ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں لاک ڈاؤن کے سائے میں ایک ایسی شادی دیکھنے کو ملی جس میں نہ صرف دولھا دولہن ماسک لگائے ہوئے نظر آئے بلکہ شادی کرانے والے پنڈت سے لیکر شادی میں شرکت کرنے والے سبھی مخصوص افراد ماسک لگائے ہوئے تھے
ساتھ ہی شادی کی رسم ادا کرنے سے پہلے سینیٹائزر کا استعمال بھی کیا جا رہا تھ اور یہ سب اس لئے ہو رہا تھا ضلع انتظامیہ کی جانب سے جاری اجازت اور شرائط کے مطابق دراصل دربھنگہ ضلع کے بہیری تھانہ حلقہ کے ٹھاٹھو پور گاؤں کا باشندہ ہوریل لال پاسوان کی شادی صدر تھانہ کے سارا موہن پور میں طے پائی تھی۔
لیکن کورونا کے خطرے اور لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کی وجہ سے سادی کی مقررہ وقت میں بھی توسیع کیا جا رہا تھا۔ اسی درمیان دولہے کے دادا کی صحت زیادہ خراب ہونے لگی دادا نے اپنے حیات میں پوتے کی شادی دیکھنے کی خواہش ظاہر کی جس کے بعد شادی کے لئے لڑکا اور لڑکی والے تیار ہو گئے
لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے دشواری تھی اس لئے امید کی روشنی ضلع لیگل سروس اٹھاریٹی میں درخواست دینے کے بعد روشن ہوئی ۔ لیگل سروس اٹھاریٹی کے سکریٹری و ایڈیشنل جج دیپک کمار نے خود آگے بڑھ کر دربھنگہ ضلع انتظامیہ سے شرائط پر مبنی شادی کے لئے پاس جاری کروایا جس میں سماجی فاصلے اور کچھ مخصوص لوگوں کے شامل ہونے اور ماسک شینیٹائزر کے استعمال کے ساتھ شادی کرنے کی اجازت دی گئی۔
اس کے بعد شادی کی تقریب شروع کی گئی جس میں بارات کی کمی کو ضلع لیگل سروس اٹھاریٹی کے سکریٹری و ایڈیشنل جج دیپک کمار نے پوری کرتے ہوئے شادی کی رسم کو اپنے موجودگی میں ادا کروایا اور شادی کے جوڑے کو دعائیں دی اور بار بار لڑکی لڑکا کو شینیٹائزر کرواتے دکھے-