کوچادھامن بلاک کے نجرپور پنچایت سے تعلق رکھنے والے کسان نوشاد عالم کا کہنا ہے کہ وہ اب کھیتی سے زیادہ ماہی گیری پر توجہ دے رہے ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ کھیتی سے کئی گنا زیادہ منافع ماہی گیری یعنی مچھلی پالن میں ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ کھیتی سے بمشکل گزارا ہوتا تھا، جبکہ مچھلی پالن کرکے نہ صرف شاندار طریقے سے گزر بسر ہوتا ہے بلکہ سالانہ 10 لاکھ تک کی بچت بھی کر لیتے ہیں۔
ماہی گیری کیسے کی جاتی ہے، اس کے لئے کتنی زمین چاہئے، کون سی زمین اس کام کے لئے بہتر ہے، مچھلی کے بچے کہاں سے اور کیسے دستیاب ہوتے ہیں، کن مچھلیوں سے زیادہ سے زیادہ منافع ہو سکتا ہے، اس کام میں کیا سرکار مدد کرتی ہے، سرکار کی مدد کیسے لی جا سکتی ہے وغیرہ کے بارے میں نوشاد عالم بتایا۔
دیکھیں یہ ویڈیو:۔