ریاست بہار کے شہر بھاگلپور کے برہ پورہ محلہ میں تنظیم انجمن باغ و بہار کے زیر اہتمام ایک طرحی کا مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں شہر شعراء کرام نے اپنے کلام پیش کیے۔ جسے سامعین نے بےحد پسند کیا۔
مشاعرہ کا آغاز کاظم اشرفی کی بہترین نعت شریف سے ہوا جسے لوگوں کی خوب پزیرائی حاصل ہوئی۔
مشاعرہ شروع کرنے سے قبل کورونا وباء سے وفات پانے والے اردو ادیبوں و شعراء کو انجمن باغ و بہار کی طرف سے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
اس موقع پر انجن باغ و بہار کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر اسلم پرویز نے وفات پانے والے شعراء و ادباء کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وباء کے دوران ہماری کئی اہم شخصیات اس دنیا سے رخصت ہوگئیں جن کی وجہ سے علم و ادب کی دنیا آباد تھی اور جنہوں نے اپنے تخلیقی صلاحیت سے شہر کا نام روشن کیا، لہذا ہمارا فریضہ ہے کہ ہم اپنے اکابرین کو یاد رکھیں، انہوں نے علم و ادب کی جو وراثت ہمارے لیے رکھ چھوڑی ہے اس کو سنبھالیں اور ان کے مشن کو آگے بڑھائیں۔
اس طرحی مشاعرہ کے لیے شعراء کو بھاگلپور کی معروف شخصیت اور اردو کے نامور ادیب و شاعر مناظر عاشق ہرگانوی کی غزل سے طرحی مصرع دیا گیا تھا" دل کے جلنے کی کہیں سے روشنی آئی نہیں" آپ کو بتا دیں کہ مناظر عاشق ہرگانوی کا چند مہینے قبل کورونا کی وجہ سے ہی انتقال ہوگیا تھا۔
- مزید پڑھیں: گلبرگہ: میلاد النبیؐ کی آمد پر گلبرگہ میں نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد
- کانپور: منظور عالم شاہ کے عرس کے موقع پر ادبی مشاعرے کا انعقاد
اس مشاعرہ کی نظامت بھاگلپور کی ہر دل عزیز شخصیت پروفیسر شاہد رضا جمال نے کی، جب کہ صدارت کی ذمہ داری شہزور اختر نے انجام دی۔
وہیں اس مشاعرے میں شامل ہونے والوں میں جوثر ایاغ، محمد شاداب عالم، جاوید اختر، منظر شفق، اسجد رضا اطہر، ڈاکٹر نین حسن، محمد تاج الدین، محمد صادق حسن، ڈاکٹر پرویز اختر، ایڈوکیٹ محمد سلیم الرحمان، ڈاکٹر نغمہ بیگم، ڈاکٹر خالدہ ناز، صبیحہ کوثر، نوشین جہاں وغیرہ شامل تھے۔'