گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ایک ایسی خانقاہ ہے جہاں ربیع الاول کے موقع پر 12 دنوں تک سیرت کی مجلس منعقد ہوتی ہے۔ سیرت رسول ﷺ سننے کی غرض سے ہندو برادری کے لوگ بھی یہاں آتے ہیں، گیا میں یہ خانقاہ ہندوستانی ثقافت، گنگا جمنی تہذیب کی روشن علامت کے طور پر دیکھی جاتی ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے خانقاہ اور سیرت کی مجلس کے حوالے سے صاحب سجادہ سے خصوصی گفتگو کی ہے۔ گیا میں واقع خانقاہ چشتیہ منعمیہ ابوالعلائیہ میں ربیع الاول کے موقع پر سیرت النبی کی مجلس منعقد ہوتی ہے۔
سجادہ نشیں حضرت مولانا مفتی سید شاہ صباح الدین منعمی کے مطابق ربیع الاول کے موقع پر بہار میں پہلی بار ' سیرت ' کی مجلس اسی خانقاہ میں شروع ہوئی تھی اور اس کے بعد یہ روایت آہستہ آہستہ ملک کے مختلف حصوں اور علاقوں میں پھیل گئی۔ یکم ربیع الاول سے بارہ ربیع الاول تک کا یہ عمل 1840 عیسوی سے جاری ہے۔ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجلس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہوتے ہیں اور اپنی اپنی عقیدت و محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ یہاں ربیع الاول کے موقع پر اس برس بھی چاند کی پہلی تاریخ سے بعد نماز عشاء سیرت کی مجلس کا اہتمام کیا جارہا ہے اور اس میں سینکڑوں افراد شامل ہوتے ہیں۔
اس خانقاہ کی تاریخ ایک ہزار سال پرانی ہے۔ یہ شاید ملک کی واحد خانقاہ ہے جہاں بارہ دنوں تک سیرت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیان کی جاتی ہے۔ خانقاہ کے سجادہ نشیں اور خانقاہ کی تاریخ کے حوالے سے تحقیق کرنے والوں کے مطابق ریاست بہار میں پہلی مرتبہ ربیع الاول کے موقع پر سیرت النبی کی بارہ روزہ مجلس کا آغاز حضور خواجہ بہار حضرت مولانا سید شاہ عطاء حسین فانی علیہ الرحمہ نے کیا تھا اور تب سے یہ سلسلہ جاری رہا ہے۔ خواجہ بہار سے معروف سید شاہ عطاء حسین فانی علیہ الرحمہ نے 1840 عیسوی میں عرب اور عجم کا سفر کیا، مدینہ منورہ میں قیام کے دوران انہیں احساس ہوا کہ سیرت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بیان لوگوں کے درمیان ضروری ہے۔
سفر سے واپس آنے کے بعد انہوں نے یہ سلسلہ شروع کرنے سے پہلے ' سیرت ' رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک کتاب لکھی۔ اس مجلس میں پیغمبر اسلام حضور سرور کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت بیان کی جاتی ہے، خانقاہ کی تاریخ کے مطابق صاحب سجادہ ہی سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیان فرماتے ہیں اور آخر دن یعنی کہ بارہ ربیع الاول کو مجلس کا اختتام موئے مبارک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور دوسرے مبارک تبرکات کی زیارت اور دعاء پر ہوتا ہے۔ اس برس 28 ستمبر کو 12 ربیع الاول منائی جائے گی اور اس حوالے سے خانقاہ سمیت ضلع بھر میں تیاریاں زور و شور سے کی جا رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے آج سیرت کے جلسے کے حوالے سے یہاں کے سجادہ نشیں حضرت مولانا سید شاہ صباح الدین منعمی سے خصوصی گفتگو کی ہے، انہوں نے دوران گفتگو سیرت کی مجلس اور خانقاہ کی روایت وتاریخ کے حوالے سے بتایا کہ خانقاہ میں ربیع الاول کے چاند کی پہلی تاریخ سے ہی سیرت کی مجلس منعقد ہوتی ہے اور یہ سلسلہ بارہ ربیع الاول تک جاری رہتا ہے، خانقاہ میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مجلس کی شروعات اور انتظام خواجہ حضرت سید شاہ عطاء حسین فانی رحمت اللہ علیہ نے قریب دو سو سال قبل کیا تھا اور اس حوالے سے انہوں نے ایک کتاب بھی لکھی۔
حضرت سید عطاء حسین فانی رحمت اللہ علیہ فرماتے تھے کہ جب تک کوئی انسان کسی کے تعلق سے پوری سیرت سے واقف نہیں ہوگا، تب تک وہ اسکی اتباع اور پیروی کیسے کرے گا ؟ اس صورت میں تو ضروری ہے کہ ہم پوری زندگی اور سیرت سے واقف ہوں اور پھر اس پر عمل کریں، لہذا لوگوں کو سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے واقف کرانے کے لیے بارہ مجالس کا اہتمام کرنا شروع کیا تھا، جو آج تک جاری و ساری ہے۔
مزید پڑھیں: خانقاہ کریمیہ میں تین مارچ سے سہ روزہ عرس کا اہتمام
انہوں نے اس خانقاہ کی تاریخ کے حوالے سے بتایاکہ اس کی بنیاد خواجہ معین الدین چشتی کے خلیفہ حضرت خواجہ تاج الدین دہلوی نے ایک ہزار سال پہلے رکھی تھی۔ اس سے قبل یہ خانقاہ کانپور کے کالپی شریف میں قائم ہوئی ، بعد میں شہنشاہ داود شاہ کے اسرار پر اس خانقاہ کے بزرگ شہنشاہ کے ساتھ بہار کے حاجی پور آئے۔ اس کے بعد وہ وہاں سے پٹنہ کے مغل پورہ اور پھر داناپور میں شہنشاہ شاہ عالم ثانی کے حکم پر کچھ عرصہ قیام کیا اور پھر اسکے بعد خانقاہ کے بزرگ گیا تشریف لائے اور یہیں خانقاہ قائم کر مقیم ہوئے۔
جس جگہ پر خانقاہ واقع ہے وہ ہندو اکثریتی آبادی والا علاقہ ہے اور یہ وشنو پد مندر کے قریب میں واقع ہے جہاں سال بھر ہندو برادری اپنے مرحومین کے حق میں پنڈدان کرنے پہنچتے ہیں، یہ علاقہ حساس ہونے کے ساتھ آپسی اتحاد کی مثال بھی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ بہار کی پہلی خانقاہ ہے جہاں سیرت کی مجلس اور تبرکات کی زیارت میں ہندو برادری کے لوگ بھی شامل ہوتے ہیں۔ سجادہ نشیں نے بتایاکہ خانقاہ کی مجلس میں نہ صرف مسلمان بلکہ برادران وطن 'پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ' کی حیات و خدمات، کردار و عمل اور پوری سیرت کو سننے بارہ دنوں تک مسلسل آتے ہیں۔
اس کے علاوہ بلاتفریق سبھی خانقاہ میں زیارت موئے مبارک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، موئے مبارک حضرت علی رضی اللہ عنہ اور موئے مبارک امام حسین علیہ السلام اور دیگر تبرکات کی زیارت کرنے پہنچتے ہیں، مجلس میں شامل ہونے والوں میں ایک ادیے کمار بھی ہیں جو گزشتہ 15 برسوں سے آرہے ہیں۔ سجادہ نشیں نے کہاکہ اس سے مذہب کا تعلق نہیں ہے بلکہ حضور سب کے ہیں اور حضور کے سب ہیں۔گویا کہ یہ خانقاہ ہندوستانی ثقافت گنگا جمنی تہذیب اور ہندو مسلم بھائی چارہ کی روشن علامت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس بار 12 ربیع 28 ستمبر کو منائی جائے گی اور اسی دن شہر گیا میں گنیش پوجا کی مورتی وسرجن جلوس اور پتر پکش میلے کا افتتاح ہے لیکن یہاں خانقاہ کے پاس واقع ہندو آبادی کا کہنا ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ اپنی روایت کے مطابق سبھی ملکر عید میلادالنبی کے موقع پر خانقاہ میں منعقد ہونے والی تقریب کو کامیاب بنائیں گے۔ ہندو برادری کی یقین دہانی پر خانقاہ منتظمہ بھی پر اعتماد ہے۔