گیا کے ڈپٹی میئر اور کانگریس کے امیدوار موہن شریواستو نے وزیر زراعت پریم کمار کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ان کی نامزدگی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے امیدوار نے سوال کیا کہ عدالت سے مفرور شخص وزیر کی حیثیت سے کیسے گھوم رہے ہیں؟ انہوں نے دعوی کیا کہ پریم کمار پر گیا ریلوے پولیس تھانہ میں کیس درج ہیں، اور ان کے خلاف چھ مقدمات درج ہیں۔
انہوں نے عدالت سے جاری وارنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے ایک مقدمے میں مفرور قرار دیا گیا ہے۔ 29 سال کی مجرمانہ تاریخ کے باوجود وہ بطور وزیر گھوم رہے ہیں۔
پریم کمار پر شدید نکتہچ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی مفروروں کو کیسے ٹکٹ دے رہی ہے، ان پر وارنٹ ہیں اوروہ بطور وزیر گھوم رہے ہیں؟ گیا شہر سے سات بارکے رکن اسمبلی رہ چکے ریاستی وزیر پریم کمار پر کیس نمبر 92/ 2004 جی آر پی میں درج ہے۔ 1991 سے ان پر کئی مقدمات زیر التوا ہیں، وہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے جاری کردہ وارنٹ کے بعد رپوش ہوگئے ہیں۔
اس دوران ڈپٹی میئرنے اپنے اوپر درج مقدمے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں عدالت سے بری ہوں، اس کے باوجود مجھے بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ پریم کمار اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے دوسروں پر مقدمات درج کراتے ہیں، میں انصاف پسند ملک کے انصاف پر یقین رکھتا ہوں، لہذا میں پریم کمار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں۔
ادھر بی جے پی کی ریاستی ورکنگ کمیٹی نے پریس کانفرنس کی اور ڈپٹی میئر کی طرف سے پریم کمار پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ ورکنگ کمیٹی کے رکن مکیش کمار نے بتایا کہ پریم کمار کے خلاف ابھی تک کوئی سنگین مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ کانگریس امیدوار جس کیس کی بات کر رہے ہیں وہ 2014 کا قابل ضمانت مقدمہ ہے۔ نامزدگی سے قبل جب اس کیس کے بارے میں معلومات موصول ہوئی تو وزیر زراعت نے حلف نامے میں اس کا تذکرہ کیاہے۔
کیس نمبر 92/2004 پر وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں ایسے کسی بھی معاملے کے متعلق معلومات نہیں ہے جس میں وزیر کے خلاف وارنٹ جاری کیا گیا ہو، یہ ایک بے بنیاد الزام ہے، جس کی جلد تصدیق ہوجائے گی۔
انہوں نے موہن شریواستو کے اوپر بھی کئی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہاکہ یہ اس وقت کاکیس ہے جب کانگریس اور آرجے ڈی کے ساتھ نتیش کمار کی حکومت تھی۔ اس لیے حکومت میں رہتے ہوئے دباو میں یہ مقدمہ درج کروایا گیا ہے۔