پلوامہ (جموں کشمیر) : ایک ایسے وقت میں جب یو ٹی اسمبلی میں جموں کشمیر کے خصوصی درجے کی بحالی سے متعلق پاس کی گئی قرارداد پر الائنس جماعتوں - نیشنل کانفرنس اور کانگریس - کے درمیان آن لائن لفظی جنگ چھڑ گئی ہے اور ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) بھی خاموش نہیں اور اس حوالہ سے آئے روز بیان جاری کیے جا رہے ہیں۔
پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور جنوبی کشمیر کے ترال اسمبلی حلقہ سے منتخب ایم ایل اے، رفیق احمد نائک کا کہنا ہے کہ ’’نیشنل کانفرنس کی جانب سے پاس کی گئی قرارداد میں خامیاں موجود ہیں۔‘‘ ممبر اسمبلی ترال، رفیق احمد نایک نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’پی ڈی پی نے روز اول سے ہی اسمبلی میں لائی گئی قرارداد کو اچھی شروعات سے تعبیر کیا تھا تاہم جب ہم نے بعد میں اس قرارداد کو حرف بہ حرف پڑھا تو اس میں دفعہ 370یا 35اے کا کہیں بھی ذکر نہیں ہے بلکہ صرف ’اسپیشل اسٹیٹس‘ کا ذکر کیا گیا ہے جو ملک کی کئی دیگر ریاستوں کو بھی حاصل ہے۔‘‘
نیشنل کانفرنس (این سی) اور کانگریس کے درمیان شروع ہوئی لفظی جنگ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں رفیق احمد نایک نے کہا ’’وہ ان (دونوں جماعتوں) کو دیکھنا چاہیے، تاہم پی ڈی پی چاہتی ہے کہ جموں وکشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے بحال ہو جس کے لیے سبھی سیاسی جماعتوں کو یکجٹ ہونے کی ضرورت ہے۔‘‘ واضح رہے کہ گزشتہ روز این سی کے آغا سید روح اللہ مہدی نے کانگریس صدر طارق حمید قرہ کے بیان پر شدید ناراضگی ظاہر کی تھی جس میں قرہ نے کہا تھا کہ ’’قرار داد میں دفعہ 370 کا ذکر نہیں ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں دفعہ 370 کی بحالی کا ذکر نہیں: طارق قرہ