گزشتہ دنوں مرکزی حکومت کے ذریعہ پی ایف آئی ( پاپولر فرنٹ آف انڈیا) پر پانچ سال پابندی عائد کئے جانے کے بعد جیسے ہی آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو نے پی ایف آئی کے ساتھ آر ایس ایس پر بھی پابندی عائد کئے جانے کا مطالبہ کیا، اس کے بعد بہار کی سیاست ایک بار پھر سے گرم ہو گئی ہے۔ لالو یادو نے کہا تھا کہ پی ایف آئی سے زیادہ خطرناک آر ایس ایس ہے جو ملک کی پرامن فضا کو مکدر کر رہی ہے، لالو یادو کے اس بیان پر بی جے پی لیڈر و رکن پارلیمان سوشیل کمار مودی نے بہار حکومت کو چیلینج کرتے ہوئے کہا تھا کہ نتیش حکومت بہار میں آر ایس ایس پر پابندی لگا کر دکھائے۔RSS should have been banned before PFI, says Lalu Prasad
دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں کے بیان کے بعد بی جے پی اور جے ڈی یو کے ترجمان آمنے سامنے ہو گئے ہیں، بی جے پی کے ریاستی ترجمان ڈاکٹر ونود شرما نے کہا کہ لالو یادو سینئر لیڈر ہیں مگر ووٹ بینک کی خاطر اس طرح کا بیان دینا افسوسناک ہے، پی ایف آئی پر ایک دن میں پابند نہیں لگائی گئی ہے بلکہ جانچ ایجنسی کے پاس پی ایف آئی کے خلاف پختہ ثبوت ملے ہیں جس کے تحت پابندی لگائی گئی ہے، جو لوگ پی ایف آئی کی حمایت کر رہے ہیں میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ پی ایف آئی کے ذریعہ ملک کے لئے ایک بھی کئے گئے کام بتا دے جبکہ آر ایس ایس شروع سے ملک کی خدمت کرتی رہی ہے.
وہیں بی جے پی کے بیان پر پلٹوار کرتے ہوئے جے ڈی یو کے ریاستی ترجمان اروند مشرا نے کہا کہ بی جے پی ملک مخالف اور لوگوں کو آپس میں مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے والی ایک پارٹی ہے، سوشیل مودی کی باتوں کو زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے، وہ اپنا راستہ تلاش کر رہے ہیں اسی لیے انہیں اس کام کے لئے لگایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Lalu Prasad Yadav on RSS سب سے پہلے آر ایس ایس پر پابندی لگائی جائے، لالو یادو
اروند مشرا نے کہا کہ بہار میں جب سے عظیم اتحاد کی حکومت قائم ہوئی ہے تب سے بی جے پی لیڈر کے پیٹ میں درد ہو رہا ہے، آر ایس ایس کی طرز پر جتنی بھی تنظیمیں ہیں سب بی جے پی کا ایک ونگ ہے جو ملک میں منافرت کا ماحول قائم کرنا چاہتا ہے۔