انکی مزار ٹم ٹم پڑاؤ پھلواری شریف پر واقع ہے۔ فی الوقت یہ قومی شاہراہ 98 کے قریب ہے۔ جہاں یہ مزار واقع ہے اس کے بالکل قریب سے ہی پن پن ندی گزرا کرتی تھی۔
ہر سال سیلاب کی وجہ سے علاقے کے لوگ پریشان رہا کرتے تھے۔ لوگ بتاتے ہیں کہ ایک بار سیلاب کے زمانے میں مخدوم راستی کو آنے جانے میں دشواری ہوئی، مقامی لوگ بھی کافی پریشان تھے۔ انہوں نے ناراضگی سے ندی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تو اپنا راستہ بدل لے۔ اسکے بعد ندی کا رخ بدل گیا۔
آج اسی مخدوم منہاج الدین راستی کے مزار کے قریب واقع قبرستان جس کا وقف نمبر 281 ہے انتہائی بدحال ہے۔ قبرستان کے شمالی جانب مٹی بھرائی کا کام چل رہا ہے اور اس پر عارضی سٹینڈ قائم کر دیا گیا ہے۔
قبرستان گندی نالیوں سے بھرا پڑا ہے۔ اس کے جنوبی حصے میں مقامی لوگوں کی بھیڑ لگی رہتی ہے جس میں ہر طرح کے لوگ شامل ہوتے ہیں۔
یہاں کے متولی اور جانشین سید سلطان احمد راستی کی بے توجہی کی وجہ سے آج یہ قبرستان بدحال ہے۔
اب یہ وقت ہی بتائے گا کہ اس قبرستان کا تحفظ اور اس کی دیکھ ریکھ کا کب تک مناسب انتظام ہوگا۔
وقف بورڈ کے سازباز سے متولی موصوف نے اس کا کچھ حصہ غیر قانونی طور پر گودام بنانے کے لئے دے دیا ہے۔ جب ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان سے رابطہ نہیں ہوپایا، ان کے قریب رہنے والے لوگوں نے ان کے شہر سے باہر ہو نے کی بات کہی۔ اس کے سامنے واقع مہتوانا قبرستان کے بیشتر حصوں پر لوگوں کا غاصبانہ قبضہ ہے۔