بہار اسمبلی Bihar Legislative Assembly میں سرمائی اجلاس ختم ہونے کے باوجود اسمبلی میں سرمائی اجلاس Winter session in Bihar Assembly کے آخری سیشن میں قومی گیت وندے ماترم Vande Mataram گائے جانے پر اٹھا تنازع ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
اس معاملے پر بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ Bihar Madrasa Education Board کے چیئرمین عبدالقیوم انصاری نے کہا کہ وندے ماترم پر اعتراض کرکے اے آئی ایم آئی ایم رہنما و رکن اسمبلی اخترالایمان AIMIM leader Akhtarul Iman نے نفرت اور کشیدگی پھیلائی ہے۔ بہار کا ماحول خوشگوار ہے اور اسے ہرحال میں قائم رکھا جائے گا۔ کسی کے گانے یا نہیں گانے سے زیادہ کچھ اثر نہیں پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی گیت وندے ماترم Vande Mataram گانے والوں کی آبادی 80 فیصد سے زائد ہے ایسے میں یہاں نہیں گانے کا سوال کیا ہے؟ سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اسی لیے اس طرح کے معاملات تیزی سے بڑھائے جاتے ہیں۔
انہوں نے نمائندے کے سوال 'کیا وندے ماترم مسلمانوں کو گانا چاہیے؟ انہوں نے کہا ہے صرف کچھ لوگ اس کو گانے والے نہیں ہیں اور ان سے کچھ ہونے والا نہیں ہے۔
ان سے جب پوچھا گیا کہ وندے ماترم کا گانا ہی 'حب الوطنی' اور ماحول کو کشیدگی سے بچانے کا پیمانہ ہے، تو کیا بہار کے سرکاری مدارس میں بورڈ کے چیئرمین ہونے کی حیثیت سے وندے ماترم گانے کی اجازت اور اسے لازمی کیا جائے گا؟ اس سوال پر انہوں نے ہچکچاہٹ کے ساتھ کہا کہ مدرسہ میں گانے Vande Mataram In madarsa کے لیے کون کہہ رہا ہے، مدرسہ کا سوال کہاں سے آگیا، جب ایسی کوئی بات ہوگی تو دیکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Vande Mataram Controversy in Bihar Assembly: وندے ماترم گانے پر مختلف پارٹیوں کے مسلم رہنماؤں کا ردعمل
واضح رہے کہ بہار مدرسہ بورڈ Bihar Madrasa Board کے چیئرمین گیا دورہ پر تھے۔ بہار اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے آخری سیشن میں قومی گیت وندے ماترم گانے کو لیکر اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما اخترالایمان نے اعتراض کرتے ہوئے بابر نکلے تھے۔ اس کے بعد سے ہی بہار میں وندے ماترم پر سیاست Politics on Vande Mataram in Bihar تیز ہو گئی۔