ETV Bharat / state

بھاگلپور کی سلک ساڑی عالمی سطح پر پسند کی جاتی ہے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 30, 2023, 1:32 PM IST

کھادی کی صنعت سے منسلک سلک کپڑوں کی پیدوار میں بہار نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ بہار کے بھاگلپور میں تیار ہونے والی سلک ساڑیاں عالمی سطح پر پسند کی جاتی ہیں۔ اس صنعت سے وابستہ مسلم بنکروں کے مطابق بہار حکومت کے تعاون اور مدد کی وجہ سے بھاگلپوری سلک کپڑے کی صنعت نے ترقی کی ہے۔ Silk Saree Of Bhagalpur

بھاگلپور کی سلک ساڑی عالمی سطح پر پسند کی جاتی ہے
بھاگلپور کی سلک ساڑی عالمی سطح پر پسند کی جاتی ہے
بھاگلپور کی سلک ساڑی عالمی سطح پر پسند کی جاتی ہے

گیا: ملکی سطح پر خواتین کے پسندیدہ ملبوسات میں بہار کی سلک ساری بھی ہے جوکہ بہار کے بھاگلپور اور مدھوبنی وغیرہ میں تیار ہوتی ہے لیکن ریاست میں سلک ساڑی کی سب سے بڑی صنعت بھاگلپور میں ہے۔ سلک ساری میں ٹشر سلک ساری اور ٹشر سلک مدھوبنی ہینڈ پرنٹیٹ ڈیزائن ساری سب سے زیادہ پسندیدہ ہے۔

اس ساڑی کی خاصیت یہ ہوتی ہے کہ برسوں استعمال کے بعد بھی اس کی چمک اور پرنٹ برقرار رہتی ہے، اس کے صنعت کاروں کے مطابق کئی معروف شخصیات جن میں موجودہ صدر جمہوریہ ہند اور مرکزی وریاستی خاتون وزرا سمیت فلم انڈسٹری اور خاص طور پر ساؤتھ فلموں کی ہیروئن، بڑے گھرانوں کی خواتین اور دیگر شعبے کی خواتین کو بے حد پسند ہے۔ سلک ساری کھادی صنعت سے وابستہ ہے حالانکہ بھاگلپور کے کھادی صنعت میں نہ صرف خواتین کے لیے سلک کی ساڑیاں اور سوٹ شلوار تیار ہوتے ہیں بلکہ مردوں کے لباس جس میں سلک کا کرتا، شرٹ اور کھادی کے دوسرے کپڑے جس میں کاٹن اور دوسرے اقسام کے کپڑے بھی تیار ہوتے پیں۔

یہاں ہینڈ لوم اور پاور لوم دونوں سے کپڑے تیار ہوتے ہیں اور اس کی دھمک چمک مقبولیت اور مانگ ملک وبیرون ملک میں بھی ہے، خاص کر سلک ٹشر مدھوبنی ہینڈ پرنٹیٹ ساری کی مانگ عالمی سطح پر ہے۔ صنعت کاروں کی طرف عمومی طور پر سلک ساری کی قیمت 1400 روپے سے شروع ہوتی ہے اور 5000 روپے تک کی ہوتی ہے۔ البتہ اس کی قیمت شاپنگ دکانوں اور مالز میں مزید بڑھ جاتی ہے کیونکہ مذکورہ بالا قیمت مینوفیکچرز کی ہے جب کہ ہینڈ پرنٹیٹ سلک ساری مینوفیکچرز کے یہاں قیمت 10000 روپے سے بھی زیادہ تک کی ہے۔ ہینڈ پرنٹ کی ایک ساری کو تیار کرنے میں 15 دنوں کا وقت لگتا ہے اور اس کی مقبولیت اس لیے بھی ہے کیونکہ اسے بڑی باریک بینی سے بنایا جاتا ہے۔

بہار میں اس صنعت کا ہوا ہے فروغ
بہار میں ہینڈلوم اور پاور لوم کی صنعت کے فروغ کے لیے حکومتی سطح پر کئی منصوبوں کا فائدہ دیا جاتا ہے۔بھاگلپور کے کپڑے کی صنعت سے وابستہ بنکروں میں بڑی تعداد مسلمانوں کی ہے ۔ان کا یہ کام خاندانی ہے البتہ حال کے کچھ برسوں میں انکا مزید کام بڑھا ہے۔اس کی وجہ بہار حکومت کی خاص توجہ بھی ہے۔

حکومت بہار اور مرکزی حکومت نے کھادی کی صنعت کے فروغ کے لیے کئی مواقع فراہم کیے ہیں ، مارکیٹ بھی دی گئی ہے ، بہار حکومت کے وزیراعلی ادھمی منصوبہ سے بڑا فائدہ ہوا ہے ، انہوں نے بہار حکومت کے ذریعے بنکروں کو دی جانے والی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ستائش کی اور کہاکہ اب کھادی سے وابستہ صنعت کے فروغ کے لیے بہار حکومت نے بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہے جسکے باعث اب کھادی کی جانب لوگوں کا رجحان بڑھا ہے۔

نوجوانوں کی وابستگی بڑھی

عبدالباری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کھادی صنعت سے نوجوانوں کی وابستگی بڑھی ہے۔نوجوانوں کی وابستگی سے کئی بڑی تبدیلی بھی ہوئی ہے جیسے روایتی طور طریقوں میں بھی بدلاو آیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کپڑے کی دوسری صنعت میں جیسے فیشن اور ہرطرح کے ڈیزائن ہوتے ہیں۔ اسی طرح کھادی کپڑے کی صنعت میں بھی ہوا ہے بلکہ کچھ تو ایسی تبدیلی ہوئی ہے کہ کھادی کے کپڑوں کا مقابلہ دوسرے کپڑوں میں نہیں ہو سکتاہے۔ جس میں ایک سلک ٹشر ساری بھی ہے کہ جسکے مدمقابل دوسری نہیں ہے ۔

نوجوانوں نے کئی اور تبدیلی کی ہے ،اس سے وابستہ نوجوانوں میں کئی ایسے ہیں جو فیشن ، آرٹ اور دیگر کورسز کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس سے جڑکر ہردن کچھ نئے ایجاد میں لگے ہیں۔نوجوانوں کی بڑھتی وابستگی کا ہی نتیجہ ہے کہ ٹکنالوجی سوشل میڈیا اور دوسرے عوامی رابطہ ذرائع اور طور طریقوں کو بھی اپنایا گیاہے ، مرکزی وریاستی حکومتوں نے کھادی کے فروغ کے تعلق سے اپنا اپنا ایپ بھی جاری کیا ہے جس سے براہ راست جڑ کر لوگ استعفادہ کرر ہے ہیں، انہوں نے کہاکہ کھادی صنعت میں نوجوانوں کا بھی کردار اور کام بڑا اثردار ثابت ہو رہاہے

بہار کی صنعت ہمارے لیے باعث فخر

گاندھی میدان میں کھادی گرام ادھیوگ اور بازار میلہ لگاہواہے جس میں 30 سے زیادہ اسٹال بھاگلپور کپڑے کی صنعت سے وابستہ افراد کے ہیں، اس میں ہینڈلوم اور پاور لوم دونوں سے تیار کپڑے اسٹال پر رکھے گئے ہیں ، حالانکہ اس میلہ بازار میں زیادہ قیمتی سلک کپڑے نہیں ہیں ۔ ہر دن صبح و شام بھاگلپور کے صنعت کاروں کے ذریعے تیار کپڑے کے خریداروں کی بڑی تعداد پہنچ رہی ہے ۔

آج میلہ میں پہنچے ایک صارف نیرج کمار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھاگلپور کے کپڑے کی صنعت ہماری وراثت ہے جسکا ماضی بھی شاندار رہاہے ،بدلتے وقت اور فیشن میں روایتی مصنوعات میں تبدیلی آئی ہے اس سے کپڑے کی صنعت بھی اچھوت نہیں ہے لیکن بدلتے زمانے کے ساتھ بہار بھی اپنی نئی پہچان کھادی کپڑا ، سلک اور بھاگلپوری کپڑوں میں بنایا ہے ۔اچھی بات ہے کہ بہار اس میں بھی آگے تیزی سے بڑھ رہاہے ، حکومت بھی اس میں تعاون کررہی ہے اور اسکے لیے منصوبوں کو بھی چلایا گیا ہے ،

یہ بھی ڑھیں:بہار کے محکمہ تعلیم کا تعطیلات سے متعلق وصاحتی نوٹیفیکیشن جاری

کھادی صنعت میں بھی ہرطرح کے ڈیزائن اور فیشن مناسب قیمتوں پر دستیاب ہیں اور یہ کوشش مسلسل جاری ہے کہ قومی سطح کی مارکیٹ پر مزید مضبوطی کھادی سلک اور بھاگلپور کے کپڑوں کو فراہم کی جائے ، خوشی اس بات کی بھی ہے کہ نوجوان اس صنعت سے جڑ رہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ کھادی کی صنعت کوبڑھاوادینے کے لیے مرکزی اور ریاستی دونوں حکومتوں نے مثبت کام کیا ہے.

بھاگلپور کی سلک ساڑی عالمی سطح پر پسند کی جاتی ہے

گیا: ملکی سطح پر خواتین کے پسندیدہ ملبوسات میں بہار کی سلک ساری بھی ہے جوکہ بہار کے بھاگلپور اور مدھوبنی وغیرہ میں تیار ہوتی ہے لیکن ریاست میں سلک ساڑی کی سب سے بڑی صنعت بھاگلپور میں ہے۔ سلک ساری میں ٹشر سلک ساری اور ٹشر سلک مدھوبنی ہینڈ پرنٹیٹ ڈیزائن ساری سب سے زیادہ پسندیدہ ہے۔

اس ساڑی کی خاصیت یہ ہوتی ہے کہ برسوں استعمال کے بعد بھی اس کی چمک اور پرنٹ برقرار رہتی ہے، اس کے صنعت کاروں کے مطابق کئی معروف شخصیات جن میں موجودہ صدر جمہوریہ ہند اور مرکزی وریاستی خاتون وزرا سمیت فلم انڈسٹری اور خاص طور پر ساؤتھ فلموں کی ہیروئن، بڑے گھرانوں کی خواتین اور دیگر شعبے کی خواتین کو بے حد پسند ہے۔ سلک ساری کھادی صنعت سے وابستہ ہے حالانکہ بھاگلپور کے کھادی صنعت میں نہ صرف خواتین کے لیے سلک کی ساڑیاں اور سوٹ شلوار تیار ہوتے ہیں بلکہ مردوں کے لباس جس میں سلک کا کرتا، شرٹ اور کھادی کے دوسرے کپڑے جس میں کاٹن اور دوسرے اقسام کے کپڑے بھی تیار ہوتے پیں۔

یہاں ہینڈ لوم اور پاور لوم دونوں سے کپڑے تیار ہوتے ہیں اور اس کی دھمک چمک مقبولیت اور مانگ ملک وبیرون ملک میں بھی ہے، خاص کر سلک ٹشر مدھوبنی ہینڈ پرنٹیٹ ساری کی مانگ عالمی سطح پر ہے۔ صنعت کاروں کی طرف عمومی طور پر سلک ساری کی قیمت 1400 روپے سے شروع ہوتی ہے اور 5000 روپے تک کی ہوتی ہے۔ البتہ اس کی قیمت شاپنگ دکانوں اور مالز میں مزید بڑھ جاتی ہے کیونکہ مذکورہ بالا قیمت مینوفیکچرز کی ہے جب کہ ہینڈ پرنٹیٹ سلک ساری مینوفیکچرز کے یہاں قیمت 10000 روپے سے بھی زیادہ تک کی ہے۔ ہینڈ پرنٹ کی ایک ساری کو تیار کرنے میں 15 دنوں کا وقت لگتا ہے اور اس کی مقبولیت اس لیے بھی ہے کیونکہ اسے بڑی باریک بینی سے بنایا جاتا ہے۔

بہار میں اس صنعت کا ہوا ہے فروغ
بہار میں ہینڈلوم اور پاور لوم کی صنعت کے فروغ کے لیے حکومتی سطح پر کئی منصوبوں کا فائدہ دیا جاتا ہے۔بھاگلپور کے کپڑے کی صنعت سے وابستہ بنکروں میں بڑی تعداد مسلمانوں کی ہے ۔ان کا یہ کام خاندانی ہے البتہ حال کے کچھ برسوں میں انکا مزید کام بڑھا ہے۔اس کی وجہ بہار حکومت کی خاص توجہ بھی ہے۔

حکومت بہار اور مرکزی حکومت نے کھادی کی صنعت کے فروغ کے لیے کئی مواقع فراہم کیے ہیں ، مارکیٹ بھی دی گئی ہے ، بہار حکومت کے وزیراعلی ادھمی منصوبہ سے بڑا فائدہ ہوا ہے ، انہوں نے بہار حکومت کے ذریعے بنکروں کو دی جانے والی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ستائش کی اور کہاکہ اب کھادی سے وابستہ صنعت کے فروغ کے لیے بہار حکومت نے بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہے جسکے باعث اب کھادی کی جانب لوگوں کا رجحان بڑھا ہے۔

نوجوانوں کی وابستگی بڑھی

عبدالباری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کھادی صنعت سے نوجوانوں کی وابستگی بڑھی ہے۔نوجوانوں کی وابستگی سے کئی بڑی تبدیلی بھی ہوئی ہے جیسے روایتی طور طریقوں میں بھی بدلاو آیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کپڑے کی دوسری صنعت میں جیسے فیشن اور ہرطرح کے ڈیزائن ہوتے ہیں۔ اسی طرح کھادی کپڑے کی صنعت میں بھی ہوا ہے بلکہ کچھ تو ایسی تبدیلی ہوئی ہے کہ کھادی کے کپڑوں کا مقابلہ دوسرے کپڑوں میں نہیں ہو سکتاہے۔ جس میں ایک سلک ٹشر ساری بھی ہے کہ جسکے مدمقابل دوسری نہیں ہے ۔

نوجوانوں نے کئی اور تبدیلی کی ہے ،اس سے وابستہ نوجوانوں میں کئی ایسے ہیں جو فیشن ، آرٹ اور دیگر کورسز کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس سے جڑکر ہردن کچھ نئے ایجاد میں لگے ہیں۔نوجوانوں کی بڑھتی وابستگی کا ہی نتیجہ ہے کہ ٹکنالوجی سوشل میڈیا اور دوسرے عوامی رابطہ ذرائع اور طور طریقوں کو بھی اپنایا گیاہے ، مرکزی وریاستی حکومتوں نے کھادی کے فروغ کے تعلق سے اپنا اپنا ایپ بھی جاری کیا ہے جس سے براہ راست جڑ کر لوگ استعفادہ کرر ہے ہیں، انہوں نے کہاکہ کھادی صنعت میں نوجوانوں کا بھی کردار اور کام بڑا اثردار ثابت ہو رہاہے

بہار کی صنعت ہمارے لیے باعث فخر

گاندھی میدان میں کھادی گرام ادھیوگ اور بازار میلہ لگاہواہے جس میں 30 سے زیادہ اسٹال بھاگلپور کپڑے کی صنعت سے وابستہ افراد کے ہیں، اس میں ہینڈلوم اور پاور لوم دونوں سے تیار کپڑے اسٹال پر رکھے گئے ہیں ، حالانکہ اس میلہ بازار میں زیادہ قیمتی سلک کپڑے نہیں ہیں ۔ ہر دن صبح و شام بھاگلپور کے صنعت کاروں کے ذریعے تیار کپڑے کے خریداروں کی بڑی تعداد پہنچ رہی ہے ۔

آج میلہ میں پہنچے ایک صارف نیرج کمار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھاگلپور کے کپڑے کی صنعت ہماری وراثت ہے جسکا ماضی بھی شاندار رہاہے ،بدلتے وقت اور فیشن میں روایتی مصنوعات میں تبدیلی آئی ہے اس سے کپڑے کی صنعت بھی اچھوت نہیں ہے لیکن بدلتے زمانے کے ساتھ بہار بھی اپنی نئی پہچان کھادی کپڑا ، سلک اور بھاگلپوری کپڑوں میں بنایا ہے ۔اچھی بات ہے کہ بہار اس میں بھی آگے تیزی سے بڑھ رہاہے ، حکومت بھی اس میں تعاون کررہی ہے اور اسکے لیے منصوبوں کو بھی چلایا گیا ہے ،

یہ بھی ڑھیں:بہار کے محکمہ تعلیم کا تعطیلات سے متعلق وصاحتی نوٹیفیکیشن جاری

کھادی صنعت میں بھی ہرطرح کے ڈیزائن اور فیشن مناسب قیمتوں پر دستیاب ہیں اور یہ کوشش مسلسل جاری ہے کہ قومی سطح کی مارکیٹ پر مزید مضبوطی کھادی سلک اور بھاگلپور کے کپڑوں کو فراہم کی جائے ، خوشی اس بات کی بھی ہے کہ نوجوان اس صنعت سے جڑ رہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ کھادی کی صنعت کوبڑھاوادینے کے لیے مرکزی اور ریاستی دونوں حکومتوں نے مثبت کام کیا ہے.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.