ضلع مجسٹریٹ کو دیے گئے میمورنڈم میں کلب کے لوگوں نے کہا کہ 'ساکیت نگری ایودھیا میں آثار قدیمہ کی باقیات اور آرٹ ورک کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیا جا رہا ہے، اسے روکا جائے ۔'
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ 'ایودھیا میں مندر اور مسجد دونوں فریقین کے جانب سے سونپے گئے سارے ثبوت اور کھودائی کے دوران جو باقیات ملے ہیں وہ مہاتما گوتم بدھ سے متعلق ہے۔ یہ باقیات محکمہ آثار قدیمہ کے تحت تحفظ کرائی جائے۔ '
'جس ثبوت کو پیش کیا گیا ہے جس میں بدھ مذہب سے متعلق تمام باقیات اس کھدائی میں پائی گئیں ہیں اور یہ ثبوت بدھ مت کے مقام کو ثبوت دینے کے لئے کافی ہے۔'
کلب نے قومی اور انسانی مفاد میں میمورنڈم کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ذریعہ صدر تک پہنچنانے کی التجا کی ہے۔
سمراٹ اشوک کلب نے ایودھیا مسٸلہ پرمرکزی حکومت کو ووٹ کی سیاست کرنے والا بتایا گیا۔ سمراٹ اشوک کلب نے کہا ہے کہ حکومت ووٹ کی سیاست کررہی ہے، جو قومی مفاد میں اچھا نہیں ہے، ملک کے لئے توہین کے مترادف ہے'۔
کلب کے صدر روہت موریہ سکریٹری دھرمیندر سنگھ موریہ، راجیش موریا، شیو ہر منوج اور لال بہادر موریہ موجود تھے۔