بہار کے ضلع گیا میں واقع ایک کوچنگ سینٹر کی ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے، جس میں ایک شخص لڑکی کے لباس میں رقص کرتا نظر آرہا ہے، اور اس کے آس پاس درجنوں طلباء وطالبات بھی رقص کرتے نظر آرہے ہیں، ویڈیو وائرل ہونے کے ساتھ ہی یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ یہ ویڈیو گزشتہ روز یوم اساتذہ کے موقع پر زبیر کوچنگ سینٹر میں منعقد کلچرل پروگرام کی ہے۔
وائرل ویڈیو کی تحقیقات کرنے کے بعد پتا چلا کہ یہ وائرل ویڈیو 2018 سے پہلے کی ہے اور اس کا انکشاف زبیر خان کی اہلیہ شاہینہ بیگم جو زبیر کوچنگ سینٹر چلاتی ہیں۔ انہوں نے اپنی وضاحتی بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دو سال پہلے بھی اس طرح کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جو اس ویڈیو سے ملتی جلتی ہے، حالانکہ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ یہ ویڈیو انکے کوچنگ " زبیر بائلوجی کوچنگ " کی ہے اور اس میں رقص کرتے ہوئے ان کے شوہر بھی نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 2018 سے پہلے یوم اساتذہ کے موقع پر طلباء کے اسرار پر ایک کلچرل پروگرام منعقد ہوا تھا، جس میں طلباء وطالبات نے رقص کیا اور اس دوران طلبہ کے ساتھ زبیر سر بھی ڈانس کررہے تھے، کیونکہ طلبہ نے ہی انہیں ڈانس کرنے کے لیے اسرار کیا تھا اور ساتھ ہی اس فنکشن میں ٹیچر شاہینہ بیگم خود موجود تھیں۔
ٹیچر شاہینہ بیگم نے کہا کہ ویڈیو میں کوئی بھی مشکوک چیز نہیں ہے، ڈانس کرنا کوئی غیرقانونی معاملہ نہیں ہے اور نہ ہی کوئی نازیبا ڈانس کیا گیا ہے جو شرمندگی کا باعث ہو، انہوں نے کہاکہ زبیر کوچنگ کے مالک زبیر عالم بائلوجی سبجیکٹ کے ایک معروف و مقبول ٹیچر ہیں اس لیے ان کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے اس طرح سے ویڈیو وائرل کرکے بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے، حالانکہ اس سال کوئی بھی پروگرام کا انعقاد نہیں کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
شاہینہ بیگم کہتی ہیں کہ اس برس یوم اساتذہ کے موقع پر کوئی کلچرل پروگرام نہیں ہوا تھا بلکہ اس مرتبہ یوم اساتذہ کے موقع پر اسٹوڈنٹس کا ٹیسٹ پروگرام ہوا تھا، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ویڈیو وائرل کرکے بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اگر کسی کو غلط لگتا ہے تو وہ کوچنگ آکر سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ سکتا ہے یا پھر طلبہ وطالبات سے پوچھ سکتا ہے۔
شاہینہ بیگم نے یہ بھی کہاکہ کیوں اور کون اس طرح کی حرکت کررہاہے وہ نہیں جانتی ہیں لیکن اس ویڈیو کے ذریعے ایک طبقے کو نشانہ بنایا جارہاہے جوکہ سراسر غلط ہے۔