ریاست بہار میں کیمور کے ضلع ترقیاتی کمشنر نے ضلع میں فصل کی باقیات کو جلانے پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا 'فصل کی کٹائی کے بعد، کسان فصل کی باقیات کو جلا دیتے ہیں۔ اوشیشوں کو جلا دینے سے ماحول آلودہ ہو جاتا ہے۔ مٹی کے اندر لطیف عنصر بھی مر جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے مٹی کی زرخیزی بھی ختم ہو جائے۔ اس کے علاوہ کھیتوں میں نمی بھی ختم ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں کاشتکاروں کو کھیتوں میں تنکے جلانے سے گریز کرنا چاہئے'۔
ڈی ایم نے کہا 'کٹائی کرنے والوں کی کاشت صرف کھیتی کے مالک رپر اور ایس ایم ایس اسٹرا مینجمنٹ سسٹم کے ذریعہ کی جاسکتی ہے۔ ضلع میں فصلوں کی باقیات کو جلانے پر مکمل پابندی ہے۔ بھوسے کی تلفی کے لۓ بہت سی چیزوں کی خریداری پر 75 فیصد گرانٹ ہے جیسے ہیپی سیڈرز، سپر سیڈرز، اسٹرا بیلرز وغیرہ۔ اس کے لئے کوئی بھی کسان وسودھا سنٹر محکمہ زراعت کے پورٹل پر آن لائن درخواست دے سکتا ہے'۔
انہوں نے کہا 'کھیتوں میں تنکے جلانے کے بجائے اس کو ٹھکانے لگائیں۔ بصورت دیگر، کھیت کے کنارے میں ایک گڈھا کھود کر اور اس میں باقیات ڈال کر ڈھانپ دیں جس سے کھاد بھی بن جاتی ہے۔ اوراس سے مٹی کی زرخیزی میں اضافہ ہوتا ہے'۔
انہوں نے کہا 'اگر کوئی کسان فصلوں کی باقیات جلاتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ نیز محکمہ زراعت کے ذریعہ تین سالوں سے چلائی جانے والی اسکیموں کے فوائد اسے نہیں دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
بہار انتخابات: آخری مرحلے کی 78 سیٹوں کی تفصیلات
واضح رہے کہ باقیات کو ضائع کرنے کے لئے اس آلہ کی قیمت ایک لاکھ تیس ہزار ہے۔ جس میں سے 80 ہزار کی گرانٹ محکمہ دے گا'۔
پنجاب اور باہر سے لوگ ضلع میں فصل کاٹنے آتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں، ڈی ایم نے تمام کاشت کار آپریٹرز کو ہدایت کی ہے کہ جو لوگ باہر سے آتے ہیں وہ پہلے ان کی کورونا جانچ کروائیں۔ تب ہی انہیں کٹائی کی اجازت ہوگی۔