اسی سلسلے میں بھاگلپور ناگرک سیوا سمیتی اور گاندھی شانتی پرتشٹھان نامی دو تنظیموں کے اشتراک سے ضلع میں فضائی خدمات شروع کروانے کے تعلق سے ایک میٹنگ کی گئی۔
اس میٹنگ میں ضلع کے متعدد سماجی و سیاسی شخصیات نے شرکت کی اور مرکزی و ریاستی حکومت سے ضلع بھاگلپور میں فضائی خدمات کا آغاز کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اس موقع پر رکن اسمبلی اجیت شرما نے کہا کہ فضائی خدمات کا راست تعلق بھاگلپور کی ترقی سے ہے۔ یہ روزگار صحت، تعلیم اور تجارت کے ساتھ ساتھ کاشتکاری اور کسانوں کی ترقی کے لیے نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب مل کر اس کے لیے تحریک چلائیں گے اور اگلی میٹنگ پروگرام بھاگل پور ہوائی اڈے پر ہوگی جس میں سبھی سیاسی،سماجی تنظیمیں شرکت کریں گے اور ایک بڑا احتجاج کیا جائے گا۔
اس موقع پر سماجی کارکن عین الھدی عرف لڈو نے کہا کہ یہاں تقریر سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے اس کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کرنا ہوگا۔
اس موقع پر ڈاکٹر شاہد رزمی نے کہا بھاگلپور کا سلک پوری دنیا میں مشہور ہے لیکن یہاں خریدار پوری دنیا سے نہیں آرہے ہیں۔ یہاں پرانی یونیورسیٹی وکرم شیلا ہے جو اب وراثت کے طور پر دیکھی جارہی ہے اسے سیاحتی مقامات سے جوڑنے کے بہترین مواقع ہیں، اس کے ساتھ ہی یہاں کے زردالو و آموں کا مزہ وزیر اعظم اور صدر جمہوریہ تک لیتے ہیں۔
شاہد رزمی کا مزید کہنا ہے کہ' بھاگلپور کا کترنی چاول اپنی خوشبو سے لوگوں کے دلوں کو اپنی جانب کھینچ رہا ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ ضلع بہت پرانا کمشنری ہوا کر تھا جب ملک میں گنے چنے کمشنری ہوا کرتے تھے پھر بھی یہ نظر انداز کیا جارہا ہے جو بڑے افسوس کی بات ہے۔
ڈاکٹر حبیب مرشد خان نے مطالبہ کیا کہ بھاگلپور میں جو موجودہ ہوائی اڈہ ہے اس سے چھوٹے ہوائی جہازوں کی آمد و رفت شروع کردینی چاہیئے اور ساتھ ہی بڑے جہازوں کی پروز کے لیے ایک بڑی زمین مختص کرکے اس پر بڑا ہوائی اڈہ قائم کیا جائے۔