سال 2020 راشٹریہ جنتا دل کے لئے انتہائی اہم ہے۔ بہار میں ایک طرف اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ وہیں دوسری طرف پارٹی کی نئی قیادت کے سامنے خود کو ثابت کرنا ایک نیا چیلنج ہے۔آر جے دی پارٹی کےدفتر میں بڑے پیمانےپر تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔نہ صرف پارٹی کی عمارت میں بلکہ دفتر کے اطراف میں بھی ہریالی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
پچھلے ڈیڑھ سال سے پارٹی کو نیا روپ دینے کی مشق اب شکل اختیار کررہی ہے۔سب سے پہلے تو آر جے ڈی کے ریاستی صدر کے طور پر جگدانند سنگھ کی تقرری کے بعد پارٹی میں کئی تبدیلیاں کی گئی ۔لالو یادو کے چیمبر کے باہر قائد حزب اختلاف تیجشوی یادو کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔
وہیں جب سے جگدانند سنگھ نے پارٹی کے ریاستی صدر کا عہدہ سنبھالا ہے، اس کے بعد سے پارٹی کے تمام پروگراموں میں پریشانیوں کا خاتمہ ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔دفتر کی عمارت میں نہ صرف تمام ملازمین کے لیے بلکہ آنے والے لوگوں کے لیے بھی بہتر انتظامات کیے گئے ہیں۔
آر جے ڈی دفتر میں خصوصی طور سے فائکس، سائکس، فاکسٹیل، پام، بوگنویلیہ اور منی پلانٹ جیسے کئی دیگر پودے کیمپس میں لگائے گئے ہیں،
ریاستی صدرجگدانند سنگھ ان تمام سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو بھی دفتر پہنچتے اور تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ وہیں ایک طرف جہاں اس بات پر بحث زوروں پر ہے کہ قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو سال 2020 کے انتخاب میں اپنی نئی ٹیم کے ساتھ بی جے پی جے ڈی یو کا مقابلہ کریں گے۔وہیں پارٹی اور دفتر کو ایک نئی شکل دینے کے ساتھ ساتھ آر جے ڈی کی طرف لوگوں کی توجہ بھی ایک تادیبی جماعت کی حیثیت سے دلچسپی بڑھ گئی ہے۔