انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اس کے خلاف اب تک ایک الفاظ بھی نہیں بولا یہ عالمی پیمانے کی وبائی امراض ہے اسے ہندو اور مسلمان میں تقسیم نہ کیا جائے . اس کے بہت خطرناک نتائج سامنے آئیں گے .
راجہ سبھا کے سابق ایم پی علی انور انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں کہا کہ تبلیغی جماعت کے خلاف حکومت اور میڈیا سازش کر رہی ہے.
علی انور نے کہا کہ جنوری میں کیرل میں پہلا کیس سامنے آیا تھا اس وقت نریندر مودی نمستے ٹرمپ کر رہے تھے. ہزاروں لاکھوں کا مجمع کر رہے تھے. اسی وقت ان کو اس کی تیاری کرنی چاہیے تھی. علی انور نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کیوں نہیں ہوا.
انہوں نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے خلاف منظم سازش کی جارہی ہے. جب حکومت جان رہی تھی کہ بیرون ممالک سے آنے والے لوگ بیماری لے کر آرہے ہیں. تو اس وقت اس پر توجہ کیوں نہیں دی گئی. تبلیغی جماعت کا بڑا جلسہ نظام الدین میں کیوں ہونے دیا گیا. لاک ڈاؤن کے بعد تبلیغی جماعت نے اپنے لوگوں کی اطلاع حکومت کو دی. پوری تفصیل بتایا اور کہا کہ نکالا جائے تو حکومت نے پہل کیوں نہیں کی .
علی انور انصاری نے کہا کہ مجھے اس بات کی تکلیف ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی نے اب تک اس کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بولا. یہ عالمی پیمانے کی وبائی مرض ہے اس کو ہندو اور مسلمان کے درمیان تقسیم کیا جا رہا ہے . ایک مخصوص مذہب کے خلاف سازش کی جارہی ہے . کئی جگہ سے موب لنچنگ کی خبریں آرہی ہیں مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے. یہ بہت خطرناک ہے. آنے والے دنوں میں اس کے سنگین نتائج ہوں گے. یہ انسانیت کے خلاف ہے.