ریاست بہار کے ضلع گیا میں آج چار ماہ بعد سبھی مساجد میں جمعہ کی نماز ادا کی گئی، جس پر لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا، وہیں نماز کے دوران مساجد میں کورونا سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی۔
آج جمعہ کی نماز بڑے ہی تزک و اہتشام کے ساتھ ادا کی گئی، جس سے لوگوں کے چہرے پر مسرت و شادمانی نظر آئی۔ تقریبا چار ماہ کے بعد جمعہ کے لئے مسجدیں کھولی گئی ہیں۔ایسے مسجدیں آباد تو تھیں لیکن محدود لوگوں پر مشتمل ہی نماز کی ادائیگی کی جا رہی تھی۔
اب جبکہ حکومت کی طرف سے مذہبی مقامات کو کھولنے کی پوری اجازت مل چکی ہے تب بڑی تعداد میں لوگ نماز ادا کرنے کےلیے مسجد کا رخ کر رہے ہیں، لیکن نماز ادا کرنے کے دوران سرکار کی جانب سے جاری کردہ تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔
شہر گیا کے قریب سبھی مسجد میں جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لیے لوگوں کی بھیڑ نظر آئی۔ سبھی جگہ پر مسجد منتظمین کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی۔
گیوال بیگہ پولیس لائن میں واقع مسجد میں نماز جمعہ میں خطاب کرتے ہوئے مولانا شبیر احمد اشرفی نے لوگوں سے کہا کہ ابھی بھی کورونا کا خطرہ باقی ہے اس لئے بھیڑ والے علاقے میں احتیاط کرنا ضروری ہے۔ مسجد میں نماز پڑھنے آئیں تو اسکا خیال رکھیں، پابندی کے ساتھ نماز ادا کریں اور اگر طبیعت خراب ہے تو مسجد میں آنے سے بہتر ہوگا کہ گھر پر ہی نماز ادا کرلیں۔ طبیعت خراب ہونے کی صورت میں جو شرعی مسائل ہیں اسکی روشنی میں نماز ادا کریں گویا کہ نماز ہرحال میں پڑھیں اور برائی سے بچیں۔
مولانا شبیر اشرفی نے بتایا کہ گزشتہ چار ماہ قبل اپریل میں جب کورونا وبا کی وجہ سے لاک ڈاون نافذ کیے گئے اور سبھی مذہبی مقامات کو بند کرنے کی ہدایت دی گئی تو حکومت کی ہدایت کی روشنی میں آٹھ سے دس لوگ ہی جماعت سے جمعہ کی نماز ادا کررہے تھے۔ الحمدللہ آج چار ماہ بعد پہلے ہی کی طرح جمعہ کی نماز ادا کی گئی جس میں بڑی تعداد میں لوگ پہنچے تھے۔
مزید پڑھیں:بہار میں مذہبی مقامات کو عوام کےلیے کھول دیا گیا
واضح رہے کہ بہار میں بدھ کے روز سے ان لاک چھ کا حکومت نے اعلان کیا اور اس میں جاری کردہ ہدایت کے مطابق مذہبی مقامات کو بھی کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔کورونا کی دوسری لہر کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب بڑی تعداد میں نماز ادا کرنے کے لیے لوگ مسجد پہنچے تھے حالانکہ علمائے کرام ابھی بھی احتیاط سے کام لینے کی تلقین کررہے ہیں۔