ETV Bharat / state

اقلیتی کمیشن بہار حکومت نے بی پی ایس سی سے وضاحت طلب کی

بہار اقلیتی کمیشن نے بی پی ایس سی سے جواب طلب کیا ہے۔ آج گیا میں خصوصی گفتگو کے دوران کمیشن کے چیئرمین نے کہا کہ اردو اور بنگلہ کے امیدواروں کو ان کی زبان کے سوال نامے نہیں دیا جانا ایک بڑی غلطی ہے ، بی پی ایس سی اسکا حل نکالے نہیں تو امتحان رد کرے۔ Bihar Minority Commission Chairman

اقلیتی کمیشن بہار حکومت نے بی پی ایس سی سے وضاحت طلب کی
اقلیتی کمیشن بہار حکومت نے بی پی ایس سی سے وضاحت طلب کی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 12, 2023, 4:51 PM IST

اقلیتی کمیشن بہار حکومت نے بی پی ایس سی سے وضاحت طلب کی

گیا: بہار اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے ریاست میں اقلیتوں کے مسائل اور ترقیاتی منصوبوں میں حصے داری ، زبان و حقوق کی حفاظت اور دیگر پہلوؤں پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ریاض الحق عرف راجو نے کہا کہ وزیراعلی نتیش کمار نے بلا تفریق سبھی برادری مذہب اور سبھی طبقے کی آبادی کی ترقی کے لیے کام کیا ہے۔ اگر کہیں کوئی غلطی ، حق تلفی ، زیادتی ، تشدد اور دیگر تکلیف دہ چیزیں یا کوئی مسئلہ نظرآئے تو بلاجھجھک کمیشن کو آگاہ کریں ، کمیشن متحرک اور فعال ہے۔اپنے دائرہ اختیاری کی پیروی میں ذرہ برابر بھی شک و شبہات نہیں رکھتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ فوری کاروائی کمیشن کی پہچان ہے۔ایسا بھی نہیں ہے کہ کمیشن کسی شکایت یا اطلاع دیے جانے کے بعد حرکت میں آتاہے بلکہ کمیشن کی نظروں سے گزرنے والے معاملوں پر بھی خود نوٹس لیا جاتا ہے۔بی پی ایس سی کے ذریعہ اردو کے تئیں سردمہری اور تنگ نظری کے معاملے پر بھی جواب طلب کیا گیا ہے۔

اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے کہا ہے کہ اساتذہ امتحان میں پیش آئے مسئلے کا حل ہو یا پھر امتحان رد کیا جائے کیونکہ اردو اور اس کے امیدواروں کے ساتھ ناانصافی قابل برداشت نہیں ہے ۔ دراصل بی پی ایس سی اساتذہ امتحان میں اردو سوال نامہ نہیں تھا جس کے بعد بہار میں امیدواروں کے ساتھ محبان اردو نے بی پی ایس سی کی بے توجہی پر سوال کھڑے کیے ہیں ، اس معاملے پر اقلیتی کمیشن نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے۔

بہار کے ضلع گیا میں آج ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ریاض الحق نے کہاکہ مذہبی لسانی امور کی بنیادوں پر ہی کمیشن کا وجود ہے اور اس وجود کے وقار ، اختیارات کا استعمال ہوگا کیونکہ اقلیتوں کے حقوق کی ادائیگی کی ضمانت دستور ہند نے دی ہے، بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت ہے اور اس حکومت کے مکھیا ' وزیراعلی نتیش کمار ' نے یقینی بنایا ہے کہ اقلیتی فرقے کے مسائل حل ہوں ۔ اقلیتی کمیشن بھی اپنی ذمہ داریوں سے واقف ہے اور یہی وجہ ہے کہ کمیشن کے اراکین بہار کے سبھی اضلاع اور اسکے علاقے کا دورہ کرکے وہاں مقامی سطح پر بھی اقلیتوں کے مسائل سے واقف ہوکر اسکو حل کرانے کو یقینی بنانے میں لگے ہیں۔

کیا ہے معاملہ :

گزشتہ روز بی پی ایس سی کے ذریعہ اساتذہ کی تقرری کے لیے ہونے والے مقابلہ جاتی امتحان میں اردو اور بنگلہ کے امیدواروں کو ان کی زبان میں پرچہ دیے جانے کے بجائے ہندی کے سوالنامے تقسیم کیے گئے جبکہ بی پی ایس سی کے ذریعہ جاری اشتہار کے مطابق مڈل اسکول 6 سے 8 کلاس کے اساتذہ تقرری کے لیے ہونے والے امتحان کے سوالنامہ میں کل 150 نمبر کے سوالات پوچھے جانے تھے۔اس کا پہلا حصہ 30 نمبر لینگویج کا ہے جس کی نوعیت کوالیفائنگ ہے۔لینگویج میں انگریزی اور متعلقہ لینگویج اردو بنگلہ اور دیگر سے سوالات پوچھے جانے تھے لیکن 30 نمبر کے کوالیفائنگ امتحان کے پرچہ میں انگریزی کے 8 سوالات کے علاوہ باقی سبھی 22 سوالات جنہوں نے اردو زبان کا سلیکشن کیا تھا۔ انہیں ہندی کے سوال نامے دیے گئے جس کے بعد یہ ہنگامہ بر پا ہوا۔ اس معاملے میں اقلیتی کمیشن بھی اب مداخلت کر چکا ہے ۔واضح لفظوں میں چیئرمین ریاض الحق کا کہنا ہے کہ بی پی ایس سی کو اپنی غلطی سدھارنی ہوگی۔

واضح ہوکہ چیئرمین نے خصوصی گفتگو کے دوران اقلیتوں کے دیگر مسائل خاص کر اردو کی تعلیم اور ٹولہ تعلیمی مرکز میں بحالی ، سرکاری اسکیموں میں اقلیتی فرقے کی حصے داری پر بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور کہاکہ جو کام ابھی اقلیتوں یا ان کے اداروں زبان اور ان کے دیگر شعبے کے باقی ہیں وہ جلد ہی پورے کرلیے جائیں گے ۔حالانکہ اردو سے وابستہ سرکاری اداروں کی موجودہ تشویشناک صورتحال پر انہوں نے تشفی بخش جواب نہیں دیا البتہ انہوں نے اپنے کمیشن کے کام کاج کی سراہنا کی۔

یہ بھی پڑھیں:اقلیتی کمیشن بہار نے اقلیتوں کے مسائل اورمنصوبوں کا جائزہ لیا

اور کہاکہ کہیں کوئی معاملہ ہو تو کمیشن کو فوری طور پر اگاہ کیا جائے تاکہ کمیشن بروقت کاروائی کرے ، انہوں نے کمیشن کے اختیارات کی تشہیر پر زور دیا اور کہاکہ وہ اس سمت میں کام کررہے ہیں کیونکہ عام لوگوں کو کمیشن کے تعلق سے واقفیت نہیں ہے ، کمیشن کا ہرضلع میں دورہ بھی ایک اہم مددگار ثابت ہوگا۔

اقلیتی کمیشن بہار حکومت نے بی پی ایس سی سے وضاحت طلب کی

گیا: بہار اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے ریاست میں اقلیتوں کے مسائل اور ترقیاتی منصوبوں میں حصے داری ، زبان و حقوق کی حفاظت اور دیگر پہلوؤں پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ریاض الحق عرف راجو نے کہا کہ وزیراعلی نتیش کمار نے بلا تفریق سبھی برادری مذہب اور سبھی طبقے کی آبادی کی ترقی کے لیے کام کیا ہے۔ اگر کہیں کوئی غلطی ، حق تلفی ، زیادتی ، تشدد اور دیگر تکلیف دہ چیزیں یا کوئی مسئلہ نظرآئے تو بلاجھجھک کمیشن کو آگاہ کریں ، کمیشن متحرک اور فعال ہے۔اپنے دائرہ اختیاری کی پیروی میں ذرہ برابر بھی شک و شبہات نہیں رکھتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ فوری کاروائی کمیشن کی پہچان ہے۔ایسا بھی نہیں ہے کہ کمیشن کسی شکایت یا اطلاع دیے جانے کے بعد حرکت میں آتاہے بلکہ کمیشن کی نظروں سے گزرنے والے معاملوں پر بھی خود نوٹس لیا جاتا ہے۔بی پی ایس سی کے ذریعہ اردو کے تئیں سردمہری اور تنگ نظری کے معاملے پر بھی جواب طلب کیا گیا ہے۔

اقلیتی کمیشن کے چیئرمین نے کہا ہے کہ اساتذہ امتحان میں پیش آئے مسئلے کا حل ہو یا پھر امتحان رد کیا جائے کیونکہ اردو اور اس کے امیدواروں کے ساتھ ناانصافی قابل برداشت نہیں ہے ۔ دراصل بی پی ایس سی اساتذہ امتحان میں اردو سوال نامہ نہیں تھا جس کے بعد بہار میں امیدواروں کے ساتھ محبان اردو نے بی پی ایس سی کی بے توجہی پر سوال کھڑے کیے ہیں ، اس معاملے پر اقلیتی کمیشن نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے۔

بہار کے ضلع گیا میں آج ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ریاض الحق نے کہاکہ مذہبی لسانی امور کی بنیادوں پر ہی کمیشن کا وجود ہے اور اس وجود کے وقار ، اختیارات کا استعمال ہوگا کیونکہ اقلیتوں کے حقوق کی ادائیگی کی ضمانت دستور ہند نے دی ہے، بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت ہے اور اس حکومت کے مکھیا ' وزیراعلی نتیش کمار ' نے یقینی بنایا ہے کہ اقلیتی فرقے کے مسائل حل ہوں ۔ اقلیتی کمیشن بھی اپنی ذمہ داریوں سے واقف ہے اور یہی وجہ ہے کہ کمیشن کے اراکین بہار کے سبھی اضلاع اور اسکے علاقے کا دورہ کرکے وہاں مقامی سطح پر بھی اقلیتوں کے مسائل سے واقف ہوکر اسکو حل کرانے کو یقینی بنانے میں لگے ہیں۔

کیا ہے معاملہ :

گزشتہ روز بی پی ایس سی کے ذریعہ اساتذہ کی تقرری کے لیے ہونے والے مقابلہ جاتی امتحان میں اردو اور بنگلہ کے امیدواروں کو ان کی زبان میں پرچہ دیے جانے کے بجائے ہندی کے سوالنامے تقسیم کیے گئے جبکہ بی پی ایس سی کے ذریعہ جاری اشتہار کے مطابق مڈل اسکول 6 سے 8 کلاس کے اساتذہ تقرری کے لیے ہونے والے امتحان کے سوالنامہ میں کل 150 نمبر کے سوالات پوچھے جانے تھے۔اس کا پہلا حصہ 30 نمبر لینگویج کا ہے جس کی نوعیت کوالیفائنگ ہے۔لینگویج میں انگریزی اور متعلقہ لینگویج اردو بنگلہ اور دیگر سے سوالات پوچھے جانے تھے لیکن 30 نمبر کے کوالیفائنگ امتحان کے پرچہ میں انگریزی کے 8 سوالات کے علاوہ باقی سبھی 22 سوالات جنہوں نے اردو زبان کا سلیکشن کیا تھا۔ انہیں ہندی کے سوال نامے دیے گئے جس کے بعد یہ ہنگامہ بر پا ہوا۔ اس معاملے میں اقلیتی کمیشن بھی اب مداخلت کر چکا ہے ۔واضح لفظوں میں چیئرمین ریاض الحق کا کہنا ہے کہ بی پی ایس سی کو اپنی غلطی سدھارنی ہوگی۔

واضح ہوکہ چیئرمین نے خصوصی گفتگو کے دوران اقلیتوں کے دیگر مسائل خاص کر اردو کی تعلیم اور ٹولہ تعلیمی مرکز میں بحالی ، سرکاری اسکیموں میں اقلیتی فرقے کی حصے داری پر بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور کہاکہ جو کام ابھی اقلیتوں یا ان کے اداروں زبان اور ان کے دیگر شعبے کے باقی ہیں وہ جلد ہی پورے کرلیے جائیں گے ۔حالانکہ اردو سے وابستہ سرکاری اداروں کی موجودہ تشویشناک صورتحال پر انہوں نے تشفی بخش جواب نہیں دیا البتہ انہوں نے اپنے کمیشن کے کام کاج کی سراہنا کی۔

یہ بھی پڑھیں:اقلیتی کمیشن بہار نے اقلیتوں کے مسائل اورمنصوبوں کا جائزہ لیا

اور کہاکہ کہیں کوئی معاملہ ہو تو کمیشن کو فوری طور پر اگاہ کیا جائے تاکہ کمیشن بروقت کاروائی کرے ، انہوں نے کمیشن کے اختیارات کی تشہیر پر زور دیا اور کہاکہ وہ اس سمت میں کام کررہے ہیں کیونکہ عام لوگوں کو کمیشن کے تعلق سے واقفیت نہیں ہے ، کمیشن کا ہرضلع میں دورہ بھی ایک اہم مددگار ثابت ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.