ETV Bharat / state

مسلم بچے تعلیم سے محروم

ریاست بہار کے دار الحکومت پٹنہ میں واقع نہرو نگر کے مسلم بچوں کا مستقبل تعلیم کی کمی کے سبب تاریک سے تاریک ہوتا جا رہا ہے۔

author img

By

Published : Apr 25, 2019, 9:14 PM IST

متعلقہ تصویر


نہرو نگر پٹنہ کے پاش علاقہ بیرچندر پٹیل پتھ سے سے متصل ہے۔اس کے علاوہ یہاں سابق وزیر تعلیم اوپندر کشواہا کا دفتر بھی واقع ہے۔

کملا نہرو نگر میں 250 سے زائد مسلم خاندان کے تقریباً 400 بچوں کے لیے تعلیم کا کوئی نظم گذشتہ 80 برسوں سے سرکاری سطح پر نہیں کیا گیا ہے ۔

متعلقہ ویڈیو

یہاں کے تمام مسلم باشندے انتہائی پسماندگی کی زندگی گزار رہے ہیں، بیشتر افراد مزدوری کے علاوہ گداگری بھی کرتے ہیں، جن سے ان کی روز مرہ کی زندگی گزرتی ہے۔


پٹنہ کی ایک غیر سرکاری تنظیم 'ارسلان فاؤنڈیشن' مولانا مرشد عالم اصلاحی نے یہاں ایک مدرسہ قائم کیا ہے۔

یہ مدرسہ بستی سے باہر قائم کیا گیا ہے، جو بانس کے ٹاٹ پر مشتمل ہے۔یہ مدرسہ چند برس قبل قائم کیا گیا ہے۔

مولانامرشد عالم اصلاحی نے ای ٹی وی کے نمائندے کو بتایا کہ جب مدرسہ کا آغاز کیا گیا تو مسلم بچوں کے والدین نے اپنے بچوں کو دینی تعلیم کے لیے یہاں بھیجنا شروع کیا۔

ان مسلم خاندانوں کی غربت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہےکہ ان کےبچوں کے جسم پر کپڑے نہیں ہیں، بیشتر بچے برہنہ نظر آتے ہیں۔

یہ صورت حال اس علاقے کی ہے جو ریاست کا دار الحکومت ہے۔ پٹنہ اسمارٹ سٹی کی زمرے میں آتا ہے، اور یہاں ایک ایسی بستی آباد ہے، جو تعلیم سے پوری طرح سے محروم ہے۔

عام انتخابات 2019 چل رہے ہیں، مگر ان انتخابات میں بھی اس بار سیاسی جماعتوں کی آمد اس علاقے میں نہیں ہوئی۔

المیہ یہ ہےکہ نہرو نگر کے اس علاقے میں نہ سرکاری حکام کی نظر پڑی اور نہ غیرسرکاری اداروں نے یہاں کے بچوں کی تعلیم کے لیے کوئی انتظام کیا ہے۔

بہار میں مدرسہ بورڈ بھی قائم ہے، مگر جس کے دائرہ میں بھی تعلیم کا نظم ہے، مگر اس کی نظر بھی اس علاقے میں نہیں پڑی ہے۔


نہرو نگر پٹنہ کے پاش علاقہ بیرچندر پٹیل پتھ سے سے متصل ہے۔اس کے علاوہ یہاں سابق وزیر تعلیم اوپندر کشواہا کا دفتر بھی واقع ہے۔

کملا نہرو نگر میں 250 سے زائد مسلم خاندان کے تقریباً 400 بچوں کے لیے تعلیم کا کوئی نظم گذشتہ 80 برسوں سے سرکاری سطح پر نہیں کیا گیا ہے ۔

متعلقہ ویڈیو

یہاں کے تمام مسلم باشندے انتہائی پسماندگی کی زندگی گزار رہے ہیں، بیشتر افراد مزدوری کے علاوہ گداگری بھی کرتے ہیں، جن سے ان کی روز مرہ کی زندگی گزرتی ہے۔


پٹنہ کی ایک غیر سرکاری تنظیم 'ارسلان فاؤنڈیشن' مولانا مرشد عالم اصلاحی نے یہاں ایک مدرسہ قائم کیا ہے۔

یہ مدرسہ بستی سے باہر قائم کیا گیا ہے، جو بانس کے ٹاٹ پر مشتمل ہے۔یہ مدرسہ چند برس قبل قائم کیا گیا ہے۔

مولانامرشد عالم اصلاحی نے ای ٹی وی کے نمائندے کو بتایا کہ جب مدرسہ کا آغاز کیا گیا تو مسلم بچوں کے والدین نے اپنے بچوں کو دینی تعلیم کے لیے یہاں بھیجنا شروع کیا۔

ان مسلم خاندانوں کی غربت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہےکہ ان کےبچوں کے جسم پر کپڑے نہیں ہیں، بیشتر بچے برہنہ نظر آتے ہیں۔

یہ صورت حال اس علاقے کی ہے جو ریاست کا دار الحکومت ہے۔ پٹنہ اسمارٹ سٹی کی زمرے میں آتا ہے، اور یہاں ایک ایسی بستی آباد ہے، جو تعلیم سے پوری طرح سے محروم ہے۔

عام انتخابات 2019 چل رہے ہیں، مگر ان انتخابات میں بھی اس بار سیاسی جماعتوں کی آمد اس علاقے میں نہیں ہوئی۔

المیہ یہ ہےکہ نہرو نگر کے اس علاقے میں نہ سرکاری حکام کی نظر پڑی اور نہ غیرسرکاری اداروں نے یہاں کے بچوں کی تعلیم کے لیے کوئی انتظام کیا ہے۔

بہار میں مدرسہ بورڈ بھی قائم ہے، مگر جس کے دائرہ میں بھی تعلیم کا نظم ہے، مگر اس کی نظر بھی اس علاقے میں نہیں پڑی ہے۔

Intro:کملا نہرو نگر میں آباد 250 مسلم خاندانوں کے تقریبا 400 بچوں کے لئے تعلیم کا کوئی نظم نہیں ہے کہ غیر سرکاری تنظیم ارسلان فاؤنڈیشن کی طرف سے دینی تعلیم کے لئے بنیادی مدرسہ چلایا جارہا ہے بنیادی تعلیم سب کے لئے کا دعوی کرنے والی حکومتوں کا دعویٰ کھوکھلا ثابت ہورہا ہے


Body:پٹنہ: کملا نہرو نگر کے نالے کے کنارے تقریبا 80 سالوں سے آباد 250 مسلم گھرانوں میں میں تعلیم کی بوباس دور دور تک نظر نہیں آتی یہاں کے بچے والدین کے ساتھ مزدوری کرتے ہیں یا گداگری
ارسلان فاؤنڈیشن کے زیراہتمام اس بستی میں بنیادی دینی تعلیم کی روشنی جلائی گئی ہے تقریبا ساڑھے چار سو بچوں پر مشتمل یہ بستی تعلیم سے محروم ہے
اس مدرسے کے مدرس مرشد عالم اصلاحی نے بتایا کہ اس علاقے کے لوگ تعلیم سے نہ آشنا ہیں ان کے بچوں کی تعلیم کے لیے ارسلان فاؤنڈیشن نے انہیں یہاں بھیجا ہے بستی کے باہر بانس کے ٹاٹ سے بنائے گئے چھوٹے سے کمرے میں مکتب چل رہا ہے مدرس مرشد عالم نے بتایا کہ دو سال قبل جب مدرسہ شروع ہوا تھا تو بچے بغیر کپڑے کے ماں باپ کے شوق کی بنا پر آیا کرتے تھے آج بھی کم و بیش وہی صورتحال نظر آ رہی حکومت نے اب تک توجہ نہیں دیا ہے بنیادی تعلیم کے دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ان بچوں کی مفت تعلیم کا نظم ہے لیکن مدرسے کی حالت جب آپ دیکھیں گے آپ کو اندازہ ہوگا کہ یہ بچے کسی غیر آباد علاقے کے قبائلی لگتے ہیں ان کے تن پر نہ بہتر کپڑا ہے مسکین سورتیں بچے تعلیم کی اہمیت نہیں شاید ہی سمجھتے ہو ماں باپ کے ڈر کی وجہ سے مولوی صاحب واپس چلے جاتے ہیں


Conclusion:2019 کا پارلیمانی انتخاب اپنے عروج پہ ہے پٹنہ جو اسمارٹ سٹی کے زمرے میں آتا ہے تمام ترقی ترقیاتی کام ہو رہے ہیں بڑے بڑے پرائیوٹ اسکول نظر آتے ہیں سرکاری مدارس کے اساتذہ اور انتظامیہ کے لوگ صرف مراعات اور سہولت کے لئے بیان بازیہ کرتے نظر آتے ہیں
اس بستی میں اب تک حکومت کی اور نہیں مدرسہ بورڈ کی نظر پہنچی
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.