھانے پینے کاانتظام کراکردیاجارہا ہے ، ویسے بودھ بھکشو کو زیادہ پریشانی ہورہی ہے جو مندروں میں نہیں بلکہ کرایہ کے مکان میں رہتے ہیں ، حالانکہ کرایہ کے مکان میں رہنے والے بھکشو کی تعداد کتنی ہے اس کا علم انتظامیہ کو ہے لیکن نولکھا تھائی مندرمیں قریب 62 بودھ بھکشو اور عقیدت مند ہیں جو پھنسے ہوئے ہیں ، جن کے پاس پیسے تو ہیں لیکن کھانے کے سامان نہیں ہیں تھائی مندر انتظامیہ کے مطابق انتظامیہ کو اطلاع دی گئی ہے کہ سیاحوں اور بدھ بھکشو سمیت 62 افراد تھائی مندرمیں پھنسے ہوئے ہیں۔
تھائی مندر کے انچارج نے کہا کہ بھارت حکومت کا لاک ڈاؤن کا فیصلہ درست ہے ۔لوگ بھی اس کی پیروی کررہے ہیں۔تاہم حکومت کو لاک ڈاؤن سے پہلے انتظامات کرنا چاہیے تھے تاکہ دوسرے ممالک کے غیر ملکی سیاحوں اور بودھ بھکشو کو اس پریشانی کا سامنا نا کرنا پڑے۔
انہوں نے بتایاکہ یہاں زیادہ لوگوں کے ہونے کی وجہ سے مندر میں آنے والے تمام پھلوں وسبزیوں سمیت پورے احاطے کو صاف ستھرا کیا جارہا ہے۔موجود افراد اس میں تعاون کررہے ہیں ، مندر کے باغیچہ کی بھی صفائی کے ساتھ سینیٹائز کیا جارہاہے، یہاں رہنے والا کوئی باہر نہیں جارہا ہے ، ضرورت سے کم سامان فون کرکےمنگائے جارہے ہیں۔